پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومتی اتحاد پر تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ مجھے یقین تھا کہ جلسے دیکھ کر یہ الیکشن سے بھاگیں گے۔

ملتان میں جلسے سےخطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اپنے ملک کو آزاد کریں، ملک کے فیصلے پاکستان میں ہوں، ملک اپنے پیروں پر کھڑا ہو اور کسی اور ملک کے آگےہاتھ پھیلانے نہیں پڑیں۔

مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس: عمران خان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ جس طرح انہوں نے پاکستان کو دلدل میں پہنچایا ہے اور قرضے لیے ہیں، ہماری معیشت، انڈسٹری نیچے جارہی ہے، آج کسانوں کے برے حالات ہیں، بجلی دوگنی سےزیادہ مہنگی ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان سے اپنے آپ کو آزاد کرنا ہے۔

توہین عدالت کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نےآج پورا دن عدالت میں گزارا اور میں تفصیل سےبات کرنا چاہتا تھا لیکن کیس اس وقت عدالت میں ہے، اس لیے اس پر بات نہیں کروں گا۔

عمران خان نے کہا کہ جب حکومت میں تھا تو مجھے مشورے دیے جاتے تھے عمران خان تم اپوزیشن کو ساتھ ملا کر چلو اور اب کہتے ہیں اسمبلی میں چلے جاؤ اور اکٹھے بیٹھ کر معاملے طے کرو۔

انہوں نے کہا کہ میں قوم سے کہہ رہا ہوں کہ میں ہر کسی کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن چوروں سے بات کرنے کے لیے کبھی تیار نہیں ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ 4 مہینوں میں انہوں نے جس طرح ہمیں دلدل میں پھنسایا ہے، اس سے باہر نکلنے کا ایک راستہ ہے، کہ ایک کروڑ پاکستانی باہر بیٹھے ہوئے ہیں اور ان میں سے 5 لاکھ بھی ڈالر بھیجا تو یہ ہمیں بیرون ملکی قرضے سے آزاد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ لیکن وہ کبھی پاکستان میں نہیں آئیں گے اور سرمایہ کاری نہیں کریں گےجب تک ہمارا انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا اور اعتماد نہ ہو کہ ان سے فراڈ نہیں ہوگا۔

عمران خان نےکہا کہ وہ دبئی یا ملائیشیا جاتے ہیں لیکن پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرتے اور ہم سرمایہ کاری کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے اور انصاف کا نظام بنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کے 10 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات ملتوی

سابق وزیراعظم نےکہا کہ یہ جو میچ کھیلنے سے بھاگ گئےہیں، مجھے پورا یقین تھا کہ یہ الیکشن سے بھاگیں گے، اندازہ ہوگیا تھا کہ جو جلسے اور عوام کو دیکھ رہے ہیں کہ گرمی ہو یا بارش جس تعداد میں عوام نکل رہےہیں تو اس سے ڈر گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جولائی میں پنجاب کے ضمنی انتخاب میں پوری دھاندلی کے باوجود جیتے، پاکستان میں ایسا الیکشن کمیشن نہیں دیکھا جو ان کے ساتھ مل کر مکمل دھاندلی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی کرکے دو الیکشن جیت گئے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کا صفایا ہوگیا ہے، اب ان کو خوف ہے کہ اتوار کو الیکشن ہوگا تو ان کی تین اور وکٹیں گرجانی تھیں۔

عمران خان نے کہا کہ جب بھی 9 حلقوں میں الیکشن ہوگا تو دھاندلی کےباوجود 0-9 سے نتیجہ آئے گا، ان کی پوری کوشش ہے کہ کسی طرح عمران خان کو میچ سے نکالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہار رہے تھے وکٹیں اٹھا کر چلے گئے ہیں اور میچ ہی کینسل کردیا ہے، جس قوم کی عورتیں بیدار ہوں اور شعور آجائے اس قوم کو کوئی غلام نہیں بنا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل حالات ایسے ہیں والد پیپلزپارٹی یا مسلم لیگ (ن) کے لیے محنت کرتا ہے لیکن جب گھر آتا ہے پتا چلتا ہے بچے سارے پی ٹی آئی میں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ بھی تو میچ سے بھاگ گئے ہیں لیکن جب واپس آئیں گے تو ایسی شکست دینی ہے تحریک انصاف کو دو تہائی اکثریت دلانی ہے تاکہ ملک میں حقیقی آزادی کا انقلاب لاسکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں