بلوچستان، خیبرپختونخوا کے 46 اضلاع میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا سروے مکمل

18 اکتوبر 2022
سروے کرنے والی ٹیموں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ اس عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جا سکے—فوٹو: فضل خالق
سروے کرنے والی ٹیموں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ اس عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جا سکے—فوٹو: فضل خالق

نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی) نے اعلان کیا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے 46 اضلاع میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا مشترکہ سروے مکمل کر لیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت این ایف آر سی سی کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ جن 46 اضلاع میں نقصان کا سروے مکمل کیا گیا ہے ان میں سے 20 خیبرپختونخوا کے جبکہ 26 بلوچستان میں ہیں۔

سندھ کے 22، بلوچستان کے 6، خیبرپختونخوا کے 13 اور پنجاب کے 2 اضلاع میں ابھی تک سروے جاری ہے۔

ٓیہ بھی پڑھیں:

بتایا گیا کہ سروے کرنے والی ٹیموں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ اس عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جا سکے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز، نیشنل کوآرڈینیٹر این ایف آر سی سی لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال، وزارت فوڈ سیکیورٹی کے حکام اور صوبائی زراعت کے سیکریٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔

حکام نے سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کی نکاسی کے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے اجلاس کو دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی آمد و اخراج کے بارے میں بتایا۔

مزید پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ افراد کی اکثریت ریاستی اداروں کی کارکردگی سے غیر مطمئن

ساتھ ہی سیلاب سے متاثرہ کسانوں کو ربیع کی فصل کے لیے بیج کی فراہمی کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ وزارت فوڈ سیکیورٹی اور صوبے، بیج کی خریداری اور تقسیم کے معاملے کو فوری طور پر حل کریں گے۔

ٹانک میں سیلاب متاثرین کے لیے ماڈل ویلج کے قیام کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔

قومی اسمبلی میں بریفنگ

بعد ازاں ایک تحریک پر قومی اسمبلی میں بحث سمیٹتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا سروے مکمل ہونے کے بعد جلد ہی ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی شراکت دار سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 24 اکتوبر تک مکمل کر لیں گے۔

وزیر نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سیلاب زدہ افراد کے لیے دل کھول کر کمبل اور لحاف عطیہ کریں تاکہ آنے والے موسمِ سرما میں انہیں سردی سے بچایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب زدہ علاقوں میں غذائی عدم تحفظ میں اضافے کا خدشہ

قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب میں جاں بحق ہونے والے ایک ہزار 717 افراد کے ورثا کے معاوضے کی رقم این ڈی ایم اے کو منتقل کر دی ہے۔

ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 10 لاکھ روپے معاوضے کی رقم کا اعلان کیا ہے۔

تاہم رقم ان لوگوں میں تقسیم کی جائے گی جو ادائیگی کے لیے مقرر کردہ معیار پر پورا اترتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت متاثرہ خاندانوں کو ادائیگی میں تاخیر نہیں کرے گی۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم کا سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ

وزیر نے کہا کہ پہلی بار متاثرہ خاندانوں کو 15 دن کے اندر ادائیگی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے صوبوں کو تمام مطلوبہ مدد فراہم کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں