والد کی دعا زہرہ کو دارالامان سے چائلڈ پروٹیکشن بیورو منتقل کرنے کی درخواست

اپ ڈیٹ 21 جولائ 2022
دعا زہرہ اپنے شوہر ظہیر احمد کے ساتھ — فوٹو: فیس بک
دعا زہرہ اپنے شوہر ظہیر احمد کے ساتھ — فوٹو: فیس بک

اہل خانہ کی مرضی کے خلاف شادی کرنے والی کراچی کی لڑکی دعا زہرہ کے والد نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ان کی بیٹی کو عارضی طور پر چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو (سی پی ڈبلیو بی ) کی تحویل میں دیا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل اسی مجسٹریٹ نےدعا زہرہ کو دارالامان بھیجنے کا حکم دیا تھا جب کہ لڑکی نے اپنے والدین کی جانب سے اپنی جان کو لاحق خطرات کا بیان دیا تھا۔

دعا زہرہ کے والد سید مہدی علی کاظمی نے اپنے وکیل فہد احمد صدیقی کے توسط سے دائر درخواست میں استدلال کیا کہ لڑکی کی جانب سے دارالامان جانے کی دائر کی گئی درخواست اس کے مبینہ شوہر ظہیر احمد کی بنائے گئے بدنیتی پر مبنی منصوبے کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عدالتی حکم پر دعا زہرہ لاہور کے دارالامان منتقل

اپنی درخواست میں انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ظہیر احمد نے یہ منصوبہ بندی اس وقت کی جب سندھ اور پنجاب کی عدالتوں نے پولیس کو ظہیر احمد کو گرفتار کرنے اور نابالغ لڑکی کو اس کی غیر قانونی تحویل سے بازیاب کرنے کا حکم دیا۔

درخواست گزار نے جوڈیشل مجسٹریٹ سے استدعا کہ ان کی بیٹی کو دارالامان میں رکھنے کے بجائے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی تحویل میں دیا جائے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ رضوان احمد بروز جمعرات درخواست پر سماعت کریں گے۔

مزید پڑھیں: پولیس کا دعا زہرہ کے مبینہ اغوا کے وقت ظہیر احمد کی کراچی میں موجودگی کا دعویٰ

خیال رہے کہ 2 روز قبل دعا زہرہ اپنے وکیل کے ہمراہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوئی اور خود کو سرکاری پناہ گاہ میں بھیجنے کی درخواست کی تھی۔

دعا زہرہ نے عدالت کو درخواست دی تھی کہ انہیں اپنے والدین اور دیگر افراد کی جانب سے جان کا شدید خطرہ ہے اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

ان کا درخواست میں مؤقف تھا کہ ان کے تعلقات اپنے خاوند کے ساتھ بھی خوشگوار نہیں رہے اور انہوں نے بڑی مشکل سے رشتہ دار کے گھر رات گزاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دعا زہرا کے والد کی تفتیشی افسر تبدیل کرنے کی درخواست مسترد

دعا زہرہ نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ وہ اپنی مرضی سے دارالامان لاہور جانا چاہتی ہیں، لہٰذا عدالت انہیں دارالامان بھیجنے کا حکم دے۔

درخواست گزار نے بتایا کہ وہ اپنے شوہر کے گھر سے نکلی اور گزشتہ رات ایک رشتہ دار کے گھر گزاری، اس کے پاس رہنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور وہ چاہتی ہے کہ عدالت اسے بہتر سیکیورٹی کے لیے دارالامان بھیجے۔

عدالت نے دعا زہرہ کے بیان کی روشنی میں جوڈیشل مجسٹریٹ رضوان احمد نے درخواست منظور کرتے ہوئے ریاستی پراسیکیوٹر کو ہدایت کی تھی کہ وہ آئندہ احکامات تک لڑکی کو سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے دارالامان منتقل کرنے کو یقینی بنائے۔

تبصرے (0) بند ہیں