جنیوا دورے پر کروڑوں ڈالر خرچ کرنے پر پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت پر کڑی تنقید

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2023
فواد چوہدری نے کہا کہ اگر ساری کانفرنس ویڈیو لنک پر کرنی تھی تو جنیوا جانے کی کیا ضرورت تھی؟ — فائل/فوٹو: اے پی پی
فواد چوہدری نے کہا کہ اگر ساری کانفرنس ویڈیو لنک پر کرنی تھی تو جنیوا جانے کی کیا ضرورت تھی؟ — فائل/فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے وزیر اعظم شہباز شریف سمیت وفاقی کابینہ کے دیگر ارکان کے دورۂ جنیوا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس میں ایک بھی اہم عالمی رہنما نے شرکت نہیں کی اور اگر ساری کانفرنس ویڈیو لنک پر ہی کرنی تھی تو جنیوا جانے کی کیا ضرورت تھی؟

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ڈونر کانفرنس میں میزبان فرانس نے ایک کروڑ ڈالر دیے اور کانفرنس میں ایک بھی اہم رہنما نے شرکت نہیں کی۔

انہوں نے سوال کیا کہ اگر ساری کانفرنس ویڈیو لنک پر کرنی تھی تو جنیوا جانے کی کیا ضرورت تھی؟

فواد چوہدری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیسے تو نہیں آئے لیکن کئی لاکھ ڈالر وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کے دورے پر لگ گئے۔

مسلم لیگ (ن) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے فواد چوہدری نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے لیے جھوٹ بولنا ان کی زندگی کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پنجاب اسمبلی میں 17 بل منظور ہوئے اور مسلم لیگ (ن) گنتی سے بھاگتی رہی، خواجہ آصف، سعد رفیق اور دیگر کے مطابق اگر ان کے نمبر زیادہ ہیں تو قانون سازی روک کر دکھاتے‘۔

پی ٹی آئی کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے بھی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’جنیوا میں ڈونرز کانفرنس میں انتہائی کم لوگوں نے شرکت کی اور یہ کانفرنس جنیوا میں اقوام متحدہ کی سائیڈ میٹنگ میں سے ایک تھی کیونکہ یہاں کانفرنس کے مرکزی اجلاس کے بجائے صرف سائیڈ میٹنگز ہوتی ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے سے اجلاس میں ایسا لگ رہا ہے کہ صرف پاکستانی حکام موجود ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں