بیئرسٹو کو اسٹمپ کرنے پر برہم انگلش کوچ نے آسٹریلیا کی ’اسپورٹس مین شپ‘ پر سوال اٹھا دیے

اپ ڈیٹ 03 جولائ 2023
برینڈن میک کولم نے کہا کہ اسپورٹ آف دی گیم بہت  اہم ہے—فوٹو:رائٹرز
برینڈن میک کولم نے کہا کہ اسپورٹ آف دی گیم بہت اہم ہے—فوٹو:رائٹرز

غصے سے بھرے انگلینڈ کے کوچ برینڈن میک کولم نے اشارہ دیا ہے کہ ان کے کھلاڑی آسٹریلوی ٹیم کے ساتھ ایشز کے بعد روایتی انداز میں خوشی کے اظہار کے بجائے بیئر چھوڑ سکتے ہیں، انہوں نے لارڈز میں دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز جونی بیئرسٹو کے اسٹمپنگ پر مہمان ٹیم کی اسپورٹس مین شپ پر سوال اٹھائے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق انگلینڈ کے 5 وکٹوں کے نقصان پر 193 رنز تھے اور وہ 371 کے بڑے ہدف کا تعاقب کر رہا تھا، آسٹریلیا کے وکٹ کیپر ایلکس کیری نے ایک اوور کے اختتام پر جونی بیئرسٹو کے کریز چھوڑنے کے بعد گیند اسٹمپ پر ماری۔

ان کو آؤٹ قرار دینے پر لارڈز گراؤنڈ میں موجود کراؤڈ کی طرف سے شور شرابہ کیا گیا، اس دوران آسٹریلوی کھلاڑیوں کو ایم سی سی ممبران کی جانب سے گالم گلوچ کا نشانہ بنایا گیا۔

پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں انگلینڈ کی شکست کے بعد کوچ برینڈن میک کولم نے واضح کیا کہ اسٹمپنگ سے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔

انہوں نے ’بی بی سی‘ کو بتایا میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ ہم ان کے ساتھ جلد ہی کسی وقت بیئر لیں گے، ہمارے پاس ایشز جیتنے کی کوشش کرنے کے لیے تین ٹیسٹ ہیں، ہماری توجہ اسی پر مرکوز رہے گی۔

برینڈن میک کولم نے مزید کہا کہ اسپورٹ آف دی گیم بہت اہم ہے، آخر کار آپ اپنے فیصلوں کے ساتھ جیتے ہیں اور یہی زندگی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے نقطہ نظر سے سمجھتا ہوں کہ اگر ہم ایسی صورت حال میں ہوتے تو شاید ہم کوئی اور فیصلہ کر لیتے۔

برینڈن میک کولم کے ان بیان پر آسٹریلیا میں طعنہ زنی کا آغاز ہوگیا جہاں میڈیا نے رپورٹ کیا کہ نیوزی لینڈ کے سابق کپتان نے کرائسٹ چرچ میں 2006 کے ٹیسٹ میں سری لنکن متھیا مرلی دھرن کو اسٹمپ کیا تھا جب کہ وہ ٹیم کے ساتھی کمار سنگاکارا کو سنچری بنانے پر مبارکباد دینے کے لیے کریز سے نکلے تھے۔

2009 کی چیمپیئنز ٹرافی میں جب انگلینڈ کے بلے باز اپنی کریز سے باہر نکل گئے تو برینڈن میک کولم نے پال کولنگ ووڈ کو رن آؤٹ کرنے کے لیے اسٹمپ گرادی تھیں، جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان ڈینیئل ویٹوری نے کالنگ ووڈ کو واپس بھی بلایا تھا۔

دوپہر کے کھانے کے وقفے پر پویلین سے گزرتے ہوئے ایم سی سی کے ناراض اراکین نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو گالیاں دیں، بدسلوکی کی جس پر اوپنر عثمان خواجہ کی ان کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی۔

عثمان خواجہ نے آسٹریلوی میڈیا کو بتایا کہ ایم سی سی ممبران کے الفاظ واقعی مایوس کن تھے۔

آسٹریلوی ٹیم مینجمنٹ نے ایم سی سی سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ رکن تماشائیوں نے کچھ کھلاڑیوں کو چھوا، ایم سی سی نے بعد میں اپنے بیان میں کہا کہ اس نے اپنے تین ارکان کو معطل کر دیا ہے۔

آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے جونی بیرسٹو کے آؤٹ ہونے پر اپنی ٹیم کا دفاع کیا، انہوں نے کہا کہ ’میں نے سوچا یہ ٹھیک تھا، آپ دیکھتے ہیں کہ جونی بیئرسٹو ہر وقت ایسا کرتے ہیں، انہوں نے ڈیوڈ وارنر کے ساتھ پہلے دن کیا، انہوں نے 2019 میں اسٹیو اسمتھ کے ساتھ کیا، کیپرز کے لیے یہ ایک عام بات ہے، اگر وہ دیکھتے ہیں کہ کوئی بلے باز اپنی کریز چھوڑتا ہے، ہمارے کیپر نے جو کیا اس کا کریڈٹ اسے جاتا ہے۔‘

واضح رہے کہ آسٹریلیا نے انگلینڈ کو ایشیز سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں دلچسپ مقابلے کے بعد 43 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل کرلی تھی۔

اتوار کے روز لارڈز کے تاریخی میدان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز انگلینڈ نے 114 رنز 4 کھلاڑی آئوٹ پر اپنی دوسری اننگز کا دوبارہ آغاز کیا، بین ڈکٹ 50 اور کپتان بین اسٹوکس 29 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے، دونوں بیٹرز نے اسکور کو آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا تاہم 177 کے مجموعی اسکور پر انگلینڈ کی 5ویں وکٹ گر گئی جب بین ڈکٹ 83 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

بین ڈکٹ کے آؤٹ ہونے کے کچھ دیر بعد ہی جونی بیئرسٹو 10 رنز بنا کر اسٹمپ آؤٹ ہوکر واپس لوٹ گئے، اس کے بعد کپتان بین اسٹوکس نے اسکور کو آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا جب کہ اسٹورٹ براڈ نے ان کا بھرپور ساتھ دیا، دونوں بیٹرز نے 7ویں وکٹ کی شراکت میں 108 قیمتی رنز بنائے۔

اس دوران بین اسٹوکس نے ٹیسٹ کیریئر میں تیسری مرتبہ 150 رنز سے زائد کی اننگز کھیلی، اسٹوکس 155 اور اسٹورٹ براڈ 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، اولی روبنسن 1 اور جوش ٹنگ 19 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

آسٹریلوی فاسٹ بائولرز نے اسپن بائولر نیتھن لیون کی کمی محسوس نہ ہونے دی اور اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کرادیا، مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ نے 3، 3 جب کہ کیمرون گرین نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

اس فتح کے بعد آسٹریلیا کو پانچ میچوں پر مشتمل ایشز سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل ہوگئی ہے، لارڈز ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 416 اور دوسری اننگز میں 279 رنز بنائے جبکہ انگلش ٹیم نے پہلی اننگز میں 325 اور دوسری اننگز میں 327 رنز بنائے۔

تبصرے (0) بند ہیں