آئس لینڈ سے بھارت تک منگل کو جزوی سورج گرہن کا مشاہدہ کیا جاسکے گا، ماہرین فلکیات نے خبردار کیا ہے کہ اسے براہ راست دیکھنے سے آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ نے بتایا کہ فرانس کے انسٹیٹیوٹ آف پیرس آبزرویٹری کے مطابق سورج گرہن آئس لینڈ میں 0858 جی ایم ٹی پر شروع ہوگا اور بھارت میں 1302 جی ایم ٹی پر ختم ہوگا، اور یہ یورپ، شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے گزرے گا۔

سورج گرہن وہ لمحہ ہوتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان سے گزرتا ہے جس کی وجہ سے سایہ زمین پر پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سورج کو گرہن کیوں لگتا ہے اور کیا واقعی یہ نقصان دہ ہوتا ہے؟

مکمل سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند مکمل طور پر سورج کے سامنے آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے زمین کا ایک حصہ مکمل طور پر سیاہ ہوجاتا ہے۔

پیرس آبزرویٹری نے ایک بیان میں بتایا کہ منگل کو سورج گرہن جزوی ہوگا اور چاند کا سایہ کسی بھی مقام پر زمین پر نہیں پڑے گا۔

آبزرویٹری کے ماہر فلکیات فلورینٹ ڈیلیفی نے بتایا کہ چاند قازقستان میں 82 فیصد سورج کے سامنے آئے گا لیکن یہ دن کی روشنی ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ سورج کے کم از کم 95 فیصد چھپنے پر ہی اندھیرے کا احساس ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ سورج گرہن براہ راست دیکھنا چاہتے ہیں، انہیں آنکھوں کو نقصان سے بچانے والے خاص چشموں کا استعمال کرنا چاہیے۔

فلورینٹ ڈیلیفی نے مزید کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ سورج کا ایک چھوٹا حصہ غائب ہے، یہ شان دار نہیں ہوگا، لیکن یہ کم تجربہ کار فلکیات دانوں کے لیے ہمیشہ ایک اچھا موقع ہوتا ہے اور خوبصورت تصاویر بنائی جا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: سال کا آخری سورج گرہن پاکستان میں جزوی طور پر دیکھا جاسکے گا

یہ رواں برس کا دوسرا اور اس صدی کا 16وں جزوی سورج گرہن ہوگا۔

ناسا کے مطابق اگلا مکمل سورج گرہن کا مشاہدہ شمالی امریکا میں 8 اپریل 2024 کو کیا جاسکے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں