گوگل دنیا بھر میں مختلف ثقافتی اور سماجی ایونٹس کے موقع پر دلچسپ ڈوڈلز تیار کرتا رہتا ہے، پاکستان کے 77ویں یوم آزادی پر گوگل نے نیا ڈوڈل جاری کیا ہے۔

عام طور پر ایک ڈوڈل کسی ملک کی ثقافت اور روایات کا عکاس ہوتا ہے اور اس بار گوگل نے پاکستان کے یوم آزادی پر دریائے سندھ کی ڈولفن کو اپنے ڈوڈل کا حصہ بنایا ہے جو بالخصوص پاکستان میں ہی پائی جاتی ہیں۔

اس ڈولفن کو اردو اور سندھی زبان میں اندھی بھلن کہا جاتا ہے جو اب انتہائی نایاب ہوگئی ہیں۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

اس کا شمار ان جانداروں میں ہوتا ہے جن کی نسل خطرے سے دوچار ہے اور ماحول کی بقا کے لیے کام کرنے والے عالمی ادارے کی ریڈ لسٹ میں بھی یہ شامل ہے۔

کہا جاتا ہے کہ یہ ڈولفن قدرتی طور پر اندھی ہوتی ہے اور پانی میں آواز کے سہارے راستہ تلاش کرتی ہے۔

نایاب نسل کی نابینا ڈولفن اکثر دریائے سندھ سے راستہ بھول کر نہروں میں آ نکلتی ہیں اور کبھی کبھار پھنس جاتی ہیں، اس صورت میں ان کو فوری طور پر نکال کر دریا میں واپس بھیجنا بہت ضروری ہوتا ہے ورنہ ان کی موت یقینی ہو جاتی ہے۔

ماہرین ماحولیات کہتے ہیں کہ دریائے سندھ میں کیمیائی مادوں اور دیگر آلودگی کے ساتھ ساتھ ڈیموں کی تعمیر، ڈولفن کا مچھلیاں پکڑنے کے لیے بچھائے گئے جالوں میں حادثاتی طور پر پھنس جانا، میٹھے پانی کے بہاؤ میں کمی واقع ہونا اور گوشت اور تیل حاصل کرنے کے لیے ڈولفن کا شکار اس کی نسل کو ختم کرنے کا باعث بن رہا ہے۔

خیال رہے کہ گوگل 2011 سے پاکستان کے یوم آزادی پر ڈوڈل بنا رہا ہے، سب سے پہلے اس نے چاند ستاروں اور مینار پاکستان سے مزین سبز رنگ کے ڈوڈل کے ذریعے مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع کیا۔

2011 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2011 — فوٹو : اسکرین شاٹ

اسی طرح 2012ء میں دنیا بھر میں مشہور پاکستانی ٹرک آرٹ کو گوگل ڈوڈل کے ذریعے اجاگر کیا گیا۔

2012 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2012 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2013 میں گوگل ڈوڈل بالکل ہی منفرد تھا جس میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ کے ذریعے شمالی علاقہ جات کو دکھایا گیا اور پس منظر میں پاکستان کے قومی جانور مارخور کو دکھایا گیا جو ایک پہاڑ پر چاند ستارے کے نیچے کھڑا تھا۔

2013 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2013 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2014 میں گوگل کی جانب سے اسلام آباد میں واقع قومی یادگار یا پاکستان مونومنٹ کی تصویر کے ذریعے مبارکباد دی گئی۔

2014 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2014 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2015 کا گوگل ڈوڈل بھی پاکستان کی تاریخ کے ایک خوبصورت گوشے کی عکاسی پر مبنی تھا، جس میں لاہور کے شاہی قلعے کو دکھایا گیا تھا۔

2015 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2015 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2016 میں گوگل نے موئن جو دڑو کے نوادرات کی تصویر کے ذریعے مبارکباد دی۔

2016 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2016 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2017 میں بھی گوگل نے پاکستانی پرچم کو ڈوڈل کا حصہ بنایا تھا اور پہلی بار انیمیٹڈ ڈوڈل دیا گیا۔

2017 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2017 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2018 میں بھی انیمیٹڈ ڈوڈل تیار کیا گیا تھا جس میں سبز ہلالی پرچم لہرا رہا تھا۔

2018 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2018 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2019 میں خیبر پاس کو اپنے ڈوڈل کا حصہ بنایا جس میں سبز ہلالی پرچم بھی موجود تھا۔

2019 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2019 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2020 میں گوگل نے کھوجک ٹنل کو اپنے ڈوڈل کا حصہ بنایا تھاجو پہلے 5 روپے کے پرانے نوٹ (جو اب بند ہوچکا ہے) کے پیچھے دیکھی ہوگی نیچے سبز رنگ کے چوکور باکس میں گوگل لکھا ہے۔

2020 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2020 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2021 میں گوگل نے قلعہ دراوڑ‎ کو اپنے ڈوڈل کا حصہ بنایا تھا جو گوگل کے او (O) میں دکھایا گیا ہے جبکہ پورا نام سبز رنگ کے باکس میں ہے جبکہ گوگل حروف کے لیے سفید رنگ کا استعمال کیا گیا۔

2021 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2021 — فوٹو : اسکرین شاٹ

2022 میں گوگل نے کراچی میں واقع فریئر ہال کو ڈوڈل کا حصہ بنایا تھا، یہ فریئر ہال 1865 میں ٹاؤن ہال کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا، یہ تاریخی عمارت اب ایک مشہور سیاحتی مقام ہے جس میں کراچی کی سب سے بڑی لائبریری، لیاقت نیشنل لائبریری ہے، جس میں 70 ہزار سے زیادہ کتابیں موجود ہیں۔

2022 — فوٹو : اسکرین شاٹ
2022 — فوٹو : اسکرین شاٹ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں