بنگلا دیش پریمیئر لیگ کے دوران پاکستان کے دو نوجوان کھلاڑی فاسٹ باؤلر نسیم شاہ اور بلے باز اعظم خان کے درمیان چھیڑچھاڑ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر صارفین نے اس معاملے کو ’باڈی شیمنگ‘ قرار دیتے ہوئے نسیم شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

بنگلادیش پریمیئر لیگ کے دوران کھلنا ٹائیگرز اور کومیلا وکٹورینز کے درمیان میچ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں قومی کرکٹ کے نوجوان کھلاڑی نسیم شاہ اپنے ساتھی کھلاڑی وکٹ کیپر اعظم خان کے ساتھ چھیر چھاڑ اور نوک جھوک کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کومیلا وکٹورینز کے فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے اننگز کے آخری اوور میں گیند کرانے کے بعد کھلنا ٹائیگرز کے بلے باز اعظم خان کو گلے لگانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن وکٹ کیپر اعظم خان انہیں دھکا دے کر پیچھے کردیتے ہیں۔

بعدازاں جب اعظم خان آگے بڑھے تو نسیم شاہ پیچھے سے ان کی جسامت کا مذاق اڑاتے ہوئے چلتے ہیں۔

کرکٹ گراؤنڈ میں 19 سالہ کرکٹر نسیم شاہ اپنے ساتھی کھلاڑیوں سے اکثر مذاق مستی کرتے نظر آتے ہیں اور اکثر لیگز کے دوران مخالف ٹیم میں پاکستانی کرکٹرز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بھی کرتے رہتے ہیں۔

تاہم اس بار ان کی یہ چھیڑ چھاڑ ٹوئٹر صارفین کو پسند نہیں آئی، بعض صارفین نے اسے ’باڈی شیمنگ‘ قرار دیا۔

اتھونی پرمال نے لکھا کہ 19 سال کی عمر میں انہیں بھی معلوم تھا کہ کیا درست ہے اور کیا غلط، باڈی شیم نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر جب آپ قومی ٹیم کے کھلاڑی ہوں۔

کسی نے 19 سالہ کرکٹر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’ نسیم شاہ پر تنقید کرنا بند کریں، وہ اعظم خان کا دوست ہے، انہوں نے دوست ہونے کی حیثیت سے یہ کیا ہے، ویڈیو میں دونوں مسکرا رہے ہیں، اسے بڑا مسئلہ مت بنائیں، اگر اعظم خان اس معاملے پر اپنا ردعمل دیتے ہیں تو یہ الگ بات ہے’۔

فراز نے کہا کہ ’اس طرح کی حرکتوں سے نوجوان کرکٹر کا زوال آتا ہے، فیلڈ میں رہتے ہوئے حدود میں رہنا چاہیے، نسیم شاہ بڑے ہوجاؤ۔‘

دانیال نقوی نے لکھا ’نسیم شاہ کینسل‘

انشا خان نے رونے والی ایموجی بناتے ہوئے کہا ’ہمیشہ اعظم خان ہی کیوں؟‘

کرک انفو کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں 24 سالہ بلے باز اعظم خان نے انکشاف کیا تھا کہ پی ایس ایل میچ کے دوران انہیں وزن کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، انہیں کئی لوگوں کی جانب سے کہا گیا کہ ’ان کا جسم کرکٹ جیسے کھیل کے لیے موزوں نہیں ہے‘، کرکٹر اعظم خان نے متعدد مواقع پر خود کو ثابت کرنے کی بھرپور کوشش کی یہ ان کے وزن کا تعلق قابلیت یا پرفارمنس سے بالکل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’کرکٹ میں وزن نہیں بلکہ کھلاڑی کی کارکردگی دیکھنی چاہیئے، اگر ایک فِٹ کھلاڑی 400 رنز بنا رہا ہے اور دوسرا اَن فِٹ کھلاڑی 800 رنز بنا رہا ہے تو میں اس کھلاڑی کو اپنی ٹیم میں رکھنا چاہوں گا جس نے 800 رنز بنائے ہیں، یہ میری رائے ہے۔‘

باڈی شیمنگ دراصل کسی شخص کو یہ پیغام دینے کا نام ہے کہ اسے اپنی موجودہ جسمانی ساخت کے ساتھ مطمئن نہیں ہونا چاہیے اور اس کی پروا کرنی چاہیے۔

اعظم خان اور نسیم شاہ پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کا بھی حصہ رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں