اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مغربی کنارے پر فائرنگ کرکے 2 فلسطینوں کو قتل کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق فلسطین کا کہنا تھا کہ مزید کشیدگی بڑھنے سے ایک 16 سالہ نوجوان بھی مارا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے الفتح کے الاقصیٰ شہدا برگیڈ گروپ کے ایک سینئر کمانڈر ابراہیم النبلسی کے گھر کو گھیر لیا، وہ طویل عرصے سے اسرائیل کی مطلوب فہرست میں شامل تھے

مزید پڑھیں:اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے الجزیرہ کی خاتون صحافی جاں بحق

اسرائیلی فوج نے بتایا کہ کمانڈر ابراہیم النبلسی نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا تھا اور وہ اسرائیلی فورسز کے ساتھ مقابلے کے دوران ایک اور ساتھی کے ساتھ مارے گئے، جس نے لڑائی کے دوران میزائلوں کا بھی استعمال کیا۔

شمالی مغربی کنارے کے شہر نابلس میں فائرنگ کا یہ واقعہ اسرائیل اور اسلامی جہاد کے غزہ میں تین دن تک جاری رہنے والی لڑائی کے خاتمے کے بعد مغربی کنارے کا سب سے مہلک واقعہ تھا جو کہ ایک سال سے زائد عرصے میں اپنی نوعیت کا بدترین واقعہ تھا۔

ابراہیم النبلسی حال ہی میں قائم ہونے والی ‘نابلس بریگیڈ’کا رکن تھا جو شہر میں فلسطینی اتحاد ہے۔

فائرنگ کے کچھ گھنٹے بعد ہزاروں افراد نے ان کے جنازے میں شرکت کی اور بدلہ لینے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران فلسطینی جاں بحق

فوج نے کہا کہ مقابلے کے بعد جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران اس کے فوجیوں نے فلسطینیوں کی طرف سے فوجیوں پر پتھر اور دھماکہ خیز مواد پھینکنے کے خلاف براہ راست فائرنگ سے جواب دیا۔

دوسری جانب جہادی تنظیم نے بتایا کہ 16 سالہ نوجوان اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ تصادم میں حصہ لیتے ہوئے مارا گیا ہے۔

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے 3 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر 40 مزید افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ اسرائیل کی طرف سے کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ابراہم النبلسی پر شبہ ہے کہ وہ اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کے خلاف کئی حملے کر چکے ہیں۔ مزید پڑھیں:اسرائیلی فوج کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، سیکڑوں فلسطینی زخمی

اسرائیل نے حالیہ مہینوں میں مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیاں تیز کر دی ہیں، تاہم مغربی حمایت یافتہ فلسطینی حکام نے اسرائیلی کی ایسی کارروائیوں کی باقاعدگی سے مذمت کی ہے۔

فلسطینی حکام کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں کے تین دنوں کے دوران کم از کم 44 فلسطینی جاں بحق ہوئے جن میں سے کم از کم نصف عام شہری تھے، یہ کشیدگی اسرائیل اور اسلامی جہاد کے درمیان 7 اگست کو ہونے والی جنگ بندی پر ختم ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں