آذربائجان سے رعایتی ایل این جی کارگو آئندہ ماہ سے پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے

اپ ڈیٹ 15 جون 2023
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان 2 دوست ممالک ہیں — فوٹو: اے پی پی
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان 2 دوست ممالک ہیں — فوٹو: اے پی پی

پاکستان اور آذربائجان نے دونوں ممالک کے اشتراک عمل کو اگلی منزل لے نے اور توانائی کے بحران کے خاتمے کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ماہ سے رعایتی ایل این جی کارگو پاکستان آنا شروع ہو جائیں گے۔

اپنے 2 روزہ سرکاری دورہ آذربائیجان کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے صدر الہام علیوف کو آگاہ کیا ہے کہ کابینہ نے آزر بائیجان سے ایل این جی پاکستان لانے کی منظوری دے دی ہے۔

وزیراعظم پاکستان اور آزر بائیجان کے صدر کی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کا توانائی، زراعت، ٹرانسپورٹ، دفاع، سرمایہ کاری وتجارت سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اس دوران اتفاق کیا گیا کہ آزربائیجان پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں تعاون کرے گا اور تیل وگیس کے شعبے میں مدد کرے گا۔

اس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل(پی ایس او) اور آذربائجان کی کمپنی سوکار حکومت سے حکومت کی سطح پر پاکستان کی توانائی ضروریات پورا کرنے میں بھرپور کردار ادا کرے گی اور آذربائجان نے پاکستان سے آنے والے چاول پر درآمدی ڈیوٹی کے استشنی کے مربوط نظام کی تیاری پر اتفاق کیا۔

ملاقات میں آذربائجان کے صدر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آذربائجان پہلے ہی پاکستان سے درآمدی چاول پر امپورٹ ڈیوٹی سے استثنیٰ دے چکا ہے۔

ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ آذربائجان کی آزر ائیرلائن اسلام آباد اور کراچی کے لئے دو پروازیں چلائے گی، شمسی توانائی کے شعبے میں آذربائجان پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا اور دونوں ممالک دفاع کے شعبے میں تعاون کو بڑھائیں گے۔

اس کے علاوہ باکو میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ رات سے آپ کے عظیم ملک آئے ہیں اس وقت سے ہمیں خوشگوار سرپرائزز مل رہے ہیں، میرے بھائی نواز شریف نے کہا تھا کہ جب آپ باکو جائیں گے تو آپ کو بہترین شہر دیکھ کر بہت خوشی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ کی آذربائیجان کے لوگوں کے لیے بہترین خدمت کی وجہ سے آپ کے عظیم والد کی روح پُرسکون ہوگی، میں دوران سفر چیزوں کا مشاہدہ کر رہا تھا، یقین کریں کہ میں آپ کے وژن، محنت اور آپ کی لیڈرشپ سے بے حد متاثر ہوا ہوں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد روانگی سے قبل مجھے آپ سے کچھ درخواستیں کرنی ہیں، آپ کے شہر کتنے صاف ستھرے ہیں، آپ کی سولڈ ویسٹ منیجمنٹ، اگرچہ لاہور میں بھی ہمارے پاس بہترین پروگرام ہے لیکن یہاں آنا بہت اچھا لگا۔

انہوں نے کہا کہ محترم صدر، آج ہماری آپ کے ساتھ بہترین مذاکرات ہوئے، میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے درمیان متعدد دوطرفہ اور کثیرالجہتی معاملات پر مکمل اتفاق رائے تھا، پاکستان اور آذربائیجان دو دوست ممالک ہیں، ہمارے تعلقات باہمی اعتماد اور خلوص مقصد اور باہمی احترام سے جڑے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر کے ذریعے قریبی ممالک کے ساتھ تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان میں شمسی توانائی کو فروغ دینے اور دوطرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کے خواہاں ہیں، ہم آذربائیجان کو پاکستانی چاول کی برآمد میں اضافہ چاہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آذربائیجان کی قومی ایئر لائن، اسلام آباد کے لیے پروازیں شروع کر رہی ہے، آذربائیجان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، روس۔یوکرین تنازع کی وجہ سے عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، موجودہ دور کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ وہ آذربائیجان کا دورہ کرکے بہت خوشی محسوس کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ صدر آذربائیجان کے وژن سے بہت متاثر ہیں، آذربائیجان سے تعلقات کے فروغ کو اہم سمجھتے ہیں، آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔

وزیراعظم نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط کی وجہ سے جموں و کشمیر کے عوام سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی ظلم کا شکار ہیں۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازع پر آذربائیجان کی طرف سے ہمیشہ پاکستان کے مؤقف کی تائید کو سراہا۔

شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

پریس کانفرنس میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ ملاقات میں باہمی تجارت میں اضافہ پر اتفاق ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں تعلیم، دفاع اور توانائی کے شعبے میں باہمی تعاون کے فروغ پر بھی بات چیت ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا، آذربائیجان کے صدر نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے دورہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ فوجی مشقوں میں اضافہ کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ روسی زبان میں گفتگو کی، او ر مہمانوں اور میزبانوں کو خوشگوار سرپرائز دیا۔

’آذربائیجان کے صدر کے ساتھ ملاقات میں تعلقات کے فروغ پر مفید تبادلہ خیال ہوا‘

بعد ازاں وزیراعظم نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا ہے اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، سیاحت اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا، ہم نے اپنے بہترین تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے، ہمارے مشترکہ عزم کے مطابق تجارت، سرمایہ کاری، توانائی ، دفاع، سیاحت اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں تعاون مزید فروغ پائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ اور ان کا وفد پاکستان اور پاکستان کے عوام کے لیے آذربائیجان کے لوگوں کی محبت سے بہت متاثر ہوئے ہیں، باکو میں لہراتے پاکستانی پرچموں کی بہار دیدنی تھی، عوام کے درمیان باہمی محبت اور احترام پر مبنی یہ رشتہ ہمارے تعلقات کی مضبوطی کا عکاس ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملہ پر پاکستان کی مسلسل حمایت پر آذربائیجان کے صدر کا شکریہ ادا کیا اور انہیں کاراباغ کے معاملہ پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قیادت کی سطح پر مشترکہ عزم ہمارے دوطرفہ تعلقات کو عصری دور کے تقاضوں کے مطابق نئی شکل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ہم مل کر اسے پورا کریں گے۔

وزیرِ اعظم کو ذگولبا صدارتی محل میں گارڈ آف آنر پیش

قبل ازیں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ذگولبا صدارتی محل میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

وزیراعظم اپنے 2 روزہ سرکاری دورہ آذربائیجان کے دوران باکو میں ذگولبا صدارتی محل گئے جہاں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے وزیرِ اعظم کا پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے مفاہمت کی قرارداد پر دستخط

پاکستان اور آذربائیجان نے تجارت کے فروغ کیلئے مفاہمت کی قرارداد پر دستخط کر دیئے ہیں۔

وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے وزارت تجارت پاکستان اور وزارت اقتصادیات آذربائیجان کے درمیان تجارت کی مفاہمتی قرارداد پر دستخط کی تقریب یہا ں باکو میں منعقد ہوئی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی موجودگی میں وزیر تجارت سید نوید قمر اور آذربائیجان کے وزیر اقتصادیات میکائیل جباروف نے قرارداد پر دستخط کئے۔

تجارت کی مفاہمتی قرارداد پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون بالخصوص توانائی کے شعبے میں تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔

وزیرِ اعظم سرکاری دورہ مکمل کرکے پاکستان روانہ

وزیرِ اعظم آذربائیجان کا دو روزہ سرکاری دورہ مکمل کرکے پاکستان روانہ ہوگئے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق آذربائیجان کے اول نائب وزیرِ اعظم یعقوب ایوبوف، نائب وزیرِ خارجہ النور مامادوف، پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف اور آذربائیجان میں پاکستان کے سفیر بلال حئی نے وزیرِ اعظم کو باکو ہوائی اڈے پر الوداع کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں