بھارت کی باؤلنگ پاکستان کی طرح 'گلیمرس' نہیں لیکن نتائج دیتی ہے، راہول ڈریوڈ

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2022
بھارتی کوچ راہول ڈریوڈ نے کہا کہ پاکستان اچھی باؤلنگ سائیڈ ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
بھارتی کوچ راہول ڈریوڈ نے کہا کہ پاکستان اچھی باؤلنگ سائیڈ ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی کوچ راہول ڈریوڈ نے کہا ہے کہ ایشیا کپ ٹی 20 ٹورنامنٹ میں پاکستانی باؤلرز کی طرح 'گلیمرس' نہ ہونے کے باوجود وہ اپنے باؤلرز پر اعتماد رکھتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان پائی جانے والی سیاسی کشیدگی اور تناؤ کی وجہ سے روایتی حریف صرف مختلف عالمی ٹورنامنٹس میں ہی ایک دوسرے کے خلاف مد مقابل آتے ہیں، وہ آج دبئی میں ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں ایک دوسرے سے ٹکرائیں گے۔

گروپ مرحلے میں بھارت کی جانب سے پاکستان کو ہرانے کے بعد یہ مقابلہ ایشیا کی دو بڑی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ہونے والا دوسرا مقابلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ 2022: سپر فور مرحلے میں پاکستان اور بھارت آج پھر مدِمقابل

اس سوال پر کہ کیا پاکستان کے پاس بہتر باؤلنگ لائن اپ ہے بھارتی کوچ نے کہا کہ وہ ایک اچھی باؤلنگ سائیڈ ہیں لیکن ہم نے انہیں پہلے میچ میں اچھی باؤلنگ کی اور انہیں 147 رنز تک محدود رکھا۔

راہول ڈریوڈ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میچ کے اختتام پر باؤلنگ کے اعداد و شمار کا جائزہ لینا سب سے اہم چیز ہے، آپ کو ان نتائج کی بنیاد پر جانچا جاتا ہے جو اپنی کے لیے فراہم کرتے ہیں، میں پاکستان کی باؤلنگ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں لیکن میں بہت پراعتماد ہوں کہ ہمارے پاس اچھا باؤلنگ اٹیک ہے جو نتائج دیتا ہے۔

سابق کپتان نے ہائی پروفائل میچ سے قبل کی گئی پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ہماری باؤلنگ اتنی زیادہ دلکش نظر نہیں آتی لیکن نتائج کے لحاظ سے ہمارے پاس کچھ ایسے باؤلرز ہیں جو میچ کے دوران نتائج دیتے ہیں۔

تیز گیند باز اویش خان کی ایونٹ کے بڑے مقابلے میں شرکت مشکوک ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: پاک-بھارت دلچسپ مقابلہ، پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست

راہول ڈریوڈ نے کہا کہ اویش خان کی طبیعت کچھ خراب ہے لیکن امید ہے کہ وہ کل یا ٹورنامنٹ کے اگلے مرحلے تک کھیلنے کے لیے ٹھیک ہوجائیں گے۔

تجربہ کار سیمر بھونیشور کمار کی قیادت میں بھارت کی باؤلنگ میں ارشدیپ سنگھ اور ہاردک پانڈیا تیز رفتار آپشنز کے طور پر موجود ہیں جبکہ اس کے اسپنرز میں یوزویندر چہل اور زخمی رویندرا جڈیجا کی جگہ لینے والے اکشر پٹیل شامل ہیں۔

راہول ڈریوڈ سمجھتے ہیں کہ اکتوبر-نومبر میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کے خلاف سخت دباؤ والے میچز ٹیم کے لیے اچھا امتحان ہیں۔

بھارتی کوچ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان ایک اچھی ٹیم ہے اور اس کے خلاف میچ چیلنجنگ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ2022: سپر فور مرحلہ، پاک-بھارت 4 ستمبر کو پھر مدمقابل

انہوں نے کہا کہ پاک ۔ بھارت میچ کے دوران اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوگا، اس طرح کے میچز میں مقابلہ کرنا بہت اچھا ہوتا ہے جہاں آپ کی صلاحیتوں کا امتحان ہوتا ہے اور ورلڈ کپ سے قبل اس طرح کے ٹورنامنٹ میں کھیلنا زبردست ہے۔

پاکستان کو انجری کے باعث دراز قد، خطرناک شاہین شاہ آفریدی سمیت 3 تیز گیند بازوں سے محرومی کا سامنا ہے لیکن گزشتہ میچ میں نسیم شاہ کی تیز رفتار گیندوں نے مخالف بلے بازوں کو پریشان کیے رکھا۔

مزید پڑھیں: ایشیاکپ سپر فور: پہلے میچ میں سری لنکا نے افغانستان کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی

فاسٹ باؤلر حارث رؤف نے کہا کہ نسیم شاہ نے جس طرح گزشتہ 2 میچوں میں باؤلنگ کی، شاہین شاہ آفریدی کی غیر موجودگی کے باوجود اس سے مجھے اعتماد ملا۔

حارث رؤف نے کہا کہ باؤلنگ میں بھی پارٹنرشپس اہم ہیں، میں گزشتہ کچھ عرصے سے شاہین آفریدی کے ساتھ کھیل رہا ہوں، وہ جب ساتھ ہوتے ہیں تو میں پرسکون محسوس کرتا ہوں لیکن اب نسیم شاہ کے ساتھ باؤلنگ کرانے میں بھی اپنے اطمینان اور پراعتماد محسوس کر رہا ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں