اسرائیلی نیورو ٹراما سرجنز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے انتہائی خطرناک حادثے کے شکار ہونے والے بچے کا سر اس کے دھڑ سے جوڑ دیا اور اب بچہ صحت مند ہے، جسے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

اسرائیلی اخبار ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق یروشلم کے نواحی علاقے کے ایک ٹراما سینٹر کے ماہرین نے بتایا کہ 12 سالہ بچے کا سر اس وقت دھڑ سے تقریبا الگ ہوگیا تھا جب وہ سائیکل چلانے کے دوران حادثے کا شکار ہوا۔

حادثے کے دوران خطرناک طریقے سے چوٹ لگنے کے بعد بچے کی ریڑھ کی ہڈی کو کھوپڑی سے ملانے والی لائن ٹوٹ گئی اور بچے کا سر دھڑ سے الگ ہوگیا لیکن وہ کھال اور نسوں کی وجہ سے دھڑ سے ملا ہوا تھا۔

بچے کو انتہائی تشویش ناک حالت میں ٹراما سینٹر لایا گیا، جہاں ماہرین نے کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد بچے کا سر اس کے دھڑ سے جوڑ دیا اور ایک ماہ تک اسے زیر علاج رکھا۔

اخبار کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا بچہ 12 سالہ بچہ سلیمان حسن یروشلم کے مغربی کنارے میں فلسطین کی حدود کا رہائشی ہے اور اس کا آپریشن گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں کیا گیا تھا اور ڈاکٹرز نے بات کو ایک ماہ سے زیادہ عرصے تک خفیہ رکھا۔

ڈاکٹروں نے کامیاب سرجری کے بعد انتہائی سخت نگرانی میں بچے کا علاج کیا اور ایک ماہ بعد اب اسے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی، جس کے بعد ماہرین نے بچے سے متعلق یہ انکشاف کیا۔

بچے کی سرجری کرنے والے ڈاکٹرز نے بتایا کہ حیران کن طور پر بچے کو کسی طرح کی کوئی اعصابی، دماغی اور دیگر جسمانی معزوری یا بیماری بھی نہیں ہوئی اور وہ ایک ماہ کے اندر کسی بھی سہارے کے بغیر آرام سے چلنے پھرنے کے قابل ہوگیا۔

ماہرین کے مطابق اس طرح کی خطرناک چوٹیں انتہائی کم لگتی ہیں لیکن جب کوئی ایسے حادثات کا شکار ہوتا ہے، اس کے زندہ بچنے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں اور زیادہ تر کیسز میں متاثرہ لوگ جائے وقوع پر ہی ہلاک ہوجاتے ہیں۔

بچے کی سرجری کرنے والے ڈاکٹرز میں شامل ایک نیورو ٹراما سرجن ایک سال قبل ہی کینیڈا سے فیلوشپ مکمل کرکے اسرائیل پہنچا تھا اور وہ وہاں کے چند بہترین سرجنز میں سے ایک ہے۔

ڈاکٹرز اور بچے کے والدین سمیت زیادہ تر افراد نے مذکورہ واقعے کو ایک معجزہ قرار دیا اور لوگ اس پر حیران رہ گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں