اطالوی پیٹرولیم کمپنی نے پاکستان کو ایل این جی کارگو کی فراہمی روک دی

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2023
اطالوی کمپنی کا پاکستان کے ساتھ ایل این جی کارگو سپلائی کرنے کا 15 سال کا معاہدہ ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
اطالوی کمپنی کا پاکستان کے ساتھ ایل این جی کارگو سپلائی کرنے کا 15 سال کا معاہدہ ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

اطالوی پیٹرولیم ریفائنری کمپنی ’ای این آئی‘ نے فروری میں پاکستان کو مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کارگو کی ترسیل ناگزیر وجوہات کی بنا پر روک دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ مطابق اطالوی کمپنی کا پاکستان کے ساتھ ایل این جی کارگو سپلائی کرنے کا 15 سال کا معاہدہ ہے، معاہدے کے تحت 2017 سے 2032 تک ای این آئی پاکستان کو ماہانہ ایک ایل این جی کارگو سپلائی کرے گا۔

کمپنی نے رائٹرز کو دیے بیان میں کہا کہ کمپنی کی جانب سے ترسیل میں خلل ناگزیر وجوہات کی وجہ سے ہے، اس صورتحال میں ای این آئی کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے۔

کمپنی کو آئندہ ماہ فروری میں پاکستان کو ایل این جی کارگو کی ترسیل کرنا تھی۔

کمپنی کی جانب سے مزید کہا گیا کہ کمپنی کی جانب سے ایل این جی کی ترسیل میں پچھلی تمام رکاوٹیں ایل این جی کے سپلائر کی وجہ سے پیش آئیں، ان رکاوٹوں میں کمپنی نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا اور رکاوٹوں کو بحال کرنے کے لیے معاہدے کی دفعات کو لاگو کیا۔

روس اور یوکرین کے درمیان جنگی صورتحال کے بعد عالمی سطح پر گیس کی بڑھتی قیمتوں کے باعث پاکستان نے ایل این جی کارگو کے حصول کے لیے کافی جدوجہد کی ہے۔

طویل مدتی معاہدوں کے تحت پاکستان کو ایل این جی کی ترسیل ملک کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔

پاکستان ایل این جی نے فوری طورپر اس معاملے پر ردعمل نہیں دیا، جو حکومتی سبسڈی کے تحت بین الاقوامی منڈی سے ایل این جی حاصل کرتی ہے۔

ریفینیٹو ڈیٹا کے مطابق پاکستان نے گزشتہ سال 9 ارب کیوبک میٹر ایل این جی درآمد کی تھی جو 2021 میں 11.2 کیوبک میٹر سے 20 فیصد کم ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں