نصف صدی بعد چاند کا سفر، خلابازوں میں پہلی بار خاتون اور سیاہ فام مرد شامل

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2023
ان خلابازوں کا مشن چاند پر اترنا نہیں ہے—فوٹو: ناسا
ان خلابازوں کا مشن چاند پر اترنا نہیں ہے—فوٹو: ناسا

امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے نصف صدی بعد پہلی بار چاند کے مشن کا حصہ بننے والے 4 خلابازوں کے نام جاری کردیے ہیں جن میں پہلی بار خاتون اور سیاہ فام مرد کا انتخاب کیا گیا ہے۔

ناسا کی ویب سائٹ کے مطابق امریکی خلاباز کرسٹینا کُک چاند کے سفر پر جانے والی پہلی خاتون ہوں گی جبکہ وکٹر گلوور بھی پہلے امریکی سیاہ فام خلاباز ہوں گے۔

اس کے علاوہ امریکی خلا باز ریڈ وائزمین اور کینیڈین خلاباز جیریمی ہینسن بھی عملے میں شامل ہیں جو اگلے سال کے آخر میں چاند کے گرد کیپسول (خلائی گاڑی) اڑائیں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان خلابازوں کا مشن چاند پر اترنا نہیں ہے لیکن اس مشن کا مقصد آئندہ دوروں میں چاند پر اترنے والے خلابازوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔

ناسا کی ڈائریکٹر وینیسا وِشے نے کہا کہ عملے میں پہلی خاتون، پہلا سیاہ فام اور پہلا کینیڈین خلاباز شامل ہیں اور چاروں خلا باز انسانیت کی بہترین نمائندگی کریں گے، یاد رہے کہ اس سے قبل چاند پر جانے والے گذشتہ منصوبوں میں صرف سفید فام عملے کا انتخاب کیا گیا تھا۔

ان چاروں خلابازوں کے مشن کے لیے سخت تربیت کا بھی آغاز ہوگا

— فوٹو بشکریہ ناسا
— فوٹو بشکریہ ناسا

چاروں خلا باز کون ہیں؟

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عملے کے چاروں ارکان کی تفصیلات نیچے دی ہوئی ہیں:

امریکی خلا باز ریڈ وائزمین:

ریڈ وائزمین اس مشن کے کمانڈر ہوں گے، وہ امریکی بحریہ کے پائلٹ بھی ہیں اور ناسا کے خلا باز دفتر کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں، وہ 2015 میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن تک کا خلائی دورہ کر چکے ہیں۔

امریکی خلاباز کرسٹینا کُک:

کرسٹینا کُک چاند پر جانے والے پہلی خاتون ہوں گی، وہ الیکٹریکل انجینئر بھی ہیں جنہوں نے لگاتار 328 دن خلا میں گزارے جو کسی بھی خاتون کے لیے خلا میں سب سے طویل وقت گزارنے کا ریکارڈ ہے۔

امریکی خلاباز وکٹر گلوور:

امریکی بحریہ کے ٹیسٹ پائلٹ وکٹر گلوور آرٹیمیس ٹو ٹیم کے تیسرے رکن ہیں، انہوں نے 2013 میں ناسا میں شمولیت اختیار کی اور 2020 میں اپنی پہلی خلائی پرواز بھری۔

وہ پہلے امریکی سیاہ فام ہیں جو 6 ماہ تک کے طویل عرصے تک خلائی اسٹیشن پر موجود رہے۔

کینیڈین خلاباز جیریمی ہینسن:

جیریمی ہینسن کینیڈین اسپیس ایجنسی میں شامل ہونے سے پہلے وہ رائل کینیڈین ایئر فورس میں فائٹر پائلٹ تھے، یہ خلا میں ان کی پہلی اُڑان ہوگی۔

اپولو 11 مشن کی ایک تصویر — فوٹو بشکریہ ناسا
اپولو 11 مشن کی ایک تصویر — فوٹو بشکریہ ناسا

آرٹیمس مشن کیا ہے؟

آرٹیمس مشن تین حصوں پر مشتمل سیریز ہے جس کا مقصد 2025 کے اختتام سے قبل خلاز کو چاند پر بھیجنا ہے۔

آرٹیمس ون مشن میں کوئی عملہ سوا نہیں تھا لیکن، اس نے نومبر 2022 میں زمین سے نکل کر 25 روز تک چاند کے گرد کامیاب دورہ کیا تھا۔

تاہم اب توقع ہے کہ آرٹیمس ٹو مشن کا آغاز نومبر 2024 سے ہوگا جس میں چار خلاباز شامل ہوں گے اور چاند کے گرد دورہ کریں گے۔

یاد رہے کہ دسمبر 1972 میں انسانوں نے آخری بار اپولو 17 کے ذریعے چاند کا سفر کیا تھا، خلاباز پہلی بار 1969 میں چاند پر اترے تھے۔

ناسا کے پاس فی الحال ایسا نظام موجود نہیں جو کہ خلابازوں کو چاند کی سطح پر اُتار سکے۔ اسے ایلون مسک کی کمپنی سپیس ایکس تیار کر رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں