تباہ کن سیلاب کے باعث پاکستان کی شرح نمو سست رہنے کا امکان

اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2022
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلاب نے کپاس، چاول اور دیگر اہم فصلوں کو بری طرح متاثر کیا ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلاب نے کپاس، چاول اور دیگر اہم فصلوں کو بری طرح متاثر کیا ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ سیلاب کے باعث ہونے والے بڑے نقصانات اور واضح مشکلات کے دوران سخت مالیاتی پالیسی، بلند افراط زر اور غیر سازگار عالمی ماحول کے باعث پاکستان کی حقیقی جی ڈی پی کی نمو سست رہنے کی توقع ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی بدھ کے روز جاری کردہ ’ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لَک 2023‘ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا جون 2023 میں ختم ہونے والے مالی سال کے لیے اکنامک آؤٹ لُک تاریخ کے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے خراب ہوگیا ہے، جب کہ معیشت پہلے ہی میکرو اکنامک اور مالیاتی استحکام کی بحالی کے لیے مشکلات کا سامنا کر رہی تھی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ تباہ کن سیلاب نے پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کو شدید متاثر کیا جو کہ پہلے ہی بڑے مالی بحران سے نبرد آزما، بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے عدم توازن اور ڈبل ڈیجٹ مہنگائی سے نمٹنے جیسے چیلنجز کے دوران معاشی استحکام کی کوششوں میں مصروف تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گندم کی کاشت عام طور پر اکتوبر کے وسط سے شروع ہوتی ہے، سیلاب سے ہونے والے نقصان سے آنے والے زرعی سیزن کو بھی خطرات کا سامنا ہے، اس کے علاوہ سیلاب سے ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ، فوڈ سروسز، ہول سیل تجارت، نقل و حمل کی صنعتوں کے خاص طور پر متاثر ہونے کے خدشات ہیں۔

اے ڈی بی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلاب نے کپاس، چاول اور دیگر اہم فصلوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا کہ پاکستان کے لیے مالی سال 2023 کی پیش گوئی پر کمزور کرنسی، توانائی کی بلند قیمتوں، سیلاب سے فصلوں اور لائیو اسٹاک کو ہونے والے نقصانات، سپلائی چین متاثر ہونے کے تناظر میں نظر ثانی کی گئی ہے، سپلائی چین متاثر ہونے کی وجہ سے خوراک کی عارضی قلت پیدا ہوئی اور قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، نقل و حمل کی مشکلات نے خوراک کی قلت کو مزید بڑھایا اور دیگر مقامی سپلائی چینز کو بھی متاثر کیا، مہنگائی کے دباؤ میں اضافہ کیا اور پیداواری چیلنجز کو مزید سنگین کردیا۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا 2022 میں 6.5 فیصد کی شرح نمو کی پیش گوئی کو پورا کرنے کی سمت میں گامزن ہے، لیکن 2023 کی پیش گوئی کو 6.5 فیصد سے کم کرکے 6.3 فیصد کر دیا گیا ہے، 2023 کے لیے علاقائی نظرثانی بڑی حد تک بنگلہ دیش اور پاکستان کے لیے کم پیش گوئیوں کی عکاس ہے۔

ترقی پذیر ایشیا میں بحالی میں تین اہم رکاوٹیں حائل ہیں، ان میں چین میں بار بار لاک ڈاؤن، یوکرین پر روسی حملہ اور عالمی ترقی کی رفتار میں کمی شامل ہیں، 2022 میں خطے کے لیے ترقی کی پیش گوئی 4.3 فیصد سے کم کر کے 4.2 فیصد اور 2023 میں 4.9 فیصد سے کم کر کے 4.6 فیصد ہوگئی ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی بدھ کے روز جاری کردہ ’ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لُک 2023‘ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بڑے نقصانات اور واضح مشکلات کے دوران سخت مالیاتی پالیسی، بلند افراط زر اور غیر سازگار عالمی ماحول کے باعث پاکستان کی حقیقی جی ڈی پی کی نمو سست رہنے کا امکان ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں