سُپر مارکیٹ کی ٹرالیاں خریداروں کے دل کا حال بتانے لگیں

اپ ڈیٹ 25 جون 2023
یہ سینسر 2 ماہ تک ٹرالیوں میں نصب رہا —فائل فوٹو: اے ایف پی
یہ سینسر 2 ماہ تک ٹرالیوں میں نصب رہا —فائل فوٹو: اے ایف پی

سُپر مارکیٹ کی ٹرالیوں کے ہینڈل میں ایک خصوصی سینسر لگانے کا تجربہ کیا جارہا ہے جو خریداروں کے دل کی دھڑکن سے انہیں لاحق امراض قلب کے خطرات کے بارے میں آگاہ کرسکتا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں لیورپول کے محققین نے مقامی اسٹور کی کچھ شاپنگ ٹرالیوں میں خصوصی سینسر نصب کیا تاکہ خریداروں کی دل کی دھڑکن سے دل کے دورے کا خطرہ جانچا جاسکے۔

جن ٹرالیوں میں سینسر نصب تھا انہیں 2 ہزار سے زائد خریداروں نے استعمال کیا۔

یہ سینسر 2 ماہ تک ٹرالیوں میں نصب رہا، اس دوران محققین کی جانب سے کیے گئے مطالعے سے معلوم ہوا کہ 39 افراد ایٹریل فیبریلیشن نامی بیماری میں مبتلا ہیں۔

امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ایٹریل فبریلیشن ایسی بیماری ہے جس میں اکثر دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے جو فالج، ہارٹ فیل ہونے اور دل سے متعلق دیگر پیچیدگیوں کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

لیورپول کی جان مورز یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محقق پروفیسر ایان جونز کا کہنا ہے کہ ’مطالعے کا مقصد انسانوں کی روزمرہ کی معمولات میں خلل ڈالے بغیر ان کی صحت کی جانچ کرنا تھا۔‘

پروفیسر ایان جونز نے بتایا کہ تحقیق میں خریداروں کی صحت کی جانچ کے لیے ٹرالی کا استعمال کرنا مشکل مرحلہ تھا، تاہم جن سے ہم نے رابطہ کیا ان میں سے تقریباً دو تہائی خریدار ٹرالی استعمال کرنے پر خوش تھے۔

اس کے علاوہ جن لوگوں نے ٹرالی کو استعمال کرنے سے انکار کیا اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنی صحت کی نگرانی کے بارے میں فکر مند ہونے کے بجائے جلدی ​​میں تھے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ اپنی صحت کے حوالے سے زیادہ فکر مند دکھائی نہیں دیتے۔

فوٹو: لوورپول یونیورسٹی
فوٹو: لوورپول یونیورسٹی

ایٹریل فیبریلیشن نامی بیماری کیا ہے؟

ایٹریل فیبریلیشن دل کی بیماری ہے، یہ اس وقت نمودار ہوتی ہے جب دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، اگرچہ اس بیماری کی کوئی علامات نہیں ہیں تاہم مریض کے طبی چیک اَپ کے دوران اس بیماری کی تشخیص ہوتی ہے۔

ایٹریل فیبریلیشن دل میں خون جمنے کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے جو فالج کا باعث بن سکتا ہے، خیال کیا جاتا ہے ایٹریل فیبریلیشن سے برطانیہ میں 10 لاکھ سے زائد اور عالمی سطح پر 40 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

مذکورہ تحقیق کے نتائج اسکاٹ لینڈ کے دارالحکومت ایڈنبرا میں یورپی سوسائٹی آف کارڈیالوجی کانفرنس میں پیش کیے گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں