دن بھر بجلی بند: گنگا رام ہسپتال میں ڈاکٹرز ’ ٹارچ ’ کی روشنی میں مریض کا آپریشن کرنے پر مجبور

11 اگست 2023
حکام نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے رپورٹ طلب کرلی—فوٹو:فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی ویب سائٹ
حکام نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے رپورٹ طلب کرلی—فوٹو:فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی ویب سائٹ

مبینہ بدانتظامی کی وجہ سے لاہور کے سر گنگا رام ہسپتال کے آپریشن تھیٹرز میں بجلی کی فراہمی دن بھر معطل رہنے سے ڈاکٹروں اور مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق طویل لوڈشیڈنگ کے دوران ڈاکٹرمریض کا آپریشن کر رہے تھے کہ انہیں اسے مکمل کرنے کے لیے ٹارچ اور دیگر آلات کا استعمال کرنا پڑا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کلپ میں ڈاکٹرز کو مدھم روشنی میں آپریشن کرتے دکھایا گیا۔

واقعے پر محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام نے اظہار برہمی کیا اور نوٹس لیتے ہوئے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے رپورٹ طلب کرلی۔

انہوں نے واقعے کی ذمہ داری کا تعین کرنے اور تفصیلی تحقیقات کے لیے سینئر افسران کی ٹیم کو ہسپتال روانہ کیا اور ٹیم کو جلد از جلد اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

لاہور میں بدانتظامی بالخصوص بڑے سرکاری ہسپتالوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔

اس سے قبل جولائی کے آخری ہفتے میں سروسز ہسپتال میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب ڈاکٹرز بغیر بجلی کے آپریشن کرنے پر مجبور ہوئے۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی نے آپریشن تھیٹر میں بجلی کی معطلی سے متعلق انکوائری رپورٹ کی روشنی میں سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے پرنسپل اور سروسز ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا تھا۔

تاہم سر گنگا رام ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ’معطلی کی سزا‘ سے بچ گئے جب کہ سروسز ہسپتال کے سربراہوں کو یہ سزا دی گئی تھی۔

ایک عہدیدار نے کہا کہ اداروں کے سربراہوں کے خلاف ’سلیکٹو ایکشن‘ نے طبی برادری میں بہت سے سوالات اٹھادیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے جناح ہسپتال کے اچانک دورے کے دوران صفائی نہ ہونے کی ’معمولی‘ شکایات پر ایم ایس کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت نے اے ایم ایس ڈاکٹر یحییٰ سلطان کو اضافی چارج دے دیا۔

جمعرات کے روز وزیراعلیٰ نے لاہور جنرل ہسپتال کے ایم ایس کو بھی ناقص کارکردگی پر ہٹا دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں