بھارتی اسٹار کرکٹر ویرات کوہلی نے شاندار نصف سنچری اسکور کی اور روی چندرن ایشون ڈیڈ بال پر پرسکون تھے، بھارت نے روایتی حریف پاکستان کے خلاف میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے اہم میچ کے دوران آخری گیند پر چار وکٹوں سے فتح حاصل کی۔

پاکستان کے اسپن باؤلنگ آل راؤنڈر محمد نواز نے آخری اوور کروایا، انہوں نے روی چندرن ایشون کی جیتنے والے رنز پرسکون طریقے سے حاصل کرنے سے قبل بھارت کو 2 وائیڈز اور ایک نو بال تحفے میں دی، بھارت فتح کے لیے 160 رنز کا تعاقب کر رہا تھا۔

مین آف دی میچ ویرات کوہلی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جنہوں نے ہاردک پانڈیا کے ہمراہ شاندار شراکت سے ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کے بعد 82 ناٹ آؤٹ کے ساتھ بھارت کو فتح کے دہانے پر پہنچا دیا۔

پاکستان حوصلے بلند کرنے والی فتح کی طرف گامزن تھا لیکن ویرات کوہلی نے آخری اوورز میں شاندار بلے بازی سے بھارت کو گراؤنڈ میں موجود 90 ہزار سے زائد پُرجوش شائقین اور دنیا بھر میں لاکھوں مزید دیکھنے والوں کے سامنے کامیابی حاصل کی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان سنسنی خیز کرکٹ میچ مقابلے پر سابق اور موجودہ کھلاڑیوں کی رائے اور تبصرے کچھ اس طرح ہیں۔

انگلینڈ کرکٹر اسٹورٹ بروڈ نے آج کے میچ کو ناقابل یقین تفریح قرار دیا۔

بروڈ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ’پاکستان کو یقین نہیں ہوگا کہ وہ ہار چکے ہیں مگر بھارت اور ویرات کوہلی کی طرف سے بہترین اختتام تھا۔‘

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے سنسنی خیز مقابلے کو ’کلاسک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ کچھ جیتتے ہیں کچھ ہارتے ہیں اور ہم سب جانتے ہیں کہ یہ کھیل سخت اور غیر منصفانہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ٹیم پاکستان گیند اور بلے کے ساتھ زیادہ کچھ نہی دے سکتی تھی، ہمیں ان کی کوششوں ہر فخر ہے۔

کمینٹیٹر ہارشا بھوگلے نے آج کے میچ کو ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ میں نے ویرات کو کئی برسوں سے دیکھا ہے اور میں نے کبھی بھی ان کی آنکھوں میں آنسو نہیں دیکھے لیکن آج میں نے ان کی آنکھوں میں آنسو دیکھے۔

عماد وسیم نے لکھا کہ اسپنر کے طور پر آخری اوور میں باؤلنگ کرنے کے لیے بہت ہمت کی ضرورت ہوتی ہے، خاص طور پر اس مقابلے میں نواز نے اچھی کوشش کی۔

سابق کرکٹر محمد کیف نے بھارتی کرکٹ ویرات کوہلی کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’ویرات کوہلی ہمیشہ چیمپیئن کرکٹر رہیں گے۔

آسٹریلیا کے سابق کرکٹر مارک واہ نے کہا کہ کہ وہ آج کے سنسنی خیز کرکٹ مقابلے سے زیادہ کسی ٹی 20 کھیل کو یاد نہیں کر سکتے۔

انہوں نے لکھا کہ دونوں ٹیموں نے بہت خوب کھیلا۔   آسٹریلیا کے سابق کھلاڑی براڈ ہوگ نے کھیل کے ہنگامے میں بدلنے سے قبل مہم کو نہ ہونے دینے پر پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کا شکریہ ادا کیا۔

براڈ ہوگ نے لکھا کہ دونوں کے درمیان ایک اور زبردست میچ کی مزید ضرورت ہے، دونوں ٹیموں کے شائقین کو تمام کھلاڑیوں پر فخر ہے۔

جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر مورنے مورکل نے آج کے کھیل کو ’ہماری زندگی کی ایک قسط‘ کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا کہ کمال کا میچ تھا، اس میں سب کچھ تھا، ویلڈن بھارت۔‘

جنوبی افریقہ کے سابق کھلاڑی ویرنن فلینڈر نے کہا کہ یہ شاندار کھیل تھا، پاکستان کو کامیاب ہونے کے لیے موقع تھا، ویرات کوہلی نے خوب کھیلا۔

انگلینڈ کے سابق کرکٹر جیمز ٹیلر نے کہا کہ زبردست، بہترین ٹی 20 میں سے ایک جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں، ویرات کوہلی ایک بار پھر اپنی کلاس دکھا رہے ہیں۔

پاکستان کے سابق کھلاڑی فیصل اقبال نے کہا کہ آج کا میچ ناقابل یقین تھا۔

فیصل اقبال نے ٹوئٹر پر جیتنے والی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف کھیلتے ہوئے بطور کھلاڑی میرے لیے اتنا دباؤ کبھی نہیں رہا۔

آسٹریلوی کرکٹر میگن نے کہا کہ یہ میچ سب سے دلچسپ اختتام میں سے ایک تھا جو میں نے کبھی نہیں دیکھا۔

سری لنکا کے سابق کرکٹر سنتھ جے سوریا نے کہا کہ یہ حالیہ دنوں میں سب سے دلچسپ میچوں میں سے ایک تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں