امریکا: سابق صدر ٹرمپ کا ٹیکس ریکارڈ جاری، ’2020 میں انکم ٹیکس ادا نہیں کیا‘

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2022
ٹیکس گوشوارے جاری کرنے پر ٹرمپ نے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
ٹیکس گوشوارے جاری کرنے پر ٹرمپ نے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

ڈیموکریٹس نے امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 6 سال کے ٹیکس گوشوارے جاری کر دیے ہیں، جس کے مطابق انہوں نے 2020 میں ٹیکس ادا نہیں کیا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹس کے اکثریتی امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے 2015 سے 2020 کے دوران مکمل ٹیکس گوشوارے جاری کر دیے ہیں۔

واضح رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹس کے قانون سازوں کے درمیان طویل عرصے سے ٹیکس گوشوارے جاری کرنے کے حوالے سے لڑائی جاری تھی، جس کے بعد گزشتہ ماہ امریکی سپریم کورٹ نے کمیٹی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے یہ تنازع ختم کردیا تھا۔

کمیٹی کی جانب سے جاری تفصیلات سے معلوم ہوتا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے کروڑوں ڈالر مالیت کا کاروبار ہونے کے باوجود 2020 میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔

دوسری جانب ٹیکس گوشوارے جاری کرنے پر ٹرمپ نے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔

مذکورہ پیش رفت کے بعد خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکا میں 2024 کے صدارتی انتخابات کے دوران صحافی، آزاد ٹیکس ماہرین اور دیگر ٹرمپ کے ٹیکس گوشوارے کی تفصیلات کے حوالے سے مفصل تحقیق پیش کریں گے۔

صحافیوں کے لیے یہ ایک خاص موقع ہوگا کہ وہ ٹرمپ کی دولت، ان کی کاروباری کارکردگی کے بارے میں تفصیلات تک رسائی کرسکیں، اس کے علاوہ ٹرمپ نے اپنے صدارتی دور میں واجب الادا ٹیکس کس طرح کم کیا، اس پر بھی تفصیلی جائزہ پیش کیا جائے گا۔

کمیٹی کی جانب سے سابق صدر کے 6 ہزار صفحات پر مشتمل ریکارڈ اور 2 ہزار 700 سے زائد صفحات پر مشتمل ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ذاتی ٹیکس تفصیلات کے علاوہ 3 ہزار صفحات کے کاروباری تفصیلات بھی شامل ہیں۔

ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی دور کے دوران 2015 سے 2020 تک ٹرمپ کی آمدنی اور واجب الادا ٹیکس میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔

اس کے علاوہ ریکارڈ میں ٹرمپ اور ان کی اہلیہ نے ٹیکس استثنیٰ حاصل کیا اور نقصانات کا دعویٰ کیا ہے جبکہ انہوں نے ان برسوں کے دوران بہت کم یا کوئی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔

کمیٹی کے چیئرمین رچرڈ نیل نے 2019 میں ٹرمپ سے ٹیکس گوشوارے جاری کرنے کی درخواست کی تھی اور اُس وقت دلائل دیے تھے کہ کانگریس کو اس پر تفصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ آیا امریکی صدر پر ٹیکس ریٹرنز ظاہر کرنے کے حوالے سے قانونی سازی کی ضرورت ہے یا نہیں۔

ٹرمپ کے ٹیکس گوشوارے حاصل کرنےکے بعد ڈیموکریٹس کے پاس بہت کم وقت ہے کہ وہ ان ریکارڈ کی جانچ پڑتال کر سکیں کیونکہ ری پبلکنز نومبر کے وسط مدتی انتخابات میں معمولی فرق سے جیتنے کے بعد 3 جنوری 2023 کو ایوان کا انتظام سنھبال لیں گے۔

خیال رہے کہ ایوان نے ایک بل منظور کیا تھا جو انٹرنل ریونیو سروس کو 90 دنوں کے اندر امریکی صدور کے ٹیکس ادا کرنے کا آڈٹ مکمل کرنے کا پابند بنائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں