بابر اعظم سال کے بہترین کرکٹر کی سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی لے اڑے

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2023
بابر اعظم 2021 میں بھی آئی سی سی مینز ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ  حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے — فوٹو: اسکرین شاٹ
بابر اعظم 2021 میں بھی آئی سی سی مینز ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے — فوٹو: اسکرین شاٹ

قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم سال کے بہترین ون ڈے پلیئر کا ایوارڈ جیتنے کے بعد سال کے بہترین کرکٹر کی سر گار فیلڈ سوبرز ٹرافی بھی لے اڑے ہیں۔

سال 2022 میں تینوں فارمیٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مجموعی طور پر 8 سنچریوں اور 17 نصف سنچریوں کی مدد سے 54.12 کی اوسط سے 2ہزار 598 رنز اسکور کیے جو اب تک کسی ایک سال کے دوران ان کی بھی سب سے بہترین پرفارمنس ہے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے 2021 کی طرح 2022 میں بھی تسلسل کے ساتھ رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور 9 ون ڈے میچوں میں 8 نصف سنچریوں کی مدد سے 679 رنز بنا کر لگاتار دوسرے سال ون ڈے کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ لے اڑے۔

یہ سال قومی ٹیم کے کپتان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی یادگار رہا اور انہوں نے 9 میچوں میں 1184 رنز اسکور کیے جس میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلی گئی 195 رنز کی بہترین باری بھی شامل ہے۔

آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میچ میں کھیلی گئی اننگز بابر کی اس سال سب سے یادگار باری رہی جہاں انہوں نے تن تنہا آسٹریلیا کی ٹیم کو فتح سے محروم رکھا۔

قومی ٹیم اس میچ کی پہلی اننگز میں صرف 148 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی اور مہمان ٹیم نے 408 رنز کی بھارتی برتری حاصل کی اور پاکستان کو فتح کے لیے 506رنز کا بڑا ہدف دیا۔

ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم صرف 21 رنز پر دو وکٹیں گنوا بیٹھی لیکن اس موقع پر بابر نے عبداللہ شفیق کے ہمراہ 228 رنز کی شراکت قائم کرنے کے بعد رضوان کے ہمراہ 115 رنز بھی جوڑے اور 10 گھنٹے تک بیٹنگ کر کے 195 رنز کی خوبصورت اننگز تراشی جو ٹیسٹ کرکٹ کی چوتھی اننگز میں کسی بھی کپتان کا سب سے بڑا اسکور ہے۔

بابر اعظم ڈبل سنچری تو نہ بنا سکے لیکن اس شاندار اننگز کی بدولت آسٹریلیا کو یقینی فتح سے محروم کردیا اور اس اننگز کو کیریئرکی سب سے یادگار باری بنا لیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال یہ ایوارڈ شاہین شاہ آفریدی نے اپنے نام کیا تھا۔

قومی ٹیم کے کپتان نے اس اعزاز کے ساتھ ساتھ سال کے بہترین ون ڈے کرکٹر کا ایوارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔

آئی سی سی نے اپنے بیان میں کہا کہ 2022 میں اسٹار بلے باز نے صرف 9 میچ کھیلے جس میں انہوں نے 84.87 کی اوسط سے 3 سنچریوں اور 5 نصف سنچریوں کے ساتھ 679 رنز بنائے۔

بابر اعظم نے 2022 کے دوران ون ڈے کرکٹ میں کئی شاندار اننگز کھیلیں جن میں مارچ کے آخر میں لاہور میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلی گئی 114 رنز کی یادگار باری بھی شامل تھی۔

معروف اسپورٹس جرنلسٹ مظہر ارشد نے بابر اعظم کو ملنے والے ایوارڈ سے متعلق کہا کہ ان سے قبل کسی پاکستانی کرکٹر کو یہ اعزاز نہیں ملا تھا۔

آسٹریلیا جیسی مشکل ٹیم کے خلاف سیریز کے افتتاحی میچ میں شکست کے بعد پاکستان کے لیے یہ میچ جیتنا سیریز میں رہنے کے لیے لازمی تھا اور بابر اعظم نے اس وقت یہ زبردست باری کھیلی جب ان کے ملک کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔

اس میچ میں گرین شرٹس نے 349 رنز کے بڑے ہدف کا شاندار تعاقب کیا اور صرف 4 وکٹیں کھو کر 6 گیندیں قبل ہی ہدف کو حاصل کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ بابر اعظم گزشتہ سال بھی آئی سی سی مینز ون ڈے کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔

سال 2021 میں انہوں نے صرف 6 ایک روزہ میچز کھیلے جن میں انہوں نے 67.50 کی اوسط سے 405 رنز بنائے تھے جس کے بعد وہ ایوارڈ کے حق دار قرار پائے تھے۔

اس کے علاوہ آئی سی سی کی جانب سے بھارت کے اسٹائلش بلے باز سوریا کمار یادیو کو آئی سی سی ٹی 20 پلیئر آف دی ایئر 2022 کا ایوارڈ دیا گیا، انہیں ایوارڈ 31 میچوں میں 46.56 کی اوسط اور 187.43 کے اسٹرائیک ریٹ سے 1164 رنز بنانے پر دیا۔

آئی سی سی نے انگلش کپتان بین اسٹوکس کو ٹیسٹ کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا، ان کو یہ اعزاز 36.25 کی اوسط سے 870 رنز بنانے اور 31.19 کی اوسط سے 26 وکٹیں حاصل کرنے پر دیا گیا۔

اس کے ساتھ ہی آئی سی سی نے 2022 کے امپائر آف دی ایئر کا اعلان بھی کیا، آئی سی سی کی جانب سے انگلینڈ کے رچرڈ النگ ورتھ کو امپائر آف دی ایئر قرار دیا گیا ہے، رچرڈ النگورتھ 2019 میں بھی یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں