بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ بڑھا کر 400 ارب کر دیا گیا

14 اپريل 2023
موجودہ حکومت کی جانب سے دو مہینے قبل پیش کیے جانے والے منی بجٹ میں یہ اضافہ کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
موجودہ حکومت کی جانب سے دو مہینے قبل پیش کیے جانے والے منی بجٹ میں یہ اضافہ کیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے لیے بجٹ میں مختص رقم 250 ارب سے بڑھا کر 400 ارب روپے کر دی تاکہ مزید مستحق خاندانوں تک اس کو وسعت دی جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں اور بے روزگاری میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے، جس کی وجہ سے مزید افراد غربت کی لیکر سے نیچے چلے گئے ہیں۔

غریب افراد کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹر میں ایک اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔

وزیر برائے تخفیف غربت شازیہ مری نے اجلاس کی صدارت کی، شرکا کو بتایا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مختص رقم 60 فیصد بڑھا کر 400 ارب روپے کر دی ہے، جو پہلے 250 ارب روپے تھی۔

موجودہ حکومت کی جانب سے دو مہینے قبل پیش کیے جانے والے منی بجٹ میں یہ اضافہ کیا گیا تھا۔

بی آئی ایس پی کے سیکریٹری یوسف خان اور ڈائریکٹر جنرل نے پروگرام کے مختلف اقدامات کے حوالے سے پیش رفت سے وزیر برائے تخفیف غربت کو آگاہ کیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ فی خاندان کو 25 ہزار کے حساب سے 28 لاکھ گھرانوں میں 70 ارب روپے تقسیم کے گئے، اس کے علاوہ فی اہل خانہ 2 ہزار روپے ایندھن سبسڈی کی مد میں دیے گئے، اس پر 16 ارب 70 کروڑ روپے کی رقم خرچ ہوئی۔

مزید روشنی ڈالی گئی کہ حکومت نے ملک کے مستحق افراد کے لیے بے نظیر کفالت فنڈ میں بھی 25 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔

ان کی سہ ماہی امداد 7 ہزار روپے سے بڑھا کر 8 ہزار 750 روپے کر دی گئی، ابھی جولائی تا مارچ کی سہ ماہی قسط کی مد میں 8 ہزار 500 روپے تقسیم کیے گئے جبکہ اپریل تا جون کے لیے 9 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔

بے نظیر کفالت پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد کی تعداد بھی 76 لاکھ خاندانوں سے بڑھا کر 90 لاکھ خاندان کر دی گئی ہے۔

اسی طرح بے نظیر تعلیمی وظائف پروگرام کے تحت مستفید طلبہ کی تعداد 71 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، بے نظیر نشوونما پروگرام کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ اس پروگرام کو پاکستان کے ہر ضلع تک پھیلایا جاچکا ہے، جس کے تحت 5 لاکھ 10 ہزار حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں اور نومولود بچے ملک بھر میں 472 مراکز کے ذریعے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

مخنث افراد کو بھی بے نظیر کفالت پروگرام میں شامل کر لیا گیا ہے

نیا ڈائنامک رجسٹری اقدام شروع کیا گیا ہے جو موجودہ مستفید ہونے والے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرے گا اور نئے اہل خاندانوں کو اس پروگرام میں مالی امداد کے لیے خود کو رجسٹر کرنے کے قابل بنائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں