شہباز گل ضمنی انتخابات کے دوران 'اسلحے کی نمائش' پر گرفتار، عمران خان کا اظہار مذمت

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2022
شہباز گل کو مظفرگڑھ میں گرفتار کیا گیا — فوٹو: شہباز گل ٹوئٹر
شہباز گل کو مظفرگڑھ میں گرفتار کیا گیا — فوٹو: شہباز گل ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کو ضمنی انتخابات کے دوران مظفرگڑھ میں پی پی-272 اور پی پی-273 کے پولنگ اسٹیشنز کے دورے کے موقع پر مبینہ طور پر اسلحے کی نمائش پر گرفتار کرلیا گیا جبکہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے گرفتاری پر اظہار مذمت کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے شہباز گل کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ فسطائی حربے مؤثر ثابت ہوں گے نہ ہی ہمارے لوگ اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے سے باز آئیں گے'۔

انہو نے کہا کہ 'امپورٹڈ حکومت کے سرپرستوں کو اس نقصان کا احساس ہونا چاہیے جو وہ ہماری قوم کو پہنچا رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: اہم ترین ضمنی انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

قبل ازیں پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شہباز گل کو مظفر گڑھ سے پنجاب کے ضمنی انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشنز پی پی 272 اور پی پی 73 کے دورے کے دوران مبینہ طور پر اسلحہ رکھنے اور نمائش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مظفر گڑھ کے ضلعی پولیس افسر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ شہباز گل کو پی ٹی آئی امیدوار معظم علی کی ملکیتی فیکٹری سے ان کے محافظوں سمیت حراست میں لیا گیا اور انہیں نامعلوم مقام پر لے جایا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے لیے اپنے انتخابی ضابطہ اخلاق میں کہا تھا کہ عوامی جلسوں اور جلوسوں اور سرکاری ضابطوں میں ہر قسم کے مہلک ہتھیاروں اور اسلحے لے کر جانے اور اس کی نمائش کی اجازت نہیں ہوگی۔

ای سی پی نے واضح طور پر کہا تھا کہ اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا، عوامی جلسوں میں ہوائی فائرنگ، پٹاخوں اور دیگر دھماکہ خیز مواد کے استعمال کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل نے موٹروے کار حادثے کو ’قتل کی کوشش‘ قرار دے دیا

شہباز گل نے ٹوئٹ میں کہا کہ پنجاب کے حلقہ پی پی 272 میں پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی اور وہ ایک فیکٹری میں محصور ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا، عمران خان کا سپاہی ہوں، ایسے ہتھکنڈوں سے خوف زدہ نہیں ہوتا، ہم دہشت گردی کرنے نہیں آئے، میں گرفتاری کے لیے تیار ہوں۔

دوسری جانب پنجاب پولیس نے لاہور کے حلقہ پی پی 167 میں انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریلیاں نکالنے پر پی ٹی آئی کے 13 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

ڈان ڈاٹ کام کو دستیاب فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 (سرکار کی طرف سے جاری کردہ حکم کی نافرمانی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دریں اثنا ملتان میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے ایک فیکٹری مالک چوہدری ذوالفقار انجم پر فیکٹری میں مسلم لیگ (ن) کے بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگانے کا الزام عائد کرتے ہوئے فیکٹری پر دھاوا بول دیا تھا۔

مزید پڑھیں: پی ایچ ڈی طالبہ کا وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل سے ڈگری لینے سے انکار

انہوں نے کہا تھا کہ آر او یہاں آئیں اور فیکٹری کے اندر جو ٹھپے لگائے جا رہے ہیں اس کا نوٹس لیں۔

واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی موسیٰ گیلانی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی ہمارے سپورٹر کی فیکٹری میں آئے اور انہیں ہراساں کیا، پولنگ اسٹیشن فیکٹری سے ایک کلومیٹر دور ہے۔

علی موسیٰ گیلانی نے مزید کہا کہ نجی جگہ پر آکر دروازے توڑے گئے، شاہ محمود قریشی نے تاثر دینے کی کوشش کی کہ فیکٹری میں ٹھپے لگ رہے ہیں، ہم قانونی کارروائی کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں