چین میں کورونا کی خوفناک لہر، تیسرے بڑے صوبے میں 90 فیصد لوگ متاثر

اپ ڈیٹ 09 جنوری 2023
ڈائریکٹر ہیلتھ کمیشن ہینان نے بتایا کہ 6 جنوری 2023 تک صوبے میں کووِڈ انفیکشن کی شرح 89 فیصد پہنچ گئی تھی — فوٹو: اے ایف پی
ڈائریکٹر ہیلتھ کمیشن ہینان نے بتایا کہ 6 جنوری 2023 تک صوبے میں کووِڈ انفیکشن کی شرح 89 فیصد پہنچ گئی تھی — فوٹو: اے ایف پی

چین کے تیسرے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں تقریباً 90 فیصد افراد کووِڈ 19 سے متاثر ہو چکے جب کہ ملک کو کیسز میں غیر معمولی اضافے کی خوفناک لہر کا سامنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق وسطی صوبے ہینان کے ہیلتھ کمیشن کے ڈائریکٹر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 6 جنوری 2023 تک صوبے میں کووِڈ انفیکشن کی شرح 89 فیصد پہنچ گئی تھی۔

اعداد و شمارکے مطابق 9 کروڑ 94 لاکھ کی آبادی والے صوبے ہینان کے میں تقریباً 8 کروڑ 85 لاکھ افراد اب تک کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 19 دسمبر کو بخار کے کلینک کا دورہ کرنے والے شہریوں کی تعداد عروج پر تھی جب کہ اس کے بعد اس میں مسلسل کمی کا رجحان دیکھا گیا۔

چین گزشتہ مہینے لاک ڈاؤن، قرنطینہ اور بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ ختم کرنے کے اپنے فیصلے کے بعد کیسز میں اضافے کی صورتحال سے دوچار ہے جب کہ کووڈ پابندیوں نے اس کی معیشت کو شدید دھچکا پہنچایا اور ملک بھر میں غیر معمولی مظاہروں کو جنم دیا۔

چین نے گزشتہ روز 3 سال کے طویل عرصے بعد بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے قرنطینہ کی پابندیوں کو ختم کردیا جب کہ نیم خود مختار شہر ہانگ کانگ میں سفری پابندیوں میں نرمی کردی گئی اور سرحد کو کھولا جارہا ہے۔

رواں ماہ کے آخر میں ملک میں نئے سال قمری کے جشن کی تقریبات کے بعد انفیکشن میں اضافہ ہونے کے خدشات ہیں جب کہ ہزاروں خاندان اپنے پیاروں سے ملنے جائیں گے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہانگ کانگ میں تقریباً 4 لاکھ 10 ہزار افراد نے اگلے دو ماہ میں چین کا سفر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جبکہ چین سے تقریباً 7 ہزار افراد ہانک کانگ کا سفر کریں گے۔

سرکاری میڈیا کے مطابق چھٹیوں سے قبل سفر کے دوران سرکاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ہفتے کے روز 3 کروڑ 47 لاکھ افراد نے اندرون ملک سفر کیا جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک تہائی سے زیادہ ہے۔

سرکاری اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ چین کی جانب سے دسمبر کے اوائل میں کووڈ پابندیوں میں نرمی کے بعد سے گزشتہ ہفتے میں ایک لاکھ 20 ہزار افراد متاثر ہوئے اور 30 کی موت ہوئی۔

تاہم بیجنگ نے گزشتہ ماہ کووڈ 19 اموات کی تعریف کو محدود کردیا اور بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ لازمی نہ رہنے کے بعد اس وقت حاصل ہونے والا ڈیٹا اب وبا کی حقیقی صورتحال کا پیمانہ اور عکاس نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں