فلپائن میں آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری، ہزاروں افراد نے کھلے آسمان تلے رات گزاری

اپ ڈیٹ 28 جولائ 2022
فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر مریضوں کی عیادت کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر مریضوں کی عیادت کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

فلپائن میں آنے والے زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری ہے جس نے فلپائن کے شمالی حصے کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ان زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے اکثر افراد نے رات گھروں سے باہر کھلے آسمان تلے گزاری۔

خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق حکام نے بتایا کہ بدھ کی صبح کم آبادی والے صوبے ابرا میں 7 شدت کے زلزلے سے کم از کم 5 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: فلپائن میں شدید زلزلے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک

طاقتور زلزلے نے پہاڑی علاقے کو لپیٹ میں لے لیا، عمارتیں گر گئیں، لینڈ سلائیڈنگ شروع ہو گئی اور سیکڑوں کلومیٹر دور دارالحکومت منیلا میں بلند و بالا ٹاورز کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔

ابرا کے صوبائی دارالحکومت بنگوڈ میں ایک ریسٹورنٹ کے مالک ریگی ٹولینٹینو نے کہا کہ آفٹر شاکس کل سے تقریباً ہر 15 سے 20 منٹ بعد آتے ہیں، بہت سے لوگ بلکہ تقریباً ہر خاندان کل رات گھر سے باہر سویا تھا۔

حکومت کی جانب سے اس ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے کچھ خاندانوں کو رہنے کے لیے ماڈیولر خیمے دیے گئے ہیں۔

صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ واپس جانے سے پہلے انتظار کریں کیونکہ ان کے گھر کا معائنہ کیا جائے گا۔

زلزلے سے سیکڑوں عمارتوں کو نقصان پہنچا یا وہ تباہ ہوگئیں، لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بند ہوگئیں اور متاثرہ علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: فلپائن میں طوفان، دس ہزار ہلاکتوں کا خدشہ

پولیس چیف کرنل مالی کولا نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ سب سے زیادہ زلزلے کے جھٹکے اور شدت کو محسوس کرنے والے ابرا میں مجموعی طور پر نقصان بہت کم ہے۔

مالی کولا نے کہا کہ ہمارے پاس انخلا کے منتظر لوگوں کی زیادہ تعداد نہیں ہے البتہ بہت سے لوگ آفٹر شاکس کی وجہ سے گلیوں میں رہ رہے ہیں، ابرا میں حالات معمول پر آگئے ہیں۔

گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے والے فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نقصان کا معائنہ کرنے اور حکومت، فوج اور آفات سے نمٹنے کے حوالے سے جاری کوششوں کے بارے میں جاننے کے لیے جمعرات کو بنگوڈ پہنچے تھے۔

مقامی زلزلہ پیما ایجنسی نے کہا کہ زلزلے کے بعد سے 800 سے زیادہ آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جاچکے ہیں جن میں 24 ایسے ہیں جو محسوس کرنے کے قابل تھے۔

فلپائنی انسٹی ٹیوٹ آف وولکینولوجی اینڈ سیسمولوجی کے ڈائریکٹر ریناٹو سولیڈم نے فرڈینینڈ مارکوس جونیئر کی زیر صدارت ایک بریفنگ میں بتایا کہ آفٹر شاکس کئی ہفتوں تک جاری رہنے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلپائن میں طوفان ’رائے‘ کی تباہ کاریاں، ہلاکتیں 400 سے تجاوز کر گئیں

انہوں نے کہا کہ پہلے تین دنوں میں زیادہ جھٹکے آئیں گے، پھر امید ہے کہ اس کے بعد اس میں کمی آئے گی۔

الوکوس صوبے میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی جگہ اور سیاحتی مقام ویگن شہر میں ہسپانوی نوآبادیاتی دور میں تعمیر کی گئی صدیوں پرانی عمارت کو نقصان پہنچا۔

گورنر جرمیاس سنگسن نے ٹی وی براڈکاسٹر ٹیلیراڈیو کو بتایا کہ صوبے میں 460 عمارتیں متاثر ہوئی ہیں جن میں بنٹے بیل ٹاور بھی شامل ہے جو جزوی طور پر گر گیا ہے۔

جرمیاس نے بتایا کہ ہماری سیاحت کی صنعت اور چھوٹے کاروباری تاجر متاثر ہوئے ہیں۔

جمعرات کو ویگن کا دورہ کرنے کے بعد صدر کی بڑی بہن سینیٹر امی مارکوس نے کہا کہ شہر میں پرانے گرجا گھروں کو بہت نقصان پہنچا ہے۔

مزید پڑھیں: فلپائن کے جزائر میں زلزلہ، 8 افراد ہلاک

فلپائن بحرالکاہل کے 'رنگ آف فائر' پر واقع ہونے کی وجہ سے باقاعدگی سے زلزلوں کی زد میں رہتا ہے، بدھ کا زلزلہ حالیہ برسوں میں فلپائن میں ریکارڈ کیے گئے شدید ترین زلزلوں میں سے ایک تھا اور اسے خطے کے سب سے زیادہ آبادی والے لوزون جزیرے میں بھی محسوس کیا گیا۔

اکتوبر 2013 میں وسطی فلپائن کے بوہول جزیرے میں 7.1 شدت کے زلزلے سے 200 سے زائد افراد ہلاک اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی۔

اس زلزلے میں فلپائن میں کیتھولک مذہب کی جائے پیدائش میں پرانے گرجا گھروں کو بری طرح نقصان پہنچا تھا، چار لاکھ کے قریب افراد بے گھر ہوئے تھے اور ہزاروں مکانات کو نقصان پہنچا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں