پنجاب کے نئے مالی سال کے قلیل مدتی بجٹ میں بنیادی معلومات کا فقدان

20 جون 2023
بجٹ دستاویز میں مختلف شعبوں کے لیے مختص کی گئی رقم کے حوالے سے تفصیلات کی کمی ہے — فائل فوٹو: ڈان السٹریشن
بجٹ دستاویز میں مختلف شعبوں کے لیے مختص کی گئی رقم کے حوالے سے تفصیلات کی کمی ہے — فائل فوٹو: ڈان السٹریشن

پنجاب کے 24-2023 کے قلیل مدتی بجٹ میں بنیادی معلومات کا فقدان ہے اور مختلف عنوانات کی کچھ شقوں کی وضاحت کی ضرورت ہے جس میں ترقیاتی اسکیموں کے لیے 325 ارب روپے مختص کیے گئے اور غریبوں کے لیے 70 ارب روپے کی سبسڈی شامل ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک سرکاری ذریعے نے پیر کو ڈان سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ بجٹ دستاویز میں مختلف شعبوں کے لیے مختص کی گئی رقم کے حوالے سے تفصیلات کی کمی ہے، بجٹ کو سیکٹرز/محکموں میں مختص بلاک کی صورت میں تقسیم کیا گیا ہے جو کہ بہت مبہم ہے۔

ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر مزید بتایا کہ حکومت کو تمام بجٹ مختص کرنے کی تفصیلات کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ بجٹ خود وضاحتی کیوں نہیں ہے تو انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے جان بوجھ کر میڈیا یا مالیاتی ماہرین کے سوالات کو ٹالنے کے لیے اسے مبہم چھوڑ دیا ہے، بلاک مختص کرنے میں حکومت اپنی مرضی کے مطابق رقم خرچ یا استعمال کرنے کے لیے جگہ تلاش کرتی ہے لیکن دوسری طرف جب حکومت ذکر کردہ اسکیموں کے لیے مختص فنڈز کی وضاحت کرتی ہے، تو اس کے لیے فنڈز کو اپنی من چاہی اسکیموں کی جانب موڑنا مشکل ہوتا ہے، میرے خیال میں یہی ممکنہ وجہ ہے لیکن دیکھتے ہیں کہ آئندہ چند دنوں میں عبوری حکومت کیا کرتی ہے۔

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر وزیر صنعت و تجارت اور توانائی ایس ایم تنویر نے بجٹ کو غریب اور عوام دوست قرار دیا، 70 ارب روپے کی سبسڈی کی رقم سب سے زیادہ غریب طبقے کے لیے ہے اور محکمہ خزانہ جلد ہی اس سلسلے میں منگل (آج) تک تفصیل جاری کرے گا۔

ایس ایم تنویر نے کہا کہ چونکہ وہ وزیر خزانہ نہیں تھے اور صرف پنجاب کے وزیر اطلاعات کے ساتھ گئے تھے، اس لیے وہ بلاک کی تقسیم سے لاعلم تھے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ترقی کے لیے مختص کیے گئے 325 ارب روپے اگلے چار ماہ میں اکتوبر تک جاری اسکیموں میں سے نصف کی تکمیل کے لیے خرچ کیے جائیں گے۔

اس سلسلے میں ایک منصوبہ تیار کیا گیا ہے، مزید یہ کہ ترقیاتی اسکیموں کے بارے میں بھی حکومت کی طرف سے جلد ہی تفصیل بتائی جائے گی اور ترقیاتی بجٹ کسی نئی اسکیم کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

چار ماہ کے بجٹ کا کل تخمینہ 17 کھرب 19 ارب روپے ہے۔

پنجاب کے وزیر اطلاعات عامر میر، فنانس سیکریٹری مجاہد شیر دل اور اسپیشل سیکریٹری نعمان مسعود نے ڈان کی جانب سے تبصرے کے لیے کی گئی کال کا جواب نہیں دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں