دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ چھٹی بار سر کرکے نیپالی کوہ پیما نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا

29 جولائ 2023
گزشتہ دو روز کے دوران 112 غیر ملکی کوہ پیما چوٹی سر کرنے میں کامیاب ہوئے—فوٹو: سمٹ قراقرم
گزشتہ دو روز کے دوران 112 غیر ملکی کوہ پیما چوٹی سر کرنے میں کامیاب ہوئے—فوٹو: سمٹ قراقرم

پاکستان کے شمالی علاقے گلگلت بلتستان میں قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں واقع دنیا کی دوسری بڑی چوٹی ’کے ٹو‘ پر مہمات کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ دو روز کے دوران 112 غیر ملکی کوہ پیما چوٹی سر کرنے میں کامیاب ہوئے، اس دوران نیپالی کوہ پیما نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 28 جولائی میں 26 غیر ملکی کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسرا بلند ترین پہاڑ ’کے ٹو‘ کامیابی سے سر کرلیا، اس سے قبل 27 جولائی کو 86 غیر ملکی کوہ پیما چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

اس دوران نیپالی کوہ پیما منگما ڈیوڈ نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا تھا، وہ 6 بار کے ٹو سر کرنے والے دنیا کے واحد کوہ پیما بن گئے ہیں۔

نامور کوہ پیما منگما ڈیوڈ نے کے ٹو بیس کیمپ سے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے 180 کوہ پیماؤں کے ساتھ کے ٹو سر کرنے کا سفر شروع کیا تھا لیکن صرف 26 کوہ پیما ہی چوٹی سر کرنے میں کامیاب ہوسکے، موسم خراب ہونے کی وجہ سے دیگر کوہ پیماؤں کو اپنا سفر آدھے راستے میں ختم کرنا پڑا۔

انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں ہونے والی برف باری کی وجہ سے ’کے ٹو‘ کی چوٹی سر کرنا مزید مشکل ہوگیا ہے۔

امیجن نیپال کے مطابق اس مہم کو غیر متوقع موسمی حالات اور پہاڑ کی چڑھائی پر لگی رسیاں لگانے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا تاہم نیپانی کمپنیوں کی مشترکہ کوششوں سے سمٹ کامیاب رہا۔

سیاحتی کمپنی ایلیٹ ایکسپیڈ کے مطابق نیپال سے تعلق رکھنے والے کوہ پیماؤں منگما ڈیوڈ شیرپا، نیکول الگرڈوس کوولچک، کرما گیلجن شیرپا اور پھوری کٹار شیرپا نے صبح 11 بجکر 50 منٹ پر کے ٹو سر کرنے کا سفر شروع کیا، جبکہ پاسنگ نگیما شیرپا اور سلویہ زیوکووا ازدریوا 12 بجکر 53 منٹ پر کے ٹو کی چوٹی پر پہنچ چکے تھے۔

ان کے بعد ماریو فرنانڈو ولاگران ایوینڈانو، پیم چھیری شیرپا، ییوگن سٹاروسیلسکی اور کالڈن پھورا شیرپا ’کے ٹو‘سر کرنے میں کامیاب ہوئے۔

امریکا سے تعلق رکھنے والی کوہ پیما ٹریسی لی میٹکاف نے تھنڈو شیرپا اور لکپا تینجن شیرپا کے ہمراہ 28 جولائی کی صبح 6 بجکر 6 منٹ پر کے ٹو سر کیا۔

ٹریسی لی میٹکاف نے 26 جولائی کو کے ٹو سرکرنے کی کوشش کی تھی لیکن 8 ہزار میٹر سے زائد چڑھنے کے بعد انہیں اپنا سفر روکنا پڑا۔

گروپ لیڈر منگما ڈیوڈ شیرپا نے انہیں واپس اترنے کے بجائے کیمپ میں واپس جاکر کچھ دیر آرام کرنے کے بعد دوبارہ کوشش کرنے کرنے کا مشورہ دیا جس کے بعد ٹریسی نے 28 جولائی کو چوٹی سر کرنے کا سفر دوبارہ شروع کیا۔

ٹریسی لی میٹکاف دنیا کے 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 8 چوٹیاں سر کرچکی ہیں جن میں کے ٹو بھی شامل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں