پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ہم اس بار بہتر حکمت عملی کے ساتھ احتجاج کے لیے نکلیں گے کیونکہ پچھلی بار ہماری پلاننگ ٹھیک نہیں تھی۔

چیئرمین تحریک انصاف نے پشاور میں سوشل میڈیا ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں ہمارا کیس لگا ہوا ہے، ہم سپریم کورٹ سے تحفظ چاہ رہے ہیں کہ کیا پرامن احتجاج پاکستانیوں کا بنیادی حق ہے یا نہیں اور کیا اس طرح کے مجرموں کو آپ اجازت دے سکتے ہیں کہ خواتین و بچوں پر اس طرح کی شیلنگ کریں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے مارچ کی کال دینے پر خیبر پختونخوا کی ’فورس‘ استعمال کروں گا، وزیر اعلیٰ

ان کا کہنا تھا کہ ہم سپریم کورٹ سے رولنگ لے رہے ہیں اور جیسے ہی ان کا فیصلہ آتا ہے تو پھر احتجاج کے لیے ہم نکلیں گے، اس مرتبہ بہتر منصوبہ بندی ہو گی کیونکہ پچھلی بار ہماری پلاننگ ٹھیک نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پلاننگ اس لیے ٹھیک نہیں تھی کہ سپریم کورٹ نے ایک رولنگ دی تھی جس کی وجہ سے ہم اس غلط فہمی میں پڑ گئے کہ اب راستے صاف ہوں گے اور یہ سب کو چھوڑ بھی دیں گے، ہمیں کیا پتا تھا کہ انہوں نے کسی کی پرواہ ہی نہیں کرنی لہٰذا اس بار تیاری کر کے جائیں گے اور جو غلطیاں کیں وہ نہیں کریں گے۔

عمران خان نے لانگ مارچ کے لیے آنے والے مظاہرین پر شیلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو بربریت اور ظلم کیا گیا، وہ جنرل ڈائر تو کر سکتا تھا لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے وہ نہیں کر سکتے، یہ صرف مجرم کرتے ہیں اور یہ مجرموں کا کام تھا، ان سب لوگوں کو بہت پہلے جیلوں میں جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ ان چوروں اور لٹیروں کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں تو بات سیاست سے اوپر چلی جاتی ہے، یہ قوم کے لیے سب سے اہم وقت ہے اور اگر ہم ان لوگوں کو شکست دینے مین کامیاب رہے تو پاکستان ترقی کر جائے گا اور اگر ہم کامیاب نہ ہوئے تو یہ جنگ آپ کے بچوں کو لڑنی پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک ریاض کی عمران خان کا پیغام آصف زرداری کو پہنچانے کی مبینہ آڈیو لیک

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگوں کو ڈرا دھمکا رہے ہیں، رانا ثنااللہ کا پھر کوئی بیان آگیا ہے کہ میں تمہیں یہ کر دوں گا، وہ کردوں گا، ظالم آدمی ہمیشہ بزدل ہوتا ہے، انہوں نے عام لوگوں پر وہ شیل برسائے جو صرف دہشت گردوں کے خلاف استعمال کرتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ کس طرح عوام ڈر سہم کر بیٹھ جائیں تاکہ یہ دو خاندان پھر سے حکومت میں آجائیں، اب یہ پھر حکومت میں آگئے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ آپ کو ڈرا دھمکا کر اوپر بیٹھے رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان سے زیادہ بزدل کوئی نہیں، جب ان کے سامنے کوئی کھڑا ہو جاتا ہے تو یہ سارے بھاگ جاتے ہیں۔

تحریک انصاف کی سپریم کورٹ میں درخواست

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں لانگ مارچ کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی اور سیکریٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے علی ظفر ایڈووکیٹ کے توسط سے جمع کرائی گئی اس درخواست میں وزارت داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور سیکریٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ وفاقی اور پنجاب حکومت کو حکم دے کہ وہ تحریک انصاف کو احتجاج کی اجازت دیں۔

درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ احتجاج کے دوران کسی کارکن کو گرفتار نہ کیا جائے، احتجاج کے راستے میں رکاوٹیں حائل نہ کی جائیں، وفاقی اور پنجاب حکومت کو تشدد اور طاقت کے استعمال سے روکا جائے۔

مزید پڑھیں: لیک آڈیو کال سے عمران خان کی منافقت، دہرا معیار بے نقاب ہوگئے ہیں، وزیر اعظم

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے، آئین پاکستان بھی پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، آرٹیکل 4 کے مطابق تمام شہریوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کے آزادی مارچ کا کنٹینرز کے ذریعے راستہ روکا گیا تھا اور پارٹی کارکنان کو آنسو گیس اور پولیس کے لاٹھی چارج کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مظاہرین کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے بعد فوج کو طلب کرلیا گیا تھا، پی ٹی آئی کے منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے کریک ڈاؤن کیا گیا تھا جس میں پی ٹی آئی کے ہزار سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

SALMAN ELAHI Jun 01, 2022 06:08pm
یہ حضرت سارے کام بغیر تیاری کے کرتے ہیں ۔ ملک کا بیڑا غرق بھی بغیر تیاری کے آ کر کرا تھا۔