'وزیر اعظم عمران خان آج شام 6 بجے قوم سے خطاب کریں گے'

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2022
وزیراعظم معاشی و عالمی چیلنجز پر قوم کو اعتماد میں لیں گے—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک
وزیراعظم معاشی و عالمی چیلنجز پر قوم کو اعتماد میں لیں گے—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم قوم سے خطاب میں روس اور یوکرین تنازع کے بعد سامنے آنے والے معاشی اور عالمی چیلنجز پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

'وزیر اعظم عمران خان بڑا اعلان کریں گے'،

وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آج شام 6 بجے قوم سے مخاطب ہوں گے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان قوم کا درد اور اس کی مشکلات جانتے ہیں، قوم سے اپنے اہم خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان بڑا اعلان کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اپنے خطاب کے دوران یوکرین پر روسی حملے کے بعد ابھرتی ہوئی عالمی صورتحال خصوصاً دنیا کی معشیت اور پاکستان پر اس کے متوقع اثرات کے حوالے سے عوام کو اعتماد میں لیے جانے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کا عوامی رابطے کا فیصلہ، ملک بھر میں جلسوں سے خطاب کریں گے، فرخ حبیب

اس حوالے سے اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ اتوار کو وزیراعظم نے اپنی رہائش گاہ بنی گالہ پر اپنی اقتصادی ٹیم کا اجلاس بلایا تھا۔

وفاقی کابینہ کے ایک سینئر رکن نے قوم سے وزیراعظم کے خطاب کے امکان سے متعلق بتایا تھا کہ مشاورت جاری ہے، وزیر اعظم اپنی اقتصادی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور دنیا کے بدلتے ہوئے منظر نامے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔'

ذرائع کا کہنا تھا کہ توانائی اور اجناس کی منڈیاں غیر مستحکم ہیں، اہم پیش رفت پر لوگوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہو سکتا ہے۔

وزیر اعظم ان اطلاعات کے پیش نظر قوم سے خطاب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جن کے مطابق تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے، اضافی پیٹرولیم لیوی کے اطلاق اور کرنسی کی قدر میں کمی کے باعث یکم مارچ سے تمام اہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئندہ 15 روز کے لیے 8 سے 10 روپے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے

اس سے قبل 15 فروری کو حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے وعدے کے مطابق تمام پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی میں 4 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا جبکہ مہنگائی کے اثرات پر قابو پانے کے لیے تمام مصنوعات پر سیلز ٹیکس کو صفر کردیا گیا تھا۔

اگر حکومت پیٹرولیم لیوی میں 4 روپے فی لیٹر ماہانہ اضافے کے عمل کو جاری رکھنے کا فیصلہ کرتی ہے، تو پیٹرول کی ایکس ڈپو سیل قیمت میں تقریباً 9.60 روپے فی لیٹر اور اس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کے لیے 8.50 روپے اضافے کا امکان ہے۔

حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے اور تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے پر عوام میں بھی ناراضی پائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے، فواد چوہدری

پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ تاریخی اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت پہلے ہی 160 روپے فی لیٹر تک پہنچ چکی ہے۔

پیٹرول اور بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل دو اہم مصنوعات ہیں جو ملک بھر میں بڑی اور بڑھتی ہوئی کھپت کی وجہ سے حکومت کے لیے زیادہ تر آمدنی پیدا کرنے کا ذریعہ ہیں۔

ہائی اسپید ڈیزل کی ماہانہ 8 لاکھ ٹن فروخت کے مقابلے میں پیٹرول کی اوسط ماہانہ فروخت ساڑھے 7 لاکھ ٹن ماہانہ کو چھو رہی ہے۔

مٹی کے تیل کی ماہانہ فروخت 11 ہزار اور لائٹ ڈیزل تیل کی فروخت 2 ہزار ٹن سے کم ہے۔

ایک نئے طریقہ کار کے تحت، پاکستان اسٹیٹ آئل کی درآمدی لاگت کی بنیاد پر ماہانہ حساب کے مطابق قیمتیں طے کرنے کے سابقہ طریقہ کار کی بجائے ایس اینڈ پی گلوبل پلیٹس آئل گرام پرائس رپورٹ میں شائع ہونے والی بین الاقوامی قیمتوں کے مطابق حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں پر ہر 15 روز بعد نظر ثانی کی جاتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں