آئی ایم ایف کا ٹیکس دہندگان کے پیسے کے بہتر استعمال کو یقینی بنانے کیلئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کے مکمل طور پر خود مختار دفتر کے قیام کا مطالبہ
اپ ڈیٹ24 نومبر 202511:47am
شرحِ سود میں استحکام رہا یا یہ مزید کم ہوئی تو آئندہ مہینوں میں آٹو لونز کی طلب زیادہ رہنے کا امکان ہے، چھوٹی اور درآمدی گاڑیوں کی بڑھتی طلب بھی مزید تقویت دے سکتی ہے۔
اکتوبر کے آخری 15 دن میں نجی قرضے میں نمایاں اضافہ ہوا، اور کمپنیاں قرض اتارنے کے بجائے نئے قرضے لینے لگی ہیں، کاروباری ادارے کم شرح سود کے باوجود قرض لینے میں ہچکچا رہے تھے۔
پالیسی میں تسلسل یقینی بنایا جائے گا، جو ہم کہیں گے اس پر عمل بھی ہوگا، یہی تسلسل اس سفر کو آگے بڑھانے کیلئے ضروری ہے، محمد اورنگزیب کا پی آئی ایم ای سی سے ورچوئل خطاب
ڈیجیٹل ادائیگیوں میں اضافے نے پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو بہتر بنایا ہے، تاہم سائبر کرائمز میں اضافہ مالیاتی نظام کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ
ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں، بجلی کی قیمت میں ساڑھے 10 فیصد تک کمی ہوئی، حکومت اب بجلی نہیں خریدے گی، قومی سطح پر ڈیجیٹل ایکسچینج بنارہے ہیں، حکومت کی معاشی ٹیم کی پریس کانفرنس
سندھ کی نئی فصل سے پیاز کی رسد کم مقدار میں شروع ہوئی ہے جو ممکنہ طور پر نومبر کے تیسرے ہفتے تک بہتر ہو سکتی ہے، لیکن تب تک قیمتیں بلند رہنے کا امکان ہے، صدر ہول سیل ویجیٹیبل مارکیٹ
گزشتہ مالی سال شرح نمو میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا، مالیاتی سختی اور موزوں مانیٹری پالیسی نے مہنگائی کو قابو میں رکھنے اور مشکل حالات میں کرنٹ اکاؤنٹ کو بہتر بنانے میں مدد دی، رپورٹ
سیلاب اور سرحد کی عارضی بندش سے سپلائی متاثر ہوئی، کچھ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں، رواں ماہ مہنگائی کی شرح 5 سے 6 فیصد کے درمیان رہے گی، وزارت خزانہ
شرحِ سود کو کم کرکے 7 فیصد تک لایا جانا چاہیے تھا، شرح سود میں کمی نہ صرف ترقی کو تیز کرے گی بلکہ حکومت کے قرضوں کا بوجھ تقریباً 3.5 کھرب روپے کم کر دے گی، صدر ایف پی سی سی آئی
کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ادارے نے وزارتِ تجارت کی سمری کی منظوری دی جس کے تحت اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ازسرِنو تشکیل کی جائے گی۔
کرنسی مستحکم، زرمبادلہ ذخائر ڈھائی ماہ کی درآمدات کیلئے کافی ہیں، مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں ہے، شرح سود نصف رہ گئی، عالمی ریٹنگ ایجنسیاں ریٹنگ بہتر کرچکی ہیں، واشنگٹن میں چینی میڈیا کو انٹرویو
افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت سمیت 9 ممالک کو پاکستان کی برآمدات رواں مالی سال کی جولائی تا ستمبر مدت میں 5.07 فیصد کمی کے ساتھ 1.011 ارب ڈالر رہیں، اسٹیٹ بینک
مالی سال 26 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کے تیل کے درآمدی بل میں بھی 6.79 فیصد کمی دیکھی گئی، یہ کمی بالخصوص پیٹرولیم مصنوعات کی کمزور طلب کو ظاہر کرتی ہے۔
ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی قسط جاری کی جائے گی، پاکستان نے قرض پروگرام پر مکمل عمل درآمد اور ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پرضروری اقدامات کی یقین دہانی کرادی، آئی ایم ایف
زرمبادلہ کے ذخائر فروری 2023 کے مقابلے میں تقریباً 5 گنا بڑھ چکے، درمیانی مدت میں مہنگائی حکومت کے مقررہ ہدف 5 سے 7 فیصد کی حد میں رہے گی، گورنر اسٹیٹ بینک
منگل کے روز انڈیکس میں 7 ہزار 32 پوائنٹس یا 4.44 فیصد کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ ایک لاکھ 65 ہزار 476 پوائنٹس پر بند ہوا، یہ ایک دن میں دوسرا سب سے بڑا اضافہ ہے
مالی سال 27-2026 میں شرحِ نمو 3.4 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے، جس کی وجہ زیادہ زرعی پیداوار، کم افراطِ زر اور شرحِ سود، بزنس کمیونٹی کے اعتماد میں بحالی اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا، رپورٹ
24 گھنٹے کے اندر اپنی پیش رفت کی تازہ رپورٹ جمع کرائیں اور کسی بھی ہدف کے پورا نہ ہونے یا تاخیر کی واضح وجوہات بیان کریں، صوبائی چیف سیکریٹریز اور فنانس سیکریٹریز کو ہدایت
زرعی شعبہ متاثر ہوسکتا ہے، خوراک کی سپلائی چین میں خلل سے وقتی مہنگائی ہوگی، بڑی صنعتوں کی بحالی آئندہ مہینوں میں صنعتی رفتار کو مضبوط کرے گی، وزارت خزانہ کا ماہانہ اقتصادی جائزہ
گزشتہ 9 سال میں سرکاری قرضے میں 60 ہزار 800 ارب روپے کے تاریخی اضافہ ہوا، صرف گذشتہ 3 سال کے دوران سرکاری قرضہ 31 ہزار 200 ارب روپے بڑھ گیا، رپورٹ وزارت خزانہ
2035 تک بجلی کی پیداوار 50 فیصد بڑھاکر 64 ہزار میگاواٹ لے جانے کیلئے تقریباً 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہوگی، جو ’مہنگی بجلی‘ کو مستقل بنا دے گی۔
وفاقی کابینہ نے اس سال جون میں پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں کے مستقل حل کے لیے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے کمرشل بینکوں سے کم ترین شرح پر 1275ارب روپے قرض لینے کی منظوری دی۔
اگست 2024 میں افغانستان سے پاکستان کی درآمدات 4 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھیں جب کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ میں پاکستان کی افغانستان سے درآمدات 9 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہیں، حکومتی ذرائع
غیر ملکی سرمایہ کاری پر 59 کروڑ ڈالر کا منافع ہوا، گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا، انہی 2 ماہ میں ایف ڈی آئی محض 36 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی، اسٹیٹ بینک
اجلاس میں ریاستی ملکیتی اداروں، بلوچستان حکومت اور قرض دہندگان کے درمیان معاہدوں کی توثیق کی گئی تاکہ ملک کے سب سے بڑے معدنی منصوبے کو عملی شکل دی جا سکے۔
پنجاب کی جننگ فیکٹریز میں گزشتہ سال سے 28 فیصد زیادہ 6 لاکھ 90 ہزار، سندھ میں 47 فیصد اضافے کے ساتھ 13 لاکھ 14 ہزار گانٹھیں جننگ فیکٹریز تک پہنچیں، پی سی جی اے
13 ہزار 140 گڈز ڈیکلریشنز کی جانچ کے دوران 2 ہزار 530 ڈیکلریشنز میں متعدد تضادات، پاکستان کسٹمز آڈٹ کی رپورٹ میں انڈر/اوور انوائسنگ اور تجارتی بنیاد پر منی لانڈرنگ کا انکشاف
برانڈڈ آٹے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ، بعض فلور ملز کے 5 کلو فائن آٹے کے تھیلے کی قیمت 700 روپے تک جا پہنچی، 180 گرام وزن کا نان 25 روپے کا ہوگیا، رپورٹ
پنجاب کے 24 اضلاع میں 3 ہزار 661 مربع کلومیٹر کا رقبہ زیرآب، پاکستان بزنس فورم کا وسطی اور جنوبی پنجاب میں چاول کی 60 فیصد اور کپاس کی 35 فیصد فصل تباہ ہونے کا دعویٰ
گزشتہ ماہ کی آڈٹ رپورٹس میں غلطیوں کے الزامات لگائے گئے، جن میں 375 کھرب روپے سے زائد مالی بے قاعدگیوں اور عوامی سرمایہ کاری کے کمزور اثرات کو اجاگر کیا گیا تھا۔
کراچی میں گندم 90 روپے، ڈھائی نمبر آٹا 97 روپے، فائن آٹا 103 اور چکی کا آٹا 135 روپے کلو تک ہوگیا، حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو آئندہ مہینوں میں آٹا 200 روپے کلو سے تجاوز کر سکتا ہے، ماہرین
کاشت کے رقبے میں کمی کی بنیادی وجوہات مئی 2024 سے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا خاتمہ اور کاشت کے وقت گندم کی مقامی سطح پر کم قیمتیں ہیں، رپورٹ میں انکشاف
مالی سال کے پہلے 45 دنوں میں کوئی نیا بینک قرض ریکارڈ نہیں کیا گیا، صنعتی اور تجارتی شعبوں کی جانب سے نئے قرضے نہ لینے کے باعث بینکاری نظام میں زائد سرمایہ جمع ہو گیا، بینکار
یہ اضافہ 67 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے غیر ملکی قرضوں اور ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی گرانٹس (امداد) پر مشتمل ہے، جو گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے سے 59 فیصد زیادہ ہے، رپورٹ
میکرو اکنامک دباؤ کم ہو رہا ہے، معیشت کی بحالی اور کریڈٹ کی بہتر طلب سے کاروباری حجم میں اضافہ ہوگا، جو قریبی مدت میں بینکنگ کارکردگی کو سہارا دے گا، عالمی کریڈٹ ایجنسی
پنکھا تبدیلی پروگرام، اسکل ڈیولپمنٹ بانڈ اور چھوٹے کسانوں کیلئے قرضوں کی اسکیم پر بروقت عملدرآمد حکومت کی کارکردگی اور شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے عزم کا مظہر ہوگا، محمد اورنگزیب
حتمی حسابات کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ڈپو قیمت میں تقریباً 4 فیصد کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جبکہ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 0.5 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے، ذرائع
ٹیکس بیس کو بڑھانا ہوگا، تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے، امریکا سے تجارتی معاہدے کے بعد ہمارے پاس اچھا موقع ہے، محمد اورنگزیب کا اسلام آباد میں تقریب سے خطاب
کاروبار کے دوران 993 پوائنٹس اضافے سے انڈیکس ایک لاکھ 46 ہزار 81 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، مارکیٹ 558 پوائنٹس اضافے سے ایک لاکھ 45 ہزار 647 کی سطح پر بند ہوئی۔
جولائی 2025 میں 2 ارب 69 کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں، گزشتہ سال اسی مہینے میں مالیت 2 ارب 31 کروڑ ڈالر تھی، ماہانہ بنیاد پر برآمدات میں 8.88 فیصد اضافہ ہوا، ادارہ شماریات
مالی سال 25-2024 میں نان ٹیکس ریونیو میں 68 فیصد اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حکومت کی توجہ ٹیکس اصلاحات کے بجائے مجموعی ریونیو حاصل کرنے پر مرکوز رہی۔
ان لینڈ ریونیو افسر صرف کمشنر کی منظوری کے بعد انکوائری شروع کر سکے گا، یہ منظوری ٹیکس فراڈ یا قابلِ تعزیر جرم کی نشاندہی پر ٹھوس شواہد کے بعد دی جائے گی، سرکلر جاری
بھارت 25، بنگلہ دیش 20، عراق 35، شام 41 اور میانمار پر 40 فیصد ٹیرف لاگو ہوگا، کینیڈا کیلئے محصولات میں 35 فیصد تک اضافہ، نفاذ 7 اگست سے ہوگا، چین کیلئے 12 اگست کی ڈیڈلائن مقرر
10 ارب ڈالر کی خالص فنانسنگ کا بندوبست کرنا ہوگا، جس میں 6 ارب ڈالر اصل قرض اور 4 ارب ڈالر سود کی ادائیگی شامل ہے، پاکستان دوست ممالک سے رول اوورز حاصل کرلےگا، ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ
پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا ہے، دونوں ملک مل کر پاکستان میں تیل کے وسیع ذخائر کو ترقی دیں گے، کون جانتا ہے شاید وہ ایک دن بھارت کو تیل فروخت کر رہے ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
پاکستان بزنس فورم نے دعویٰ کیا کہ سود اور ایکسچینج ریٹس کو مصنوعی طور پر بلند رکھا جا رہا ہے اور وزیرِاعظم سے اپیل کی کہ وہ ترقی اور استحکام کے لیے ان کی درستگی کو یقینی بنائیں۔
کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے جمعرات کے روز انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں بہتری دیکھنے میں آئی، جس کی بڑی وجہ کرنسی اسمگلنگ کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن کو قرار دیا جا رہا ہے۔
کرنسی ماہرین نے خاص طور پر مالی سال 25-2024 کے اختتام اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے تمام واجب الادا ادائیگیوں کی تکمیل کے بعد ڈالر کی لیکویڈیٹی کی تنگی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
مہنگائی میں نمایاں کمی، پالیسی ریٹ میں نرمی، روپے کی قدر میں استحکام، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکے، محمد اورنگزیب کا موڈیز ٹیم کےساتھ ورچوئل اجلاس
تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس گوشواروں کا نہایت آسان فارم ایف بی آر کی ویب سائٹ پراپ لوڈ کر دیا گیا ہے، گنجائش کے مطابق ان کو ریلیف فراہم کر دیا گیا ہے، وزیر خزانہ
ملکی بانڈز سے غیر ملکی سرمایہ کاری کا اخراج، آمدنی سے 24 فیصد زیادہ رہا، ٹی بلز میں مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری ایک ارب 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہی، اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار
ایس او ایز کا مجموعی واجب الادا قرضہ 8 ہزار 831 ارب روپے تک جا پہنچا، سود اور رول اوور لاگت شامل، ڈسکوز نے 6 ماہ کے دوران 283 ارب 70 کروڑ روپے کا بنیادی آپریشنل خسارہ ظاہر کیا۔
حکومت کا مقامی قرضہ 53 ہزار 460 ارب، بیرونی قرضہ مئی 2025 تک 22 ہزار 585 ارب روپے تک جاپہنچا، جون 2024 سے مئی 2025 کے 11 ماہ میں 8 ہزار 312 ارب روپے اضافہ ہوا، رپورٹ
حکومت نے بجلی کا نیا ٹیرف 31.59 روپے فی یونٹ مقرر کردیا، صنعتکاروں کا پیک اور آف پیک چارجز ختم کرنے کا مطالبہ،گھریلو صارفین کے ابتدائی دو سلیبز کے نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
حکومت نے نیپرا سے فی یونٹ قیمت میں 1.15 روپے کمی کی درخواست کردی، فیصلے کا اطلاق ماہانہ 50 یونٹ استعمال کرنے والے لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام کیٹیگریز کے صارفین پر ہوگا۔
یہ اقدام زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے میں مدد دے گا جو آئی ایم ایف کی شرط ہے، مشرق وسطیٰ کے کمرشل بینکوں سے ایک ارب ڈالر اور دیگر اداروں سے 50 کروڑ ڈالر بھی مل گئے، حکام
پاکستانی معیشت دیوالیہ پن کے خطرے سے نکل کر مستحکم ہونے کے سفر پر گامزن ہے، دیوالیہ ہونے کا امکان میں بھی سب سے ذیادہ 11 فیصد پوائنٹس کی بہتری کمی ہوئی، بلوم برگ رپورٹ
وزیر خزانہ کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس، یکم جولائی سے تمام صارفین کیلئے گیس مہنگی ہوجائے گی، غیر گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں 29 فیصد اضافہ کیا گیا، رپورٹ
معیشت میں شفافیت لانے کیلئے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر، سرکاری و نجی شعبے کے درمیان تمام لین دین کو کیش لیس ماڈل پر منتقل کرنے کا عمل شروع کیا جائے، شہباز شریف
گزشتہ کئی سالوں کے دوران معاشی ترقی کی سست روی اور بڑھتی مہنگائی کے سبب پاکستانیوں کو روزہ مرہ کے معمولات زندگی چلانے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شہباز شریف نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی وہ خود کریں گے، یہ کمیٹی ہر ہفتے ڈیجیٹل معیشت کے فروغ اور اس ضمن میں کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لے گی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس ایک لاکھ 26 ہزار کی سطح بھی عبور کر گیا تھا، دوپہر کے بعد سرمایہ کاروں نے شیئرز کی فروخت شروع کردی