پی ٹی آئی حکومت بغیر کسی پیشگی شرط کے دہشت گردوں سے مذاکرات کررہی تھی، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 21 فروری 2023
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان معاشی بحران کے حل کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے—تصویر: اسکرین گریب
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان معاشی بحران کے حل کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے—تصویر: اسکرین گریب

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق حکومت پر الزام لگایا کہ وہ بغیر کسی پیشگی شرط کے دہشت گردوں سے مذاکرات کر رہی تھی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جرمنی میں منعقدہ میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے اسے ’خوش آمدی پالیسی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان کے مؤقف کے پرخچے اڑ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ’بدقسمتی سے کابل کے زوال کے بعد ہم سے پہلے والی حکومت نے غیر مسلح ہونے جیسی پیشگی شرائط کے بغیر انہی دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مذاکرات شروع کردیے‘۔

تاہم انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت اور عسکری قیادت نے ’خوش آمدی پالیسی کو مکمل طور پر روک دیا ہے‘۔

انہوں نے سی این بی سی کو بتایا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ ہم پاکستان کے اندر کام کرنے والے دہشت گرد گروپوں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ جب تک افغانستان سے دہشت گردی کے خطرات کو دور نہیں کیا جاتا پاکستان ہائی رسک سیکیورٹی کے دور میں رہے گا۔

عمران خان کا سیاسی مستقبل

سابق وزیراعظم عمران خان کے سیاسی مستقبل کے بارے میں پوچھے جانے پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں نے ’سیاست میں کبھی نہیں، کبھی بھی نہیں کہا‘۔

سی این بی سی کے ساتھ اپنے انٹرویو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر عمران خان جمہوری راستے پر چلنے کی کوشش کرتے ہیں اور آئینی کردار ادا کرنے کا عہد کرتے ہیں تو ان کا مستقبل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی برطرفی پہلی مرتبہ ہے جب پارلیمنٹ نے جمہوری طریقے سے وزیراعظم کو ہٹایا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تاہم اپنی برطرفی کے بعد سے عمران خان دوبارہ اقتدار میں آنے کے لیے فوج سے مدد مانگ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سابق آرمی چیف نے ایک تقریر میں کہا تھا کہ فوج سیاست میں مداخلت کرتی تھی اور اب وہ الگ ہونا چاہتے ہیں، اگر فوج کہتی ہےکہ وہ اپنے آئینی طور پر متنازع طرز عمل کو تبدیل کرنا چاہتی ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہیے۔

پی پی پی چیئرمین نے سی این بی سی کو بتایا کہ ’ہماری اپوزیشن سمجھتی ہے کہ فوج کو سیاست میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، وہ چاہتے ہیں کہ فوج انہیں اقتدار میں واپس لانے میں ان کی مدد کرے‘۔

پاکستان کی معاشی صورتحال

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے کھڑی فصلوں کی بڑے پیمانے پر تباہی، کورونا وائرس وبائی امراض کے اثرات اور یوکرین میں جنگ نے پاکستان کی معیشت کو متاثر کیا۔

پاکستان کی قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت کے بارے میں وزیر خارجہ نے کہا کہ حالانکہ حالیہ واقعات نے معیشت کو پٹری سے اتار دیا ہے لیکن پاکستان کی اپنے معاشی وعدوں پر پورا اترنے کی صلاحیت پر کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے ڈی ڈبلیو اردو کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان معاشی بحران کے حل کے لیے متعدد اقدامات کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان زرمبادلہ کے ذخائر حاصل کرنے کے لیے افرادی قوت برآمد کرنے اور امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک اور چین نے پاکستان کی مدد کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے لیکن یہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر منحصر ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں