عمران خان کی سیاست آرمی چیف کی تعیناتی کے گرد گھومتی ہے، بلاول بھٹو

اپ ڈیٹ 15 نومبر 2022
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کامیابی اورکارکردگی پر توجہ کے بجائے سیاسی بیان بازی پر ہی زیادہ فوکس کیا جاتا ہے— فوٹو: ڈان نیوز
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کامیابی اورکارکردگی پر توجہ کے بجائے سیاسی بیان بازی پر ہی زیادہ فوکس کیا جاتا ہے— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی سیاست شروع سے لے کر آج تک اسی ایک (آرمی چیف) تعیناتی کے گرد گھومتی ہے۔

ڈاؤ یونیورسٹی کراچی میں انکولوجی یونٹ کے سنگِ بنیاد کی تقریب میں خطاب کے دوران نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سب کی اولین ترجیح اپنا ملک اور ملک کے عوام کی خدمت ہونی چاہیے، لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ہر طرف سے آرمی چیف کی تعیناتی پر غیر ضروری سیاست کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں میں سے بھی کسی کو جلسے میں کھڑے ہو کر اس پر بات نہیں کرنی چاہیے، اسی طرح اپوزیشن کو بھی اس معاملے کو متنازع بنا کر سیاست نہیں کرنی چاہیے، قومی مفاد کو ترجیح دی جائے تو پاکستان کے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سیاست شروع سے لے کر آج تک اسی ایک تعیناتی کے اردگرد گھومتی ہے۔

صحافی نے سوال پوچھا کہ کیا پاکستان پیپلز پارٹی نے آرمی چیف کے لیے کوئی نام دیا ہے، تو اس سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کے تحت اس عمل کو مکمل ہونا چاہیے۔

وزیر خارجہ نے شہر میں طبی سہولیات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گاما نائف ریڈیو سرجی سینٹر بھی کھل چکا ہے، ڈاؤ کینسر سینٹر کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے، انکولوجی یونٹ سے صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ کینسر جیسے مرض کا علاج کروانا بہت ہی ضروری ہے، اس حوالے سے پبلک سیکٹر میں جو پیش رفت ہوئی ہے اس پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں جگر کی پیوند کاری (لیور ٹرانسپلانٹ) کی سہولت میسر ہونے پر جمع ہوئے ہیں، جب میں باہر سے تعلیم حاصل کرکے پاکستان آیا تھا تو اس وقت جگر کے علاج کے لیے باہر ممالک جانا پڑتا تھا، خاص طور پر غریبوں کے لیے مسائل زیادہ تھے اور اس بیماری کی وجہ سے اموات بھی زیادہ ہوتی تھیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ گمبٹ خیرپور میں جگر اور گردے کے علاج کی مفت سہولت فراہم کر رہے ہیں، اسی طرح کراچی جیسے بڑے شہر میں بھی علاج کی اس سہولت کا ہونا بھی بہت ضروری ہے، یہاں پر اتنے کم وقت میں 81 سے زیادہ جگر کی پیوندکاریاں ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ 50 ٹرانسپلانٹ کے لیے مالی مدد فراہم کرتی تھی، مجھے وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا ہے کہ اب 100 مریضوں کی پیوندکاری کے لیے حکومت سندھ مالی مدد دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری نیت ہے کہ پہلے سندھ اور پھر ملک کے کونے کونے میں ہم ایسے حکومتی ادارے کھڑے کریں جو اس قسم کی سہولیات کم قیمت یا مفت فراہم کرسکیں، خاص طور پر ان کے لیے جو استطاعت نہیں رکھتے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹی وی کھولتے ہیں تو بری خبریں دیکھنے کو ملتی ہیں اور پاکستان کی کامیابی اور کارکردگی پر کم توجہ دی جاتی ہے اور سیاسی بیان بازی پر ہی زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج تک سیلاب متاثرین مدد کے منتظر ہیں اور متعدد علاقوں میں اب تک پانی کھڑا ہے، یہی مسئلہ ملک کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی تماشے جو سڑکوں پر چل رہے ہیں، ان کے جواب دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں، پوری دنیا نے یہ فیصلہ کیا کہ آپس میں لڑائی کرنے اور گولی چلانے کے بجائے ہم الیکشنز میں حصہ لیں گے اور منتخب ہو کر پارلیمان میں جو بھی مؤقف ہوگا سامنے رکھیں گے، وہاں پر بحث ہوگی اس کے نتیجے میں کسی اتفاق رائے پر آئیں گے اور قوم کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارا نظام نہیں چل رہا، جب تک ہمارے اداروں کو اہمیت نہیں دی جائے گی، اور مسائل حل کرنے کی نیت سے کام نہیں کریں گے تو عوام مشکل میں ہوں گے، عوام کو ہماری ناکامی کا بوجھ اٹھانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے بھر کے ہر ضلع میں قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں مفت علاج ہوتا ہے، اسی طرح این آئی سی ایچ کراچی میں بچوں کا مفت علاج ہوتا ہے، گمبٹ میں گردے، جگر، بون میرو کا علاج بھی مفت کیا جاتا ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو معیاری علاج کی سہولت فراہم کرنا چاہتے ہیں، میرا خیال ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں کافی لوگ علاج کے اخراجات کر سکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں