پیٹرول کی قیمت میں فوری طور پر اضافہ نہیں ہو رہا، مفتاح اسمٰعیل

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2022
مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ روپے کی قدر میں کمی اور سابق حکومت کی انتظامی غلطیاں ہیں— فائل فوٹو: ڈان نیوز
مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ روپے کی قدر میں کمی اور سابق حکومت کی انتظامی غلطیاں ہیں— فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں فوری طورپر اضافہ نہیں ہو رہا، پیٹرول پر امیر لوگوں کو سبسڈی نہیں دینی چاہیے، غریب طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کریں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام 'کیپٹل ٹاک' میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا تھا ملک کی اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آرہی ہے اور تاجر برادری جانتی ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) سے مذاکرات کامیاب ہو رہے ہیں، اس سے روپے کے اوپر دباؤ کم ہوگا اور اب ملک کی معیشت سیاست کی نذر نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف سے کیے جانے والے تمام معاہدے نبھائیں گے، مفتاح اسمٰعیل

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک روپے کی قدر کا بہت زیادہ گرنا ہے، اس کے علاوہ سابق حکومت کی انتظامی غلطیاں، مہنگی بجلی، حکومتی قرضے اور ایندھن کی درآمدی قیمتوں کا بڑھنا مہنگائی کے عوامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور میں مہنگے فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنائی گئی جو مہنگائی کا ایک فیکٹر ہے، ہم گیس سے سستی بجلی بنائیں گے، ملک میں طرز حکومت کو بہتر بنائیں گے، بجٹ خسارہ قابو کریں گے اور آئندہ 3 سے 4 ماہ کے دوران ملک میں بہتری نظر آئے گی۔

پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے متعلق سوال پر مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ پیٹرول پر امیر لوگوں کو سبسڈی نہیں دینی چاہیے، تاہم غریب اور متوسط طبقے کو ریلیف دینے کی کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوری طورپر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے، عوام کو گاڑیوں کے ٹینک پیٹرول سے بھرنے کی ضرورت نہیں، کوشش کریں گے کہ جب قیمتیں بڑھانیں پڑے تو غریب کو ریلیف دیں اور ان پر کوئی بوجھ نہیں ڈالیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتے، مفتاح اسمٰعیل

ان کا کہنا تھا کہ مجھے وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ غریب پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا، اگر یکم مئی کو پیٹرول مہنگا ہوا تو بھی اس کے مختلف مراحل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم ایک منصوبہ تیار کریں گے کہ کس طرح سے نچلے طبقے کو ریلیف اور تحفظ دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بھی بات کی ہے کہ سبسڈی ختم کریں گے لیکن عام آدمی جو موٹر سائیکل یا بس میں سفر کرتا ہے اس کو ضرور ریلیف دیں گے۔

'اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل واپس لینےکا ارادہ نہیں'

وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ ایسےکسی قانون میں تبدیلی نہیں کی جائےگی جس سے آئی ایم ایف سے تعلقات خراب ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل واپس لینےکا کوئی ارادہ نہیں ہے، آئندہ سال تک آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل ہو جائے پھر دیکھیں گے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے رواں سال 28 جنوری کو اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود ایوان بالا میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کیا تھا۔

سینیٹ میں مذکورہ بل وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیش کیا تھا جس کے حق میں 43 جبکہ مخالفت میں 42 ووٹ آئے جس پر چیئرمین سینیٹ نے بل کو منظور قرار دیا تھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل 2021 نے مرکزی بینک کو مکمل خودمختار کرنے کے ساتھ حکومت کے مرکزی بینک سے قرضے کے حصول پر مکمل پابندی عائد کردی، تاہم حکومت مارکیٹ ریٹ پر کمرشل بینکوں سے قرض لے سکتی ہے۔

اس وقت کی اپوزیشن جماعتوں ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے بل کی منظوری پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قانون سے کاروباری اشرافیہ کی ملکیت کے نجی بینکوں کو فائدہ ہوگا۔

متنازع اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کی منظوری پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی 6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے چھٹے جائزے کی منظوری کے لیے دیگر شرائط میں سے ایک تھی۔

سینئر صحافی حامد میر کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل واپس لینےکا اس وقت کوئی ارادہ نہیں ہے، آئندہ سال تک آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل ہو جائے پھر دیکھیں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کی سالانہ میٹنگ واشنگٹن میں ہو رہی ہے جس میں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں