اکثر لوگ گرما گرم کھانا کھانے کے شوقین ہوتے ہیں، تاہم اگر کھانا ٹھنڈا ہوجائے تو اسے مائیکرو ویو میں گرم کرلیتے ہیں، لیکن خیال رہے کہ دوبارہ کھانا گرم کرنا آپ کی صحت کے لیے مضر ہوسکتا ہے۔

ہر گھر کے چھوٹے بڑے افراد کا یہ معمول ہے کہ دن میں اگر آپ کو بھوک لگ جائے تو آپ بچا ہوا کھانا دوبارہ گرم کر کے کھا لیتے ہیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بچا ہوا کھانا دوبارہ گرم کرکے کھانے سے نہ صرف پیسوں کی بچت ہوتی ہے بلکہ کھانا ضائع ہونے بھی بچ جاتا ہے۔

تاہم اگر غلط طریقے سے بچا ہوا کھانا دوبارہ گرم کرکے کھائیں تو فوڈ پوائزننگ بھی ہوسکتی ہے جو آپ کی صحت کے لیے خطرناک ہے۔

طبی ویب سائٹ ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق ایک اندازے کے مطابق سالانہ 6 میں سے ایک شخص فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوتا ہے، اور ان میں تقریباً ایک لاکھ 28 ہزار افراد ہسپتال منتقل ہوتے ہیں، شدید حالت میں ان مریضوں کی اموات کا خدشہ ہوسکتا ہے۔

اس لیے آج ہم آپ کو کھانا دوبارہ گرم کرنے کے کچھ طریقے بتائیں گے۔

ضروری ہدایات

بچا ہوا حصہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے (2 گھنٹے کے اندر) ٹھنڈا کرلیں ، کھانے کو فریزر میں رکھیں، اسے آپ کم از کم 2 ماہ کے اندر تک بھی کھا سکتے ہیں جبکہ اگر آپ فریج میں کھانا رکھ رہے ہیں تو کوشش کریں اسے 2 دن کے اندر ہی کھا لیں۔

یاد رہے کہ فریزر میں کھانے رکھنے سے کھانے کا ذائقہ تبدیل ہوسکتا ہے یعنی کھانے کا اصل ذائقہ نہیں رہے گا۔

اسی طرح اگر آپ سمجھتے ہیں کہ روٹی زیادہ آ گئی ہے تو اسے فریج کی بجائے فریزر میں رکھیں۔

فریز ہوئے کھانے کو دوبارہ گرم کرنے سے پہلے اسے مائکروویو کرلیں تاکہ کھانے میں جمی ہوئے برف پگھل جائے، یا کھانے کو فریزر سے نکال کر اسے 10 منٹ تک فریج میں رکھ دیں پھر گرم کریں۔

اگر مائیکروویو اوون نہیں ہے تو اسے چولہے پر ہلکی آنچ پر رکھیں، کھانے کو 2 منٹ تک گرم کریں۔

خیال رہے کہ بچا ہوا کھانا ایک بار سے زیادہ گرم نہ کریں، تاہم اگر کھانا بچ گیا ہے تو اسے فریز کرلیں۔

تاہم آسٹریلیا میں ماہر غذائیت کِم لنزے کہتے ہیں کہ کچھ چیزوں کو فریزر کے بغیر دوبارہ گرم کرنے سے صحت پر خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

چاول

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر کِم لنزے نے بتایا کہ چاول کو فریج میں رکھ کر دوبارہ گرم کرنا خطرناک ہے۔

چاول دو دوبارہ گرم کے دوران باسیلس سیرس (Bacillus cereus ) نامی بیکٹیریا کا خاتمہ نہیں ہوتا جو زہر آلود ہو سکتے ہیں۔

نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق، چاولوں کو فریج میں رکھنے سےان بیکٹریا کی پیداوار بڑھ جاتی ہے، اس لیے ایسی غذاؤں کو دوبارہ گرم کرکے کھانے سے قے اور ڈائریا ہوسکتا ہے۔

اس لیے بہتر ہے کہ بچے ہوئے چاول ڈبے میں پیک کرکے فریز کرلیں، فریزر سے نکالنے کے بعد آپ اسے کھا سکتے ہیں۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

ہری سبزیاں (پالک)

ہری سبزیوں کو فریج میں رکھ کر دوبارہ استعمال کرنے سے لیسٹیوسس (listeriosis) ہوسکتا ہے، یہ ایک سنگین انفیکشن ہے جس کے نتیجے میں بخار اور زکام اور دیگر بیماریاں ہوسکتی ہیں۔

ایسی سبزیاں جو نرم پڑ چکی ہیں اور آپ کے پسندیدہ سلاد میں جا سکتی ہیں، آپ انہیں بیگ میں ڈال کر فریزر میں رکھ سکتے ہیں۔

اسی طرح دھنیے، پودینے جیسی بچی ہوئی بُوٹیوں کو زیتون کا تیل اور لہسن لگا کر برف بنانے والی ٹرے میں رکھ کر برف (آئس کیوب) بنائی جا سکتی ہے۔

فوٹو: آن لائن
فوٹو: آن لائن

انڈے

رپورٹ کے مطابق انڈوں کو بھی دوبارہ گرم نہیں کرنا چاہیے۔

انہیں دوبارہ گرم کرنے سے سالمونیلا بیکٹیریا کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے ، جو اسہال، پیٹ میں درد، بخار اور قے کا باعث بنتے ہیں۔

اس کے علاوہ انڈے پروٹین حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں لیکن ابلے ہوئے، تلے ہوئے، یا آملیٹ بنائے ہوئے انڈوں کو دوبارہ گرم کرنا انتہائی مضر صحت ثابت ہو سکتا ہے۔ زیادہ پروٹین والی خوراکوں میں نائٹروجن کی بڑی مقدار بھی موجود ہوتی ہے جو گرم ہونے پر زہریلی ہو سکتی ہے اور یہ سرطان کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

اس لیے انہیں پکانے کے فوری بعد کھا لیں، اگر بعد کے لیے استعمال میں لانا بھی ہے تو پھر مائیکروویو اوون سمیت کسی بھی طرح دوبارہ گرم کرنے سے گریز کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں