عمران خان کا انتخابات جلد کروانے کا مطالبہ حکمراں اتحاد نے مسترد کردیا

17 اکتوبر 2022
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نوازشریف کے خلاف الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نوازشریف کے خلاف الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عام انتخابات کے مطالبے کو حکمراں اتحاد نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں انتخابات کب ہونے ہیں، اس کا فیصلہ حکومتی اتحاد میں شامل جماعتیں کریں گی۔

عمران خان کے الزامات کے حوالے سے حکمران اتحاد نے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ سابق صدر آصف زرداری اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف بیان اور الزامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

حکمراں اتحاد کے مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا الیکشن جلد کرانے کا مطالبہ دو ٹوک الفاظ میں مسترد کردیا ہے کہ ملک میں انتخابات کب ہونے ہیں، اس کا فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتیں کریں گی۔

مزید کہا گیا کہ کسی جتھے کو طاقت کی بنیاد پر فیصلہ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے آئین اور قانون کے مطابق نمٹیں گے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم قانون کے مطابق آرمی چیف کے تقرر کا فیصلہ کریں گے، فارن فنڈڈ فتنے کی دھونس، دھمکی اور ڈکٹیشن پر نہیں ہوگی، آرمی چیف، حساس اداروں کی قیادت، افسران، چیف الیکشن کمشنر سمیت دیگر کو نشانہ بنانے کا مقصد ’بلیک میلنگ‘ ہے۔

مشترکے اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ یہ قطعاً سیاسی رویہ نہیں ہے بلکہ سازش کا حصہ ہے، جس سے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، آئین اور قانون میں واضح ہے کہ آرمی چیف سمیت دیگر عہدوں پر تقرری وزیراعظم کا دستوری اختیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لانگ مارچ اکتوبر میں ہی ہوگا، عمران خان کی عام انتخابات کیلئے حکومت کو آخری مہلت

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ انتخابات کا اعلان نہیں کیا گیا تو مارچ کا اعلان کروں گا اور یہ اعلان اکتوبر میں کسی بھی وقت ہوگا۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ یہ لوگ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جائیں گے لیکن الیکشن کا اعلان نہیں کریں گے اس لیے میں ان کو ایک مرتبہ پھر وقت دے رہا ہوں، لیکن مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے اعلان کے لیے یہ صحیح وقت ہے، اگر نہیں کریں گے تو میں مارچ کروں گا اور اس کے لیے میری تیاری تقریباً مکمل ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مارچ میں پتا چل جائے گا کہ عوام کہاں کھڑے ہیں، عوام سڑکوں پر خود آگئے تو کسی کے پاس روکنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: حقیقی آزادی والے سوچ لیں، عمران خان نے تسلیم کیا بیک ڈور مذاکرات کر رہا ہوں، مریم اورنگزیب

ایک صحافی نے ان سے سوال پوچھا تھا کہ کسی بھی سطح پر مذاکرات ہورہے ہیں، جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا کہوں، مذاکرات ہو بھی رہے ہیں، اور نہیں بھی ہورہے، یعنی بیک چینل پر جو بھی ہوا ہے ابھی تک صورتحال واضح نہیں ہے، اور اس کی وجہ ہے کہ نواز شریف الیکشن سے ڈرا ہوا ہے، وہ جب تک فیصلہ نہیں کرے گا الیکشن نہیں ہوگا، اس کو خوف ہے کہ اگر یہ ساری جماعتیں مل کر بھی نہیں جیت سکیں، تو انہیں خوف ہے کہ الیکشن ہوں گے تو وہ ہار جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

raza Oct 18, 2022 12:58am
Fake Smiles