ایران: ’بے حجاب‘ خواتین کی نشاندہی کیلئے عوامی مقامات پر کیمرے نصب

08 اپريل 2023
وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اس معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی
وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اس معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی

ایران میں ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والی بے حجاب خواتین کی نشاندہی کے لیے حکام کی طرف سے عوامی مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پولیس نے اعلان کیا کہ لازمی قرار دیے گئے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنے کے پیش نظر ایرانی حکام عوامی مقامات اور راستوں پر کیمرے نصب کر رہے ہیں تاکہ بغیر حجاب خواتین کی شناخت کرکے انہیں سزا دی جائے۔

پولیس نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ ایک بار شناخت ہونے کے بعد خلاف وزری کرنے والی خواتین کو ’نتائج کے حوالے سے انتباہی پیغامات ارسال کیے جائیں گے۔‘

ایرانی عدلیہ کی میزان نیوز ایجنسی اور دیگر سرکاری میڈیا کے ذریعے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد حجاب کے قانون کے خلاف مزاحمت کو روکنا ہے کیونکہ اس طرح کی مزاحمت ملک کے روحانی تشخص کو داغدار کرتی ہے اور عدم تحفظ پھیلاتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ستمبر میں ایران کی اخلاقی پولیس کی حراست میں 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ایرانی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد حجاب اور ڈریس کوڈ کو ختم کر رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق لازمی قرار دیے گئے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتاری کا خطرہ مول لے کر بھی ایرانی خواتین کو ملک بھر کے شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس، دکانوں اور گلیوں میں بڑے پیمانے پر بے نقاب دیکھا جاتا ہے جبکہ اخلاقی پولیس کے خلاف مزاحمت کرنے والی بے نقاب خواتین کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

ہفتے کے روز پولیس کے بیان میں کاروباری حضرات سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ معاشرتی اصولوں کی پابندی کی سنجیدگی سے نگرانی کریں۔

واضح رہے کہ 1979 کے انقلاب کے بعد نافذ ہونے والے ایران کے شرعی قانون کے تحت خواتین پر اپنے بالوں کو ڈھانپنے اور لمبے ڈھیلے کپڑے پہننے کی پابند ہے، تاہم خلاف ورزی کرنے والوں کو عوامی سرزنش، جرمانے یا گرفتاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

30 مارچ کو وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اس معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے اور شہریوں پر زور دیا کہ وہ بے پردہ خواتین کا مقابلہ کریں۔

خیال رہے کہ حکومت کی طرف سے اس طرح کی ہدایات سے گزشتہ دہائیوں میں سخت گیر لوگوں کو خواتین پر حملہ کرنے کی حوصلہ افزائی ملی۔

قبل ازیں 30 مارچ کو قبل ازیں ایران کی عدالت کے چیف جسٹس نے خبردار کیا تھا کہ حجاب کے بغیر سڑکوں پر آنے والی خواتین کے خلا ف ’بغیر کسی رحم کے‘ مقدمہ چلایا جائے گا۔

غیر ملکی نشریاتی ادارے عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایران میں لازمی قرار دیے گئے لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے خبردار کیا تھا کہ حجاب کے بغیر عوام میں آنے والی خواتین کے خلاف ’بغیر کسی رحم کے‘ مقدمہ چلائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں