ملک کے کرپٹ ترین سیاستدانوں کو ’این آر او ٹو‘ دیا گیا، عمران خان

24 ستمبر 2022
عمران خان نے کہا کہ ’بدمعاش حکمرانوں‘ سے نجات کے لیے وہ جلد ہی ’حتمی کال‘ دیں گے تاکہ حقیقی آزادی حاصل کرسکیں —فوٹو: رائٹرز/فائل
عمران خان نے کہا کہ ’بدمعاش حکمرانوں‘ سے نجات کے لیے وہ جلد ہی ’حتمی کال‘ دیں گے تاکہ حقیقی آزادی حاصل کرسکیں —فوٹو: رائٹرز/فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ’این آر او ٹو‘ چوروں اور ملک کے سب سے کرپٹ ترین کرداروں کو دیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز سے ملاقات کی، عمران خان نے وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں ’بدمعاشوں کا ٹولہ‘ قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جو حکمران مسلط کیے گئے ہیں وہ اپنی اربوں کی کرپشن کو بچانے آئے ہیں، ملک میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے اور حکمران سرکاری خزانہ غیر ملکی دوروں پر شاہانہ انداز سے خرچ کرنے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انسانوں کی بدترین غلامی دیکھنی ہے تو اندرون سندھ چلے جائیں، عمران خان

واضح رہے کہ این آر او ’قومی مفاہمتی آرڈیننس‘ کا مخفف ہے، جسے سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے سنہ 2007 میں پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد جاری کیا تھا، اس معاہدے کے تحت سیاسی بنیادوں پر ملک کے سیاستدانوں اور دیگر کے خلاف مقدمات خارج کردیے گئے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ ’حقیقی آزادی‘ کی جدوجہد اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے اور وہ بدمعاش حکمرانوں’ سے نجات کے لیے وہ جلد ہی ’حتمی کال‘ دیں گے تاکہ حقیقی آزادی حاصل کرسکیں۔

عمران خان نے کہا کہ وہ 24 ستمبر کو رحیم یار خان میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے، مجرموں اور چوروں کو ’این آر او ٹو‘ دے کر قوم کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ’جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ جن مجرموں کو ’این آر او ٹو‘ دیا گیا ہے انہوں نے ملکی خزانے کو لوٹا تھا۔

عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز سے ملاقات کے دوران سینیٹرز نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی، میڈیا پر بے جا پابندیوں اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے بالخصوص سینٹر سیف اللہ نیازی کی رہائش گاہ پر چھاپے پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔

ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال اور معیشیت پر تفصیلی گفتگو کی گئی، اس کے علاوہ چوروں اور ملک کے کرپٹ ترین لوگوں کو این آر او ٹو دینے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ملاقات میں ’حقیقی آزادی‘ کے آخری مراحلے کی تیاریوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

تاہم پاکستان تحریک اںصاف کے چئیرمین نے واضح طور پر کہا کہ جنہوں نے چند ماہ کے اندر معیشیت کو تباہ کردیا ان مجرموں کو قوم اور پاکستان تحریک انصاف کبھی قبول نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی کہ ملک نیچے چلا جائے اور آپ کہیں ہم نیوٹرل ہیں، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں غیریقینی صورتحال معیشیت کے لیے خطرہ ہے، اس صورتحال سے بچنے کے لیے انتخابات ہی ایک واحد حل ہے، ملک کے حالات سماجی افراتفری کی طرف جارہے ہیں، معیشت سکڑتی ہے اور بے روزگاری بڑھتی جارہی ہے، ان تمام مسائل سے ہمیں فوری نکلنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں شہری سیلاب کے پانی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور ’کرائم منسٹر‘ اور ان کی کابینہ کے ارکان غیر ملکی دوروں پر قوم کا پیسہ برباد کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وہ عوامل جو عمران خان حکومت کے خاتمے کی وجہ بنے؟

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین نے پارٹی رہنماؤں اور حامیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ تیار رہیں، ’کٹھ پتلیوں‘ اور ’سازشیوں‘ کو ملک کا مزید نقصان کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں