ڈالرز بچانے کے لیے بنگلا دیشی حکومت نے نورا فتیحی کا کنسرٹ منسوخ کردیا

18 اکتوبر 2022
نورا فتیحی کو 18 اکتوبر کو پرفارمنس کرنی تھی—اسکرین شاٹ
نورا فتیحی کو 18 اکتوبر کو پرفارمنس کرنی تھی—اسکرین شاٹ

زر مبادلہ کو مستحکم رکھنے اور ڈالرز کو بچانے کے لیے بنگلا دیشی حکومت نے مراکشی نژاد بولی وڈ ڈانسر نورا فتیحی کا ڈانس کنسرٹ منسوخ کردیا۔

نورا فتیحی نے انتہائی کم وقت میں جنوبی ایشیائی ممالک سمیت عرب دنیا اور یورپ میں بھی اپنی شاندار ڈانس پرفارمنس سے منفرد مقام بنایا ہے۔

حال ہی میں انہیں فٹ بال ورلڈ کپ کے آفیشل گانے میں عرب ڈانسرز کے ساتھ پرفارمنس کرتے دیکھا گیا تھا اور آئندہ ماہ وہ ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں قطر میں بھی پرفارمنس کرتی دکھائی دیں گی۔

نورا فتیحی یورپی، مشرق وسطی اور ایشیائی ممالک میں ڈانس کنسرٹس کرتی رہتی ہیں، ساتھ ہی وہ ڈانس کلاسز کے ذریعے فٹنیس کی ترغیب بھی دیتی ہیں اور اسی سلسلے میں انہوں نے بنگلا دیشی دارالحکومت ڈھاکا میں بھی پرفارمنس کرنی تھی۔

امریکی جریدے ’بلوم برگ‘ کے مطابق نورا فتیحی کو رواں ماہ 18 اکتوبر کو ڈھاکا میں پرفارمنس کرنی تھی اور ان کا شو طے تھا مگر حکومت نے چند دن قبل ہی ان کے شو کو منسوخ کرنے کے احکامات جاری کیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بنگلا دیش کی وزارت ثقافت نے نورا فتیحی کا ڈانس ایونٹ منسوخ ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ ڈانسر کو ویمن لیڈرشپ کارپوریشن کے ایونٹ میں پرفارمنس کرنی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’فیفا ورلڈ کپ کے آفیشل گانے ’لائٹ دی اسکائے‘ میں نورا فتیحی کی پرفارمنس

وزارت ثقافت نے بنگلا دیش کی مرکزی بینک کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومتی پالیسیوں کے باعث مرکزی بینک نے ڈانسر کو ڈالرز میں معاوضہ دینے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے ہی ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر کم ہیں، اس لیے ڈانسر کو ڈالرز میں معاوضہ فراہم نہیں کر سکتے۔

منتظمین نورا فتیحی کو ڈالرز میں معاوضہ ادا کرتے ہیں، تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ڈانسر کو کتنی رقم دی جانی تھی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بنگلا دیش میں 12 اکتوبر تک ذخائر کم ہوکر 36 ارب ڈالر تک پہنچ گئے تھے اور وہاں کی حکومت نے قرض لینے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات بھی شروع کردیے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں