کراچی میں منوڑہ پر ایک شخص نے اپنے 2 بیٹوں کو سمندر میں پھینک دیا اور خودکشی کی کوشش کی، بچوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

ماڑی پور کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) غلام حسین کورائی نے بتایا کہ ایک شخص نے بدھ کی شام اپنے بچوں کو منوڑہ میں سمندر کی لہروں میں پھینک دیا اور بعد ازاں سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے کی کوشش کی لیکن لوگوں نے اسے بچا لیا، پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ اس شخص نے پولیس کو بتایا کہ وہ عیسیٰ نگری کا رہائشی ہے، اس کے اپنی بیوی کے ساتھ شدید اختلافات ہو گئے کیونکہ مبینہ طور پر اس کا کسی دوسرے مرد کے ساتھ افیئر ہے۔

اس نے مزید بتایا کہ وہ اپنے دونوں بچوں کو سمندر پر لایا تاکہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ خودکشی کرسکے۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ وہ بڑے مشہور نجی ہسپتال میں وارڈ بوائے ہے تاہم وہ ایک اور نجی ہسپتال میں وارڈ بوائے کا کام کررہا ہے ۔

دوسری جانب، ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ ایدھی کے غوطہ خوروں نے جمعرات کو ریسکیو کی کوششیں شروع کیں، بچوں کے عمریں 6 سے 9 سال کے درمیان ہیں۔

ملیر میں پولیس ٹرک کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار خاتون جاں بحق

کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ کے قریب غلط راستے سے آنے والی پولیس کی گاڑی نے موٹرسائیکل کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔

پولیس اور ریسکیو سروسز نے بتایا کہ غلط سمت سے آتے ہوئے پولیس ہیڈ کوارٹر ایسٹ کے ٹرک نے موٹر سائیکل سوار جوڑے کو ٹکر ماری۔

مزید بتایا کہ جس کے نتیجے میں تقریباً 50 سالہ خاتون نیچے گر گئی پولیس کی گاڑی ان کے چہرے پر چڑھ گئی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں، ڈرائیور جائے وقوعہ سے بھاگنے میں کامیاب ہو گیا۔

مبینہ طور پر متاثرہ خاتون کے شوہر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔

کلفٹن میں منی بس کی موٹر سائیکل کو ٹکر، بہن، بھائی جاں بحق

کلفٹن میں مسافر منی بس نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری، جس کےنتیجے میں 2 بہن بھائی جاں بحق ہوگئے تاہم ان کے والد محفوظ رہے۔

بوٹ بیسن کے ایس ایچ او نصیر تنولی نے بتایا کہ روٹ این کی دو منی بسیں ریس لگاتے ہوئے ضیا الدین ہسپتال سے بلاول چورنگی کی طرف آ رہی تھیں، اس دوران ایک بس نے موٹرسائیکل کو ٹکر ماری، جس کے نتیجے میں 18 سالہ بشریٰ اور ان کے چھوٹے بھائی 11 سالہ حزیفہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تاہم ان کے والد عدیل معجزاتی طور پر بچ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیماڑی کے رہائشی اپنے بچوں کو سیمناری (اسکول) میں چھوڑنے جارہے تھے کہ یہ افسوس ناک واقع پیش آیا، پولیس نے دونوں بسوں کو قبضے میں لے لیا اور ڈرائیور اور کنڈکٹر کو گرفتار کر لیا۔

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ میں غریب آدمی ہوں، میں پولیس کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔

تبصرے (0) بند ہیں