عالمی ایوارڈ یافتہ اور پاکستان کی دستاویزی فلمساز حیا فاطمہ اقبال کی فلم As Far They Can Run شاندار مختصر دستاویزی فلم کی کیٹیگری کے لیے نامزد ہوگئی ہے۔

حیا اقبال پاکستان کی نامور دستاویزی فلمساز ہیں، وہ اس سے قبل ایک اکیڈمی اور دو بار ایمی ایوارڈز اپنے نام کرچکی ہیں۔

اس سے قبل انہوں نے ہیومنز آف نیویارک کے ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں کے لوگوں کی کہانیاں ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں پہنچائی ہیں۔

وہ ڈاکومینٹری ایسوسی ایشن آف پاکستان کی شریک بانی بھی ہیں، حیا کی فلموں نے مقامی سطح پر بڑے پیمانے پر اثرات مرتب کیے ہیں۔

حیا فاطمہ اقبال معاشرے کی ان کہی کہانیوں پر توجہ دیتی ہیں اور وہ دستاویزی فلموں کے ذریعے اہم سماجی مسائل پر روشنی ڈالتی ہیں، ان کے بہترین تخلیقی کام کی وجہ سے انہیں دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔

انہوں نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ ’ہماری فلم ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوگئی ہے۔‘

فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ فلم میرپورخاص اور اس علاقے کے اردگرد رہنے والے بچوں کی زندگیوں کے بارے میں ہے جو ذہنی معذوری کا شکار ہیں اور پھر وہ انہیں کھلاڑی بننے کی تربیت دی جاتی ہے۔

فوٹو: انسٹاگرام
فوٹو: انسٹاگرام

انہوں نے لکھا کہ ’یہ میرے خوشی اور اعزاز کی بات ہے کہ میں ان بچوں اور کوچز کی محنت کو اپنے کام کے ذریعے دنیا کو بتاسکوں تاکہ یہ بچے مزید اونچی اڑان کرسکیں۔ ’

حیا اقبال نے فخریہ انداز میں کہا کہ فلم میں ثنا کپری نامے بچے نے بھی گزشتہ ماہ برلن میں ہونے والے خصوصی اولمپکس میں شمع روشن کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ فلم غلام اور سجاول کی کہانیوں پر بھی مبنی ہے جنہیں ان کی اپنی فیملی قبول نہیں کررہی اور وہ انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔

شاندار مختصر دستاویزی فلم کی کیٹیگری میں دیگر دستاویزی فلموں میں شیرون لیزے اور سنتھیا ویڈ کی دی فلیگ میکرز (The Flagmakers)، مائیکل کولنز کی بیروت ڈریمز ان کلر (Beirut Dreams in Color)، کائل تھراش اور ہیلی الزبتھ اینڈرسن کی دی سینٹنس آف مائیکل تھامسن ( The Sentence of Michael Thompson) شامل ہیں۔

پچھلے سال تنز ایشاگھیان کی ہدایت کاری میں اور کرسٹوف جارگ کی پروڈیوس کردہ فلم As Far As they Can کو ڈاکومینٹری شارٹ فلم کی کیٹگری میں آسکر 2022 کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔

حیا اے گرل ان دی ریور: دی پرائس آف فارگیونس ( A Girl in the River: The Price of Forgiveness) کی شریک پروڈیوسر بھی رہ چکی ہیں، اس فلم نے 2018 میں 88 ویں اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین دستاویزی فلم کا آسکر ایوارڈ اپنے نام کیا تھا۔

واضح رہے کہ ایمی ایوارڈز امریکی ٹیلی ویژن کا سب سے اہم اعزاز مانا جاتا ہے۔

75 ویں ایمی ایوارڈز کی تقریب 18 ستمبر کو منعقد ہونی تھی، لیکن ہولی وڈ اداکاروں اور رائٹرز کی ہڑتال کے باعث اسے ملتوی کردیا گیا ہے، بتایا جارہا ہے کہ 20 سے زائد سالوں میں ایمی ایوارڈز کی تقریب کو پہلی بار ملتوی کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں