سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے علاقے کلفٹن میں آج (4 فروری) کو ہونے والے ’اسکریپ فیسٹیول‘ کا اجازت نامہ معطل کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق غیر سرکاری تنظیم نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ منتظمین کی جانب سے فیسٹول کے نام پر ہم جنس پرستی (ایل جی بی ٹی کیو) کو فروغ دینے کا پروگرام منعقد کیا جارہا ہے۔

جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی مٰں دو رکنی بینچ نے کمشنر کراچی، ڈپٹی کمشنر (جنوبی) اور ایڈووکیٹ جنرل سمیت دیگر کو 9 جنوری تک کے لیے پری-ایڈمیشن نوٹس جاری کردیے۔

عدالت نے ایس ایس پی ساؤتھ اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت جاری کی کہ وہ متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ’اگلی سماعت تک 4 فروری کو ہونے والے فیسٹیول کے انعقاد کا اجازت نامہ معطل رہے گا۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ قریقین کو ہدایت دی جاتی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عدالت کے اجازت کے بغیر اس طرح کا کوئی بھی فیسٹول یا ایونٹ کا انعقاد نہ کیا جائے۔

الصدیق ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سکریٹری نے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کے لیے غیر قانونی طور پر اسکریپ فیسٹیول کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

درخواست گزار نے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کلفٹن بلاک 5 میں واقع اربن فاریسٹ پارک میں اس طرح کے ایونٹ کے خلاف فوری حکم امتناع جاری کیا جائے۔

وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایونٹ کے انعقاد کے لیے این او سی جاری کیا گیا، انہوں نے کہا کہ جس مقام پر ایونٹ کا انعقاد ہونے والا تھا اس جگہ کو شجر کاری کے علاوہ کسی اور سرگرمی کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ علاقہ مکینوں کے اعتراضات کو سامنے رکھنے اور رسمی کارروائی کے بغیر اجازت نامہ جاری کیا گیا۔

وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ علاقہ مکینوں نےمتعلقہ حکام سے رابطہ کرکے تقریب کو روکنے کی درخواست کی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پروگرام کے انعقاد کے لیے سوشل میڈیا پر تشہیر کی گئی جسے کے باعث علاقہ مکینوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی بالخصوص درخواست گزار اور پاکستانی شہریوں کے جذبات مجروح ہوئے جو مسلمانوں کی اکثریت میں شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں