بیوی کو طلاق کا حق تفویض کر دیا جائے تو وہ دفعہ 7 کے تحت شوہر کے مقام پر آ جاتی ہے، یعنی وہ شوہر کے تمام حقوق، اختیارات، ذمہ داریاں اور پابندیاں اسی طرح نبھاتی ہے
اگر ایف سی سی سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں سنے گی تو یوں محسوس ہوگا کہ یہ عدالت، سپریم کورٹ سے بھی اوپر بیٹھ کر اس کے فیصلوں کا جائزہ لے رہی ہے، سینئر وکیل
آئینی عدالت کا مطالبہ 2 دہائی پرانا ہے، تاکہ آئینی اور سیاسی معاملات کی الگ سے سماعت ہو سکے، اور عوام کے مقدمات سپریم کورٹ میں نمٹائے جاسکیں، مشترکہ بیان
خصوصی ڈیسک کے قیام سے عوامی سہولت میں بہتری اور خدمات تک رسائی میں اضافہ ہوگا، نئے مقدمات کا اندراج، سائلین، وکلا اور عوام کو معلومات اور رہنمائی فراہم کی جائے گی۔
اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے کیساتھ ساتھ سندھ ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کی نامزدگیوں پر غور کیے جانے کا امکان ہے۔
ہر مقدمہ، اپیل، درخواست یا معاملے کو کم از کم 2 رکنی بینچ سن کر فیصلہ کرے گا اور ججوں کی نامزدگی چیف جسٹس کریں گے، فل کورٹ اجلاس کے فیصلے نوٹیفائی کر دیے گئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہینِ عدالت کی درخواست نمٹاتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے صرف سے زبانی دعوے پر انحصار کیا کہ پچھلے عدالتی احکامات پر عمل کیا ہے، سپریم کورٹ میں درخواست دائر
خواتین کے وراثتی حقوق سے چشم پوشی کرنے والا معاشرہ آئین اور اللہ کے حکم کے خلاف ہے، عدالت عظمیٰ نے بہنوں کا حق مارنے والے درخواست گزار پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا، اپیل مسترد
کسی بھی ایسے قانون یا 27ویں آئینی ترمیم کی ان شقوں کو کالعدم یا معطل قرار دیا جائے جو سپریم کورٹ کے آئینی اختیارات میں کمی، تنسیخ یا ان کی منتقلی کا باعث بنیں، درخواست میں استدعا
سول تنازعات کا بروقت حل صرف فریقین کا قانونی حق نہیں بلکہ ایک مؤثر عدالتی عمل کی لازمی خصوصیت بھی ہے، تاخیر سے عوام کا عدلیہ پر اعتماد کم ہوتا ہے اور بروقت انصاف کا حق متاثر ہوتا ہے، جسٹس شکیل احمد
آئین کے آرٹیکل 77 کے تحت صرف پارلیمنٹ کو ٹیکس عائد کرنے کا اختیار حاصل ہے، 2015 اور 2022 میں عائد کیا گیا سپر ٹیکس مالی اختیارات کے درست استعمال کی ایک مثال ہے، وکیل ایف بی آر
’آئینی بینچ الیکشن ایکٹ 2024 میں دوسری ترمیم کی منظوری دیتا ہے تو 12 جولائی کو 8 اکثریتی ججوں کا پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کا فیصلہ کالعدم ہو جائے گا‘۔
درخواست میں پی ٹی آئی کو ترجیحی طور پر 24 نومبر کو ہونے والے سیاسی اجتماعات کے انعقاد کے لیے این او سی سے انکار کے خلاف سپریم کورٹ سے ہدایت کی بھی درخواست کی گئی ہے۔