میٹا کی جانب سے ٹوئٹر کے ٹکر کے لیے پیش کیے گئے پلیٹ فارم ’تھریڈز‘ پر نئے فیچرز پیش کیے جانے پر کام شروع کردیا گیا اور جلد ہی اس پر ٹوئٹر جیسے نئے فیچرز متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

اس وقت ’تھریڈز‘ پر ایسے بہت سارے فیچرز دستیاب نہیں ہیں جو ٹوئٹر پر موجود ہیں اور صارفین کی جانب سے ایسے فیچرز کو کمی پر شکایات بھی کی جا رہی ہیں۔

صارفین کی شکایت کے بعد تھریڈز نے نئے فیچرز کو پیش کرنے پر کام تیز کردیا اور جلد ہی چند نئے فیچرز کو اضافہ کردیا جائے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ نے اپنی رپورٹ میں انسٹاگرام کے چیف کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ تھریڈز کے ماہرین متعدد نئے فیچرز پر کام کر رہے ہیں، جنہیں جلد پیش کردیا جائے گا۔

انسٹاگرام کے چیف کے مطابق تھریڈز پر جلد ہی ہوم فیڈ کا فیچر پیش کیا جائے گا، جسے ’تھمز اپ‘ کا نام دیا جائے گا، اسی طرح کمپنی کے ماہرین دوسرے فیچرز پر بھی کام کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تھریڈز کے ماہرین پوسٹس کو ایڈٹ کرنے کے فیچر کے علاوہ پوسٹس کو ترجمہ کرنے کے فیچر پر بھی کام کر رہے ہیں۔

اسی طرح تھریڈز میں ٹوئٹ ڈیک جیسا فیچر متعارف کرانے کے لیے بھی ماہرین تیزی سے کام کر رہے ہیں اور آنے والے دنوں میں ایسا فیچر بھی تھریڈز کا حصہ ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق تھریڈز کے ماہرین پلیٹ فارم کو انسٹاگرام سے الگ کرنے کے فیچر پر بھی کام کر رہے ہیں لیکن ایسا فیچر جلد متعارف کرائے جانے کا امکان نہیں۔

علاوہ ازیں تھریڈز میں انباکس کو پیش کرنے کے لیے بھی ماہرین تیزی سے کام کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر تھریڈز میں فیس بک اور انسٹاگرام کے مقابلے منفرد ڈائریکٹ میسیج کا فیچر پیش کیا جائے گا۔

کمپنی کی جانب سے کچھ عرصے بعد ٹرینڈز اور ہیش ٹیگز کے فیچرز کو بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے، تاہم فوری طور پر یہ تصدیق نہیں ہو سکی کہ تھریڈز میں ایسے فیچرز کب تک پیش ہوں گے۔

ممکنہ طور پر ٹرینڈز اور ہیش ٹیگز کے فیچرز کو تھریڈز میں اگلے تین ماہ کے اندر پیش کردیا جائے گا، تاہم اس میں زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے۔

دوسری جانب یہ رپورٹس بھی ہیں کہ محض 6 دن کے اندر تھریڈز پر ریکارڈ صارفین نے اکاؤنٹ بنا لیے اور تھریڈ وہ پہلا پلیٹ فارم بن گیا، جہاں پر انتہائی کم وقت میں زیادہ سے زیادہ اکاؤنٹس بنائے گئے۔

فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا نے تھریڈز کو 6 جولائی کو پیش کیا گیا تھا اور اسے ٹوئٹر کے متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مقبولیت میں ٹوئٹر سے آگے نکل جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں