بھارتی پولیس نے 74 روہنگیا مہاجرین کو گرفتار کر لیا

اپ ڈیٹ 24 جولائ 2023
کمیونٹی درخواست کر رہی ہے کہ نظربندوں کو ختم کیا جائے — فائل فوٹو: رائٹرز
کمیونٹی درخواست کر رہی ہے کہ نظربندوں کو ختم کیا جائے — فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی پولیس نے اترپردیش ریاست میں ’غیر قانونی طور پر‘ مقیم 74 روہنگیا پناہ گزین کو گرفتار کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارتی پولیس نے کہا کہ شمالی ریاست اتر پردیش میں غیر قانونی طور پر رہنے کے الزام میں 74 روہنگیا پناہ گزینوں کو گرفتار کیا ہے۔

تاہم انسانی حقوق کے کارکنان نے اسے تشدد کی وجہ سے فرار ہونے والے لوگوں کے خلاف جبری کریک ڈاؤن قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

پولیس نے عمر بتائے بغیر کہا کہ مسلم روہنگیا کمیونٹی کے ارکان کو ریاست کے چھ قصبوں اور شہروں میں سے حراست میں لیا گیا اور پناہ گزینوں میں 10 نابالغ بھی شامل ہیں۔

روہنگیا ہیومن رائٹس انیشیٹو مہم گروپ نے کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد میانمار میں ظلم و ستم سے فرار ہونے کے بعد تقریباً 10 سال سے اس علاقے میں مقیم تھے۔

انیشیٹو کے ڈائریکٹر صابر کیاو من نے کہا کہ بہت سے لوگ مزدوری کر رہے تھے جن میں کوڑا اٹھانا بھی شامل ہے اور وہ صرف پناہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

کمیونٹی درخواست کر رہی ہے کہ نظربندوں کو ختم کیا جائے، لاکھوں روہنگیا میانمار سے بھاگ کر بنگلہ دیش سمیت ان ممالک میں جاچکے ہیں جن کی سرحد بھارت سے ملتی ہے، تاہم میانمار کی فوج نے انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب سے انکار کیا ہے۔

خیال رہے کہ بھارت نے 1951 کے اقوام متحدہ کے پناہ گزین کنونشن پر دستخط نہیں کیے تھے، جو کہ پناہ گزینوں کے حقوق اور ان کے تحفظ کے لیے ریاستوں کی ذمہ داریوں کو بیان کرتا ہے، اور نہ ہی اس کے مہاجرین کے تحفظ کے لیے اپنے قوانین ہیں۔

روہنگیا ہیومن رائٹس انیشیٹو کے شریک بانی علی جوہر کے مطابق گزشتہ سال کے اوائل تک تقریباً 18 ہزار روہنگیا بھارت میں مقیم تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں