ایف آئی اے کو پی ٹی آئی کے 746 رہنماؤں کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی کی درخواست

24 مئ 2023
جن ملزمان کے نام ایف آئی اے کو بھجوائے گئے ہیں وہ اس وقت روپوش ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
جن ملزمان کے نام ایف آئی اے کو بھجوائے گئے ہیں وہ اس وقت روپوش ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 700 سے زائد رہنماؤں کے نام وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھجوا دیے ہیں تاکہ ان کے بیرون ملک سفر پر ایک ماہ کے لیے پابندی عائد کردی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت پنجاب نے بھی ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گیراؤ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی تیز کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی کے 746 رہنما اور کارکن حکام کے ریڈار پر ہیں۔

ایف آئی اے سے درخواست کی گئی ہے کہ ان کے نام عارضی قومی شناختی فہرست (پی این آئی ایل) میں شامل کیے جائیں، اس فہرست میں شامل لوگوں کو عارضی طور پر بیرون ملک سفر کرنے سے روک دیا جاتا ہے۔

ایف آئی اے کو بھیجی گئی فہرست میں فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ، پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شفقت محمود، عمران خان کے بھانجے حسان نیازی، زمان پارک کے باہر احتجاج کے بعد مشہور ہونے والی پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید خان اور دیگر کے نام شامل ہیں۔

پولیس کی جانب سے سفری پابندیوں کی سفارش پنجاب سیف سٹی کیمروں، ویڈیو کلپس، نادرا کے ڈیٹا بیس، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹس اور دیگر ذرائع سے حاصل کی گئی فوٹیج کے ذریعے پی ٹی آئی رہنماؤں کی شناخت کے بعد کی گئی، پولیس کے مطابق ان ملزمان نے 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔

ایف آئی اے کے ایک سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے پاس کسی شخص کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے کے لیے 3 آپشنز ہیں، ان میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)، پاسپورٹ کنٹرول لسٹ (پی سی ایل) اور (پی این آئی ایل) شامل ہیں، سفری پابندیاں مجرموں، دہشت گردوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب افراد پر لگائی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی این آئی ایل ابتدائی مرحلہ ہوتا ہے جس میں 30 روز کے لیے سفری پابندیاں عائد کی جاتی ہیں، ای سی ایل یا پی سی ایل میں شامل افراد کو مستقل طور پر سفر کرنے سے روک دیا جاتا ہے جب تک کہ متعلقہ حکام ان کے کیسز کا جائزہ نہ لیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ مذکورہ 746 ملزمان لاہور پولیس کو انسداد دہشت گردی اور دیگر الزامات کے تحت مختلف تھانوں میں درج 14 مقدمات میں مطلوب ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے اعلیٰ افسران نے اِن انٹیلی جنس رپورٹس کے بعد فوری کارروائی کے لیے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو یہ نام بھیجے ہیں کہ یہ لوگ گرفتاریوں سے بچنے کے لیے بیرون ملک جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

جن ملزمان کے نام ایف آئی اے کو بھجوائے گئے ہیں وہ اس وقت سے روپوش ہیں جب سے پولیس نے ان کی تلاش شروع کی ہے، لاہور پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ، پولیس کے انویسٹی گیشن اینڈ آپریشنز ونگ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران پر مشتمل متعدد ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

علاوہ ازیں گزشتہ روز نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرِ صدارت اجلاس میں فوجی تنصیبات اور دیگر املاک پر حملوں میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری اور ٹرائل پر زور دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں