پی آئی اے نے 11 طیارے گراؤنڈ کردیے، 3 ناقابلِ مرمت قرار

اپ ڈیٹ 22 اگست 2023
عہدیدار نے بتایا کہ پی آئی اے اس وقت بقیہ 20 طیاروں کے ساتھ فعال ہے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
عہدیدار نے بتایا کہ پی آئی اے اس وقت بقیہ 20 طیاروں کے ساتھ فعال ہے—فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اپنے 3 بوئنگ 777 طیاروں سمیت 11 ہوائی جہازوں کو گراؤنڈ کر دیا کیونکہ ادارےکو ڈالر کی بےقابو اڑان اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ 30 کے قریب طیاروں کو چلانے والی پی آئی اےکو فنڈز کی کمی کے باعث گزشتہ 3 سال سے اسپیئر پارٹس کی خریداری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کے باعث 11 طیارے گراؤنڈ ہو چکے ہیں۔

ان میں سے 3 بوئنگ 777 طیاروں میں سے 2 کو 2020 میں اور ایک کو 2021 میں گراؤنڈ کیا گیا تھا، 5 اے-320 طیارے بھی گراؤنڈ کیے گئے ہیں جن میں سے 2 طیارے 2021 میں اور 3 طیارے 2023 میں گراؤنڈ کیے گئے، علاوہ ازیں پی آئی اے نے 3 اے ٹی آر طیارے بھی گراؤنڈ کیے جن میں سے پہلا 2020، دوسرا 2022 اور تیسرا 2023 میں گراؤنڈ کیا گیا۔

ترجمان پی آئی اے نے تصدیق کی کہ اسپیئر پارٹس خریدنے کے لیے فنڈز کی کمی کے باعث 11 طیارے گراؤنڈ کیے گئے ہیں کیونکہ کمپنی کو ڈالر پر انحصار سمیت سنگین معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔

پی آئی اے کے ایک سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ پی آئی اے کے بیڑے میں 31 طیارے شامل ہیں، گراؤنڈ کیے گئے 11 طیاروں میں سے 3 طیارے (بوئنگ 777، ایئربس اور اے ٹی آر) انجن اور دیگر پرزوں کی کمی کے باعث ناقابل مرمت ہیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ پی آئی اے اس وقت بقیہ 20 طیاروں کے ساتھ فعال ہے اور دستیاب طیاروں کے مطابق فلائٹ آپریشن جاری ہے، اگر پروازیں (خاص طور پر بین الاقوامی روٹس پر) بڑھائی گئیں، تو پی آئی اےکو طیاروں کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پی آئی اے کی ویب سائٹ کے مطابق 19 ممالک پر مشتمل پی آئی اے کا نیٹ ورک ایشیا، یورپ اور شمالی امریکا تک پھیلا ہوا ہے۔

سینیئر اسٹاف ایسوسی ایشن کا دفتر بند

علاوہ ازیں سینیئر اسٹاف ایسوسی ایشن (ایس ایس اے) کے دفتر کو پی آئی اے انتظامیہ نے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور کارپوریشن کی سرگرمیوں کو ہموار کرنے کے لیے بند کر دیا۔

ایس ایس اے کے سیکریٹری جنرل صفدر انجم نے اپنے دفتر کی بندش کو غیرقانونی اور ادارے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا۔

دوسری جانب پی آئی اے کی نجکاری اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کے خلاف پیپلز یونٹی کا احتجاج گزشتہ روز بھی جاری رہا اور راولپنڈی میں پی آئی اے کا دفتر 2 گھنٹے تک بند رہا۔

ایک پریس ریلیز میں پیپلز یونٹی نے کہا کہ ان کے تمام مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا، نجکاری کے عمل کو روکنے اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے تمام ملازمین کو مستقل کرنے کے لیے ملک بھر میں 2 گھنٹے کی طویل ہڑتال منگل کو (آج) بھی جاری رہے گی۔

پیپلز یونٹی کے مرکزی صدر ہدایت اللہ خان نے کہا کہ تمام مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا اور وہ آج سے احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں موجود تمام دفاتر تک پھیلا دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں