فرانس: 16 سالہ طالب علم کے چھریوں کے وار سے اسکول ٹیچر ہلاک

اپ ڈیٹ 22 فروری 2023
اسکول کے اندر صرف ان والدین کو داخل ہونے کی اجازت دی گئی جن کے بچے مذکورہ کمرہ جماعت میں تھے — فوٹو: اے ایف پی
اسکول کے اندر صرف ان والدین کو داخل ہونے کی اجازت دی گئی جن کے بچے مذکورہ کمرہ جماعت میں تھے — فوٹو: اے ایف پی

فرانس کے جنوب مغربی علاقے میں قائم ایک ہائی اسکول میں 16 سالہ طالب علم نے چھریوں کے وار سے ٹیچر کو ہلاک کردیا۔

خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق جنوب مغربی فرانس میں بورڈیوکس کے قریب سینٹ جین ڈی لوز قصبے میں قائم ایک ہائی اسکول میں شاگرد نے ٹیچر پر چاقو سے نشانہ بنایا۔

خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق مقامی پراسیکیوٹر جیروم بوریئر نے بتایا کہ شاگرد کی جانب سے کیے گئے چھری کے وار سے ٹیچر زخمی ہوئیں اور انہیں جائے وقوع پر فوری طبی امداد دی گئی لیکن وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکیں جبکہ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مقامی میڈیا نے عینی شاہد طلبہ جو حملے کے وقت کمرہ جماعت میں موجود تھے، کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا کہ کہ طالب علم چھری کے وار کرنے کے بعد فوری طور پر بھاگ گیا۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آور کلاس کے دوران اپنی جگہ پر کھڑا ہوا، دروازے کی طرف گیا اور مڑ کر ٹیچر پر حملہ کیا۔

مقامی ٹی وی چینل نے رپورٹ میں اسی طرح کا واقعہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور نے دروازے کے ساتھ کھڑے ہو کر ٹیچر کے ساتھ بات کی اور تحمل کے ساتھ آلہ قتل حوالے کرنے پر تیار ہوگیا تھا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ حملہ آور نے کمرہ جماعت کا دروازہ بند کرکے ٹیچر کے سینے پر چھری سے وار کیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہسپانوی زبان پڑھانے والی ٹیچر کی عمر 50 سال کے لگ بھگ تھی اور یہ واقعہ رومن کیتھولک اسکول میں پیش آیا۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے، جس نے افسران کو بتایا کہ انہیں ایسی آوازیں آرہی تھیں جس میں ٹیچر پر حملہ کرنے کی ہدایت کی جارہی تھی۔

اسکول میں قتل کی خبرملتے ہیں والدین اسکول پہنچے—فوٹو: اے ایف پی
اسکول میں قتل کی خبرملتے ہیں والدین اسکول پہنچے—فوٹو: اے ایف پی

واقعے کی اطلاع ملتے ہی والدین اسکول کے باہر پہنچ گئے لیکن صرف ان والدین کو اندر داخل ہونے کی اجازت دی گئی جن کے بچے اسی کلاس میں موجود تھے جہاں واقعہ پیش آیا تھا۔

فرانس کے وزیر تعلیم پیپ اینڈیائے نے کہا کہ ٹیچر کے قتل کا یہ ایک انتہائی دلخراش واقعہ ہے، مقتولہ کے خاندان، ساتھیوں اور شاگردوں کے ساتھ میری ہمدردیاں ہیں اور میں جائے وقوع کی طرف جارہا ہوں۔

حکومتی ترجمان اولیویئر ویرن کا کہنا تھا کہ حملہ آور کی عمر 16 برس تھی۔

انہوں نے کہا کہ میں اس افسوس ناک واقعے کی نوعیت کو سمجھ سکتا ہوں جو اسکول کی سطح پر پیش آیا ہے اور قومی سطح کا واقعہ ہے۔

خیال رہے کہ فرانس میں اسکول کی سطح پر اس طرح کا واقعہ غیر معمولی ہے لیکن اساتذہ کی سلامتی کے حوالے سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

گزشتہ 40 برسوں کے دوران فرانس کے اسکولوں میں خون ریز حملوں کے واقعات بمشکل ایک درجن سے زیادہ پیش آئے ہوں گے۔

سینٹ جین دی لز میں ٹیچر کے قتل سے قبل فرانس میں 2020 میں قتل کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔

اس سے قبل جولائی 2014 میں جنوبی فرانس کے قصبے ایلبی میں 34 سالہ ٹیچر کو بھی ایک طالب علم کی والدہ نے چھریوں کے وار سے قتل کیا تھا، تاہم بعد میں ذمہ داروں کو قانونی طور پر غیر ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں