امریکی معیشت کے منفی اعداد و شمار، رواں ماہ بھی تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا رجحان

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2023
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر گئیں — فائل فوٹو: رائٹرز
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر گئیں — فائل فوٹو: رائٹرز

امریکی معیشت کے مایوس کن اعداد و شمار اور شرح سود میں مزید اضافے کے حوالے سے پائی جانے والی غیریقینی صورتحال کے باعث تیل کی قیمتوں میں اس ماہ بھی کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز ’ کی رپورٹ کے مطابق جون کے لیے برینٹ کروڈ نو بجکر 46 منٹ تک 42 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 78.79 ڈالر فی بیرل پر تھا جبکہ جولائی کا معاہدہ مزید ایک سینٹ کم ہوکر 78.21 ڈالر پر رہا، برینٹ کی قیمت میں مسلسل چوتھے مہینے کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

برینٹ کی قیمتوں میں ابتدائی گراوٹ کے بعد کچھ بہتری آئی جب اعداد و شمار سے پتا چلا کہ یورو زون نے ابتدائی سہ ماہی میں نمو حاصل کی، اگرچہ یہ نمو انتہائی معمولی اور توقع سے زیادہ سست روی کا شکار تھی۔

یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ 15 سینٹس یا 0.2 فیصد کی کمی کے ساتھ 74.61 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ کر رہا ہے اور اپنی قدر میں مسلسل چھٹے مہینے کمی کے لیے تیار ہے۔

جمعرات کے اعدادوشمار سے پتا چلتا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں امریکی معاشی شرح نمو توقع سے زیادہ سست رہی۔

سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ مہنگائی سے نبرد آزما مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح سود میں ممکنہ اضافہ معاشی ترقی کی رفتار کو متاثر کرے گا اور امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین میں توانائی کی طلب کو کم کر سکتا ہے، یو ایس فیڈرل ریزرو کی آئندہ پالیسی میٹنگ 2 اور 3 مئی کو ختم ہوگی۔

سپلائی کی بات کی جائے تو روس کے نائب وزیر اعظم نے جمعرات کو کہا کہ اوپیک پلس پروڈیوسر گروپ کو چین کی جانب سے توقع سے کم طلب کے باوجود پیداوار میں مزید کمی کی ضرورت نہیں ہے۔

رواں ہفتے انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ امریکی خام تیل اور پیٹرول انوینٹریز میں گزشتہ ہفتے توقع سے زیادہ کمی آئی جبکہ سمر ڈرائیونگ سیزن کے عروج سے قبل ہی موٹر فیول کی مانگ میں اضافہ ہو گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں