ایشیا کپ: پاک-بھارت دلچسپ مقابلہ، پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست

اپ ڈیٹ 28 اگست 2022
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز
رضوان نے اویش خان کے پہلے اوور میں ایک چھکا اور ایک چوکا رسید کیا—فوٹو: اے ایف پی
رضوان نے اویش خان کے پہلے اوور میں ایک چھکا اور ایک چوکا رسید کیا—فوٹو: اے ایف پی
میچ شروع ہونے سے قبل ہی دبئی اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھر چکا ہے—فوٹو: رائٹرز
میچ شروع ہونے سے قبل ہی دبئی اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھر چکا ہے—فوٹو: رائٹرز

ایشیا کپ 2022 کے اہم میچ میں بھارت نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو آخری اوور میں 5 وکٹوں پر 148 رنز بنا کر 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔

پاکستان نے اہم میچ میں بھارت کے خلاف پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 147 رنز بنائے اور روایتی حریف ٹیم کے باؤلرز کے سامنے پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی تھی۔

دبئی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایشیا کپ 2022 کے اہم میچ میں بھارت کے کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

روایتی حریف ٹیموں نے پہلے ہی اوور میں امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو لیا، پہلے محمد رضوان نے ایل بی ڈبلیو کے خلاف رجوع کیا اور کامیاب ہوئے۔

بھارت نے پہلے اوور کی آخری گیند پر رضوان کو آؤٹ قرار نہ دینے پر ریویو لیا تاہم یہ ریویو بھی پاکستان کے حق میں گیا اور رضوان اس دفعہ بھی آؤٹ ہونے سے بچ گئے۔

بابراعظم نے دو پراعتماد چوکے لگائے لیکن بھونیشور کمار کے دوسرے اور اننگز کے تیسری اوور کی چوتھی گیند پر اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں ارشدیپ سنگھ کا کیچ بنے۔

فخرزمان نے دو چوکوں کی مدد سے 10 رنز بنائے اور اویش خان کی گیند پر وکٹ کیپر کارتھک کو کیچ دے گئے۔

افتخار احمد نے 12 ویں اوور میں چاہل کو ایک بلند وبالا چھکا رسید کیا لیکن اگلے اوور میں پانڈیا نے ان کی 28 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

ہارڈیک پانڈیا نے پاکستانی بلے بازوں کو برق رفتاری سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی اور 41 گیندوں پر 43 رنز بنانے والے محمد رضوان کو اویش خان کے ہاتھوں آؤٹ کرادیا۔

ہارڈک پانڈیا نے 3 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو: رائٹرز
ہارڈک پانڈیا نے 3 وکٹیں حاصل کیں—فوٹو: رائٹرز

محمد رضوان نے 42 گیندوں پر مشتمل اننگز میں 4 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 43 رنز بنائے۔

خوشدل شاہ بھی ہارڈک پانڈیا کی گیند سمجھ نہیں پائے اور سیدھے فیلڈر کے ہاتھ میں کیچ دے دیا اور 7 گیندوں کا سامنا کرکے صرف 2 رنز بنا کر آوٹ ہوئے۔

آصف علی بھی غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 9 رنز کا اضافہ کرکے بھونیشور کمار کی وکٹ بنے۔

محمد نواز نے 3 گیندوں کا سامنا کیا اور ایک رن بنا کر ارشدیپ سنگھ کی گیند پر وکٹ کیپر کارتھک کو کیچ دے کر پویلین لوٹ گئے۔

شاداب خان نے 9 گیندوں کا سامنا کیا اور ایک چوکے کی مدد سے 10 رنز بنائے اور بھونیشور کمار کی تیسری وکٹ بنے۔

بھونیشور کمار نے اپنے آخری اوور میں شاداب کے بعد اپنا پہلا میچ کھیلنے والے نسیم شاہ کو آؤٹ کرکے ہیٹ ٹرک گیند پر پہنچے اور مشکلات کا شکار پاکستانی ٹیم کو مزید مشکل میں ڈال دیا۔

شاہنواز دھانی نے بھونیشوار کمار کے ہیٹ ٹرک کے عزائم خاک میں ملائے اور اس کے بعد اگلی گیند پر چھکا رسید کیا، یہی نہیں دھانی نے اگلے اوور میں ارشدیپ سنگھ کو بھی چھکا لگا کر پاکستان کا اسکور 147 رنز تک پہنچایا۔

پاکستان کی پوری ٹیم آخری اوور میں 147 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

بھارت نے ہدف کا تعاقب کیا تو ٹی20 کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والے نوجوان فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے پہلے اوور کی دوسری گیند پر کے ایل راہول کو آؤٹ کرکے اپنی ٹیم کی امیدیں بڑھائیں۔

—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

نسیم شاہ نے نئے آنے والے اسٹار بلے باز ویرات کوہلی کو پہلی گیند پر پریشان کیا جبکہ اگلی گیند پر کوہلی نے سلپ پر کیچ دیا لیکن فخر زمان اس کا انتظام کرنے میں ناکام ہوئے۔

بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے تحمل کے ساتھ بیٹنگ جاری رکھی لیکن آٹھویں اوور میں محمد نواز کی گیند پر ایک بلند شاٹ کھیلنے کی کوشش میں افتخار احمد کا کیچ بنے۔

ویرات کوہلی نے 34 گیندوں کا سامنا کیا اور 35 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ان کا کیچ افتخار احمد نے لیا۔

نسیم شاہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو وکٹ دلائی اور وکٹ پر جم کر کھیلنے والے سوریہ کمار یادیو کو آؤٹ کیا، جنہوں نے 18 رنز بنائے تھے۔

آخری اوور کرانے کے لیے محمد نواز آئے اور پہلی ہی گیند پر جڈیجا کی وکٹیں اڑادیں، جنہوں نے 29 گیندوں پر 35 رنز بنائے تھے۔

محمد نواز نے آخری اوور میں اچھی باؤلنگ اور بلے بازوں بڑی حد تک دباؤ میں رکھا لیکن نئے آنے والے بلے باز دنیش کارتھک نے چوتھی گیند پر چھکا لگا کر ٹیم کو فتح دلائی۔

بھارت نے آخری اوور کی چوتھی گیند پر 5 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے اور میچ 5 وکٹوں سے جیت لیا۔

بھارت کے ہارڈک پانڈیا کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل روہت شرما نے کہا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ ٹاس اہمیت رکھتا ہے، یہاں چند برسوں سے کھیل رہے ہیں اور ہمارے سامنے ہدف ہو تو یہ بہتر ہوگا۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

ان کا کہنا تھا کہ رشابھ پانٹ ٹیم میں شامل نہیں ہیں، کارتھک کے ساتھ اویش تیسرے فاسٹ باؤلر ہیں۔

پاکستانی کپتان بابراعظم نے کہا تھا کہ ہم بھی پہلے باؤلنگ کرنا چاہتے تھے لیکن یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

ٹیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ٹیم میں تین فاسٹ باؤلرز، دو اسپنرز ہیں، نسیم شاہ ڈیبو کر رہےہیں۔

دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:-

پاکستان: بابراعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، فخر زمان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، آصف علی، شاداب خان، محمد نواز، نسیم شاہ، حارث رؤف، شاہنواز دھانی

بھارت: روہت شرما(کپتان)، کے ایل راہول، سوریہ کمار یادیو، دنیش کارتھک (وکٹ کیپر)، ہارڈک پانڈیا، رویندرا جدیجا، بھونیشور کمار، اویش خان، یوزویندر چاہل، ارشدیپ سنگھ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں