کراچی: محمود آباد میں بچی کا ریپ کے بعد قتل

اپ ڈیٹ 11 ستمبر 2022
ایس ایس پی شرقی سید عبدالرحیم شیرازی نے بتایا 10 سالہ لڑکی کی گردن پر تشدد کے نشانات تھے —تصویر: شٹر اسٹاک
ایس ایس پی شرقی سید عبدالرحیم شیرازی نے بتایا 10 سالہ لڑکی کی گردن پر تشدد کے نشانات تھے —تصویر: شٹر اسٹاک

پولیس نے کہا ہے کہ کراچی کے علاقے اختر کالونی میں 10 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محمود آباد پولیس نے بتایا کہ کم سن بچی کی لاش کشمیر کالونی میں واقع اس کے گھر سے برآمد ہوئی جسے گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔

ایس ایس پی شرقی سید عبدالرحیم شیرازی نے بتایا کہ 10 سالہ لڑکی کی گردن پر تشدد کے نشانات تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: 7 سالہ بچی کا قتل کے بعد ریپ، کزن گرفتار

کم بچی کی لاش کو جناح پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کیا گیا اور پولیس نے لواحقین سے پوسٹ مارٹم کی اجازت طلب کی۔

بعد ازاں پولیس سرجن سمیہ سید نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ 10 سالہ بچی کے ساتھ وحشیانہ زیادتی کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقتولہ بچی کی گردن پر متعدد زخم اور کسی چیز سے باندھنے کے نشان ہیں جو کہ گلا دبائے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موت کی حتمی وجہ کا تعین کرنے کے لیے نمونے حاصل کر کے کیمیائی معائنے کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: لاہور: بچی کا قتل کے بعد ریپ، ملزمان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

پولیس سرجن نے کہا کہ ڈی این اے پروفائلنگ اور کراس میچنگ کے لیے سویبس بھی حاصل کیے گئے ہیں۔

ایس ایس پی شرقی نے کہا کہ متاثرہ خاندان نے کرایہ داروں میں سے ایک 16 یا 17 سالہ لڑکے پر شک ظاہر کیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔

بھتہ خور گرفتار

دوسری جانب پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے شاہ لطیف ٹاؤن میں عثمانیہ ریسٹورنٹ کے قریب چھاپہ مار کر بھتہ طلب کرنے کے الزام میں 2 ملزمان محمد عاصم اور نعمان کو حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: قتل، بھتہ خوری میں ملوث پولیس اہلکار سمیت 3 ملزمان گرفتار

ایس آئی یو کے ایس ایس پی عارف عزیز نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے آل کراچی فریش ملک ہول سیلر ایسوسی ایشن کے صدر محمد جمیل سے فون کال پر 7 کروڑ روپے دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

زیر حواست ملزمان ڈیری فارمر کے سابق ملازم تھے۔

ملزمان کو بھتہ طلب کرنے کے لیے کی جانے والی کال کے پہلے ہی روز ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں