طلال چوہدری نے انتخابات کے انعقاد کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کردیا

اپ ڈیٹ 03 اگست 2023
طلال چوہدری کا شمار نواز شریف کے قریبی لوگوں میں ہوتا ہے—فوٹو: ڈان نیوز
طلال چوہدری کا شمار نواز شریف کے قریبی لوگوں میں ہوتا ہے—فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے عام انتخابات میں ممکنہ تاخیر کا عندیہ دینے کے ایک روز بعد مسلم لیگ (ن) کے سابق رکن پارلیمنٹ طلال چوہدری نے غیر یقینی میں مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی سربراہ نواز شریف کی پاکستان واپسی کے بعد ہی انتخابات ہوں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز طلال چوہدری نے سپریم کورٹ کی جانب سے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے خود پر عائد 5 سالہ پابندی کے خاتمے کا جشن منایا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) طلال چوہدری نے آئندہ انتخابات کے انعقاد کو نواز شریف کی وطن واپسی سے جوڑ دیا، طلال چوہدری کا شمار نواز شریف کے قریبی لوگوں میں ہوتا ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ جس روز نواز شریف وطن واپسی کے لیے جہاز میں بیٹھیں گے تو سمجھ لیں کہ الیکشن ہونے والا ہے، ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مردم شماری کے نام پر انتخابات میں تاخیر کا امکان پیدا ہو رہا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف نہ صرف انتخابی مہم کی قیادت کریں گے بلکہ پارٹی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار بھی وہی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد اور منصفانہ انتخابات کے لیے نواز شریف کو انصاف ملنا چاہیے، اگر عدالتیں انہیں انصاف دیں تو ان کی نااہلی ایک لمحے میں ختم ہو جائے گی۔

سابق رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ اگرچہ انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں لیکن انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا اختیار الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو حاصل ہے۔

طلال چوہدری نے پارٹی رہنما مریم نواز کے اس مطالبے کو دہرایا کہ انتخابات سے قبل یہ یقینی بنایا جانا چاہیے کہ دونوں پلڑے برابر ہوں ورنہ معیشت سمیت کچھ نہیں بدلے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوگ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ’روایتی‘ چیف جسٹس کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتے، چیف جسٹس آف پاکستان کو عدلیہ کے تمام ’غلط فیصلوں‘ کو کالعدم قرار دینا ہوگا۔

دریں اثنا وزیر اعظم شہباز شریف نے طلال چوہدری اور پارٹی رہنما دانیال عزیز کو توہین عدالت کے الزام میں 5 سالہ نااہلی کی مدت ختم ہونے پر مبارکباد دی۔

تبصرے (0) بند ہیں